آخر مودی خود ٹرمپ کے ثالثی کے دعوؤں کی تردید کیوں نہیں کرتے ہیں، کانگریس
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
کانگریس لیڈر نے سوال اٹھایا کہ کیا بھارت کے وزیراعظم اور وزارت خارجہ کی باتوں میں اتنا بھی وزن نہیں کہ وہ امریکی صدر سے بات کر کے ملک کا مؤقف واضح کر سکیں۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تازہ بیان پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی خاموشی پر سخت سوال اٹھائے ہیں۔ پارٹی کے سینیئر لیڈر پون کھیڑا نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ نریندر مودی کو ٹرمپ کے دعووں کی کھلے عام تردید کرنی چاہیئے تاکہ ملک کی خارجہ پالیسی پر اٹھنے والے سوالات کا مؤثر جواب دیا جا سکے۔ پون کھیڑا نے یاد دلایا کہ کل ہی ہندوستان کے خارجہ سکریٹری نے ایک باضابطہ بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا کہ وزیراعظم مودی نے ٹرمپ سے فون پر بات چیت کے دوران واضح کر دیا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کسی ثالثی کی ضرورت نہیں ہے اور موجودہ سیز فائر دو طرفہ مفاہمت کے تحت عمل میں آیا ہے۔ تاہم پون کھیڑا کے مطابق اسی بیان کے چند گھنٹوں بعد ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے ساتھ ظہرانے کے بعد میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے ہی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ثالثی کی، جنگ رکوائی اور دباؤ ڈال کر سیز فائر کرایا۔ پون کھیڑا نے کہا کہ یہ دعویٰ خارجہ سکریٹری کے بیان سے براہ راست متصادم ہے۔
کانگریس لیڈر نے سوال اٹھایا کہ کیا بھارت کے وزیر اعظم اور وزارت خارجہ کی باتوں میں اتنا بھی وزن نہیں کہ وہ امریکی صدر سے بات کر کے ملک کا مؤقف واضح کر سکیں۔ پون کھیڑا نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ امریکی صدر بار بار وہی دعویٰ دہرا رہے ہیں اور ہندوستانی وزیراعظم مسلسل خاموش ہیں۔ پون کھیڑا نے مزید کہا کہ ٹرمپ کے بیانات نے ہندوستان کے وزیر اعظم کے عہدے کو پاکستان کے آرمی چیف کے برابر لا کھڑا کیا ہے جو ملک کے وقار کے لئے ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا عہدہ ایک وقار رکھتا ہے اور ٹرمپ انہیں ایک آرمی جنرل کے برابر رکھ رہے ہیں، یہ ہماری خودمختاری اور خارجہ پالیسی کے لئے شرمناک ہے۔ پون کھیڑا کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک مہینے میں ٹرمپ 13 سے 14 مرتبہ اس قسم کے دعوے کر چکے ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ وزیراعظم مودی خود سامنے آ کر عوامی سطح پر اس کی سختی سے تردید کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکی صدر پاکستان کے ٹرمپ کے
پڑھیں:
ٹیرف کاغصہ، مودی کاٹرمپ پرجوابی وار
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بھارت پر ٹیرف لگانے کے معاملے پر مودی سرکار نے ففتھ جنریشن ایف 35 اسٹیلتھ لڑاکا جیٹ خریدنے میں عدم دلچسپی ظاہر کردی۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ کی طرف سے بھارتی درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے اعلان کے بعد بھارتی حکومت نے امریکا کو آگاہ کیا کہ وہ ففتھ جنریشن ایف 35 اسٹیلتھ لڑاکا جیٹ خریدنے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارتی حکومت امریکی صدر کو خوش کرنے کیلئے امریکا سے بعض اشیا کی خریداری بڑھانے پر غور کررہی ہے تاہم اس میں ایف 35 لڑاکا طیارے شامل نہیں ہے۔
رواں سال کے آغاز میں نریندر مودی کے وائٹ ہاؤس دورے کے دوران صدر ٹرمپ نے بھارت کو ففتھ جنریشن کے لڑاکا طیارے فروخت کرنے کی پیشکش کی تھی جس پر نریندر مودی نے حامی بھری تھی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بھارت ٹرمپ ٹیرف کے خلاف فوری طور پر کوئی جوابی اقدام کرنے کی پوزیشن میں نہیں، بھارت امریکا کے ساتھ دو طرفہ تجارتی بات چیت جاری رکھنے کا بھی خواہش مند ہے۔
یادرہے کہ امریکا نے بھارت پر 25 فیصد اور بنگلہ دیش پر 20 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے جبکہ پاکستان پر مجوزہ 29 فیصد کے بجائے 19 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔
بھارتی وزیراعظم کو آپریشن سندورمیں ناکامی کے بعد اب امریکی ٹیرف کے معاملے پر داخلی سطح پر شدیددباؤاور تنقیدکاسامناہے ،اپوزیشن جماعت کانگریس پارٹی نے وزیرعظم کوآڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہاٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف اور جرمانہ عائد کیا۔ اب ملک کو نریندر مودی کی ’دوستی‘ کی قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔ مودی نے ٹرمپ کی انتخابی مہم چلائی، گلے لگایا، تصاویر کھنچوائیں، اور سوشل میڈیا پر ٹرینڈ بنایا۔ آخر میں، ٹرمپ نے پھر بھی بھارت پر ٹیرف لگا دیا۔ بھارت کی خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔