ایران سے اب تک تین ہزار سے زائد پاکستانیوں کو نکالا جا چکا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جون2025ء) پاکستان نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو اقوام متحدہ کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے جمعرات کو یہاں پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایران پر اسرائیلی حملے کے خطے کے امن پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔
(جاری ہے)
ایران میں موجود پاکستانی شہریوں کے انخلاء کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ ایران سے اب تک تین ہزار سے زائد پاکستانیوں کو نکالا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی شہریوں جن میں طلباء بھی شامل ہیں کو تفتان کی سرحدی کراسنگ کے علاوہ اشک آباد، باکو اور بغداد کے راستے وطن واپس پہنچایا گیا ہے۔ ترجمان نے اس حوالے سے تہران میں پاکستانی سفارتخانے کے علاوہ زاہدان اور مشہد میں پاکستانی قونصل خانوں کے ساتھ ساتھ ایرانی حکومت کے تعاون کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کا برادر، دوست اور پڑوسی ملک ہے اور دونوں ممالک گہرے مذہبی، ثقافتی اور تاریخی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کہ ایران کہا کہ
پڑھیں:
سوڈان،خونریز جنگ، والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، اجتماعی قبریں و لاشیں
خرطوم(ویب ڈیسک) سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا، اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن دسیوں ہزار اب بھی محصور ہیں۔
جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو “قیامت خیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام اب بھی جاری ہے۔سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔