ٹرمپ نے ایران پر حملے کی منظوری دیدی، امریکی اخبارکا دعویٰ WhatsAppFacebookTwitter 0 19 June, 2025 سب نیوز

امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملے کی منظوری دے دی تاہم حتمی حکم روکا ہوا ہے، وہ فیصلے سے قبل ایران کو دی گئی پیشکش پر جواب کے منتظر ہیں۔
امریکی اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘ کے مطابق امریکی صدر ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری دے دی اور حملے سے متعلق اعلیٰ عہدے داروں کو بھی بتادیا ہے۔
تاہم، ڈونلڈ ٹرمپ حتمی حملے کا حکم اس وقت تک مؤخر کر رہے ہیں جب تک یہ واضح نہ ہو جائے کہ آیا ایران اپنے جوہری پروگرام سے دستبردار ہوتا ہے یا نہیں، اور وہ اس حوالے سے اپنی پیشکش پر ایران کے جواب کے منتظر ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منگل کی شب صدر ٹرمپ نے اپنے سینیئر مشیروں کو آگاہ کیا کہ انہوں نے حملے کے منصوبے منظور کر دیے ہیں، تاہم وہ فی الحال انتظار کر رہے ہیں۔
ٹرمپ کے مشیروں کے مطابق، ایران کی فردو افزودگی تنصیب (جو ایک پہاڑ کے نیچے واقع ہے اور انتہائی محفوظ تصور کی جاتی ہے)، ممکنہ امریکی حملے کا ہدف ہو سکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ تنصیب صرف انتہائی طاقتور بموں سے ہی نشانہ بنائی جا سکتی ہے۔

ٹرمپ نے ایک سوال کے جواب میں کہا ’میں یہ کر سکتا ہوں، اور شاید نہ بھی کروں‘، اس حوالے سے اگلا ہفتہ بہت اہم ہونے والا ہے، شاید ہفتے سے بھی کم وقت ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران سے بغیر کسی شرط کے مکمل دستبرداری کا مطالبہ دہرایا۔

امریکی حکام آئندہ دنوں، حملے کی تیاری کررہےہیں، بلومبرگ
بلومبرگ نیوز کا کہنا ہے کہ سینئر امریکی حکام آئندہ دنوں میں ایران پر ممکنہ حملے کے لیے تیاری کر رہے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے بلومبرگ نے اپنی رپورٹ میں معاملے سے آگاہ متعلقہ افراد کے حوالے سے کہاہے کہ صورتحال تاحال بدل رہی ہے اور اس میں تبدیلی ممکن ہے، بعض افراد نے ہفتے کے اختتام پر ممکنہ حملے کے منصوبوں کی جانب اشارہ کیا ہے۔

بدھ کے روز وائٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سابق صدر ٹرمپ سے جب پوچھا گیا کہ آیا انہوں نے اسرائیل کی مہم میں شامل ہونے کا کوئی فیصلہ کیا ہے، تو انہوں نے کہا کہ ’میں یہ کر سکتا ہوں، اور ہوسکتا ہے میں نہ بھی کروں، میرا مطلب ہے، کسی کو نہیں معلوم کہ میں کیا کرنے والا ہوں‘۔
خامنہ ای کا ردعمل
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے واضح طور پر کہا ہے کہ ’ایران کبھی ہتھیار نہیں ڈالے گا اور امریکی عسکری مداخلت کے نتائج ناقابل تلافی ہوں گے‘۔
خیال رہے کہ امریکی افواج کی مشرق وسطیٰ میں موجودگی میں اضافہ ہوا ہے، پنٹاگون کا مؤقف ہے کہ یہ عسکری نقل و حرکت دفاعی اقدامات کے طور پر کی جا رہی ہے۔

تاہم، ماہرین کے مطابق یہ امریکا کو اسرائیل کے ساتھ حملے میں شامل ہونے کے لیے بہتر پوزیشن میں لاتی ہے اور ممکن ہے کہ یہ ایران پر دباؤ ڈالنے یا رعایت لینے کی حکمت عملی کا حصہ ہو۔

واضح رہے کہ ایران-اسرائیل جنگ میں اب تک تہران میں اموات کی تعداد 450 سے تجاوز کرچکی ہیں جب کہ اسرائیل میں ایرانی حملوں کے نتیجے میں 24 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرفیلڈ مارشل عاصم منیر اور ٹرمپ کی 2 گھنٹے طویل نشست؛ کیا باتیں ہوئیں، کیا طے پایا؟ فیلڈ مارشل عاصم منیر اور ٹرمپ کی 2 گھنٹے طویل نشست؛ کیا باتیں ہوئیں، کیا طے پایا؟ ایران اسرائیل جنگ؛ یورپی وزرائے خارجہ کا ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کا فیصلہ، کل اہم بیٹھک ہوگی آئی بی کے سابق سربراہ بریگیڈیر ریٹائرڈ امتیاز احمد طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات، مختلف امور پر بات چیت رکن قومی اسمبلی صبحین غوری نے بجٹ کو عوام دشمن اور آئی ایم ایف کا بجٹ قرار دیدیا وزیراعظم کی فیلڈ مارشل عاصم منیر کے دورہ امریکا میں پاکستانیوں سے خطاب کی تعریف TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ایران پر حملے کی منظوری حملے کی

پڑھیں:

ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا: صدر مسعود پزشکیان

تہران: ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے اعلان کیا ہے کہ ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا، تاہم ملک کا ایٹمی ہتھیار بنانے کا کوئی ارادہ نہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر مسعود پزشکیان نے ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے دورے کے دوران یہ بیان دیا۔ اس موقع پر انہوں نے جوہری صنعت کے سینیئر حکام سے ملاقات بھی کی۔

صدر نے کہا کہ "عمارتوں اور فیکٹریوں کی تباہی ہمیں نہیں روک سکتی، ہم انہیں دوبارہ بنائیں گے اور اس بار زیادہ مضبوط انداز میں"۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام عوامی فلاح و بہبود کے لیے ہے، جس کا مقصد بیماریوں کے علاج اور صحت کے میدان میں ترقی ہے۔

خیال رہے کہ جون میں امریکی افواج نے ایران کی چند جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے، جنہیں واشنگٹن نے "ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام" کا حصہ قرار دیا تھا۔ تاہم ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن اور غیر فوجی مقاصد کے لیے ہے۔

ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے تباہ شدہ جوہری مراکز کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کی تو امریکا نئے حملے کرے گا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی ایک بار پھر بڑھنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے، جس سے مشرق وسطیٰ میں نئی سفارتی اور عسکری صورتحال جنم لے سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان، چین اور روس خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعوی
  • چین ، روس ، شمالی کوریا اور پاکستان سمیت کئی ممالک جوہری ہتھیاروں کے تجربات کررہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
  • پاکستان، چین اور روس خفیہ ایٹمی تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعویٰ
  • ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا: صدر مسعود پزشکیان
  • امریکا ایٹمی دھماکے نہیں کر رہا، وزیر توانائی نے ٹرمپ کا دعویٰ غلط قرار دیا
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری
  • پینٹاگون نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنیوالے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنےکی منظوری دیدی
  • امریکہ نے مستقبل قریب میں وینزویلا پر حملے کی تردید کردی
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران