data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تل ابیب: ایران کی جانب سے تازہ بیلسٹک میزائل حملے میں اسرائیلی فوجی تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا جب کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حملے کے اثرات کو اسپتال پر حملے سے جوڑنے کی کوشش کی جو کہ حقائق سے متصادم اور عالمی سطح پر مسترد کی گئی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صبح کیے گئے بیلسٹک میزائل حملوں میں اسرائیلی فوجی کمانڈ، انٹیلی جنس ہیڈکوارٹر اور ایک خفیہ انٹیلی جنس کیمپ کو براہ راست نشانہ بنایا گیا، ان حملوں میں اسرائیلی فوجی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا، جسے اسرائیلی میڈیا نے موجودہ جنگ کے دوران ایران کی جانب سے اب تک کی سب سے بڑی کارروائی قرار دیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے عوامی ردعمل کو اپنے حق میں کرنے اور عالمی ہمدردی سمیٹنے کے لیے دعویٰ کیا کہ ایرانی میزائلوں نے وسطی اسرائیل میں شہری آبادی اور سروکا اسپتال کو نشانہ بنایا ہے،ایرانی ظالموں کو اسپتال پر حملے کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

واضح رہے کہ  ایران نے اس بیانیے کی نفی کی ہے، سچ یہ ہے کہ ساروکا اسپتال کو صرف معمولی نقصان پہنچا جو کہ قریبی فوجی تنصیبات کی وجہ سے میزائلوں کی زد میں آیا، ایران نے اسپتال کو نشانہ بنانے کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حملے مکمل طور پر فوجی نوعیت کے تھے اور مخصوص دفاعی و انٹیلی جنس اہداف پر کیے گئے۔

اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے بھی حالات کی سنگینی کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ حملے کا بدلہ لیا جائے گا اور رہبر اعلیٰ خامنہ ای کو براہِ راست نشانہ بنانے کا عندیہ دیا،تہران میں موجود خطرے کو ختم کرنے کے لیے حملوں میں شدت کی ہدایت کی گئی ہے۔

ایران کی اس پیش قدمی نے نہ صرف اسرائیلی عسکری اداروں کو ہلا کر رکھ دیا ہے بلکہ نیتن یاہو کی حکومت کو دفاعی پوزیشن میں دھکیل دیا ہے۔

خیال رہے کہ اس حملے میں 65 سے زائد اسرائیلیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جن میں متعدد کی حالت تشویشناک ہے، تاہم ان میں بیشتر کا تعلق اسرائیلی فوج یا سیکیورٹی اداروں سے بتایا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

امریکہ کا داعش کی سازش ناکام بنانے کا دعویٰ

سیکیورٹی حکام کے مطابق گرفتار شدہ افراد کی عمریں 16 سے 20 سال کے درمیان ہیں اور وہ ہلکے اسلحے سے فائرنگ کی مشق کے دوران خفیہ نگرانی میں تھے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیرِانصاف پام بانڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ ریاست مشی گن میں داعش کی جانب سے ایک بڑی دہشت گردی کی منصوبہ بندی کو معلوم کر کے اسے ناکام بنا دیا گیا ہے۔ تسنیم نیوز کے مطابق امریکی وزیر کا کہنا ہے کہ اس منصوبے میں امریکی سرزمین پر ایک منظم اور وسیع دہشت گرد حملے کا منصوبہ شامل تھا۔ امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مشتبہ افراد خفیہ چیٹ رومز میں ہیلووین تعطیلات کے دوران ایک بیک وقت حملے کے بارے میں بات چیت کر رہے تھے۔ ایف بی آئی نے اس بات چیت کی نگرانی کے بعد ڈیربورن اور فرینڈیل شہروں میں کئی افراد کو گرفتار کیا۔ 

ایف بی آئی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ممکنہ حملے کو اس کے وقوع سے قبل ہی روک لیا گیا۔ سیکیورٹی حکام کے مطابق گرفتار شدہ افراد کی عمریں 16 سے 20 سال کے درمیان ہیں اور وہ ہلکے اسلحے سے فائرنگ کی مشق کے دوران خفیہ نگرانی میں تھے۔ وزیرِ انصاف پم باندی نے اس کارروائی کو ایک بڑی دہشت گرد سازش کی ناکامی قرار دیا، تاہم ڈیربورن کے کچھ مقامی وکلا کا کہنا ہے کہ ابھی تک کسی واضح ثبوت سے یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ کوئی باقاعدہ دہشت گرد منصوبہ موجود تھا۔ ان کے مطابق ممکن ہے یہ نوجوان صرف آن لائن گفتگو میں غیر سنجیدہ باتیں کر رہے ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ کا داعش کی سازش ناکام بنانے کا دعویٰ
  • کلکٹریٹ آف کسٹمز ملتان نے اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام بنادی
  • کراچی: سمندر کے راستے ڈیزل اسمگل کرنے کی کوشش ناکام، ایف بی آر
  • افغانستان سے دراندازی کی کوشش ناکام، افغان سرحدی فورس کے اہلکار سمیت تین خوارج ہلاک
  • افغانستان سے دراندازی کی کوشش ناکام، سیکیورٹی فورسز نے 2 افغان شہریوں سمیت 3 دہشتگرد ہلاک کردیے
  • ملتان میں کسٹمز انفورسمنٹ کی کارروائی، اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام
  • یوکرین کا روسی آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کو نقصان
  • ملتان کسٹمز کی کارروائی، اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام،کروڑوں کا مال برآمد
  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کا نقصان
  • تربت میں انسانی اسمگلنگ کی کوشش ناکام، 29 غیرملکی شہری گرفتار