ایرانی پہاڑ کے اندر جوہری مواد کو صرف امریکی بی ٹو طیارہ نشانہ بنا سکتا ہے‘ اسرائیلی حکام
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تل ابیب (صباح نیوز)اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل توقع کر رہا ہے کہ ایرانی پہاڑ کے اندر جوہری مواد کو صرف امریکی بی ٹو بمبار طیارہ نشانہ بنا سکتا ہے‘ امریکا
ایران کے خلاف جاری غیر معمولی حملوں میں شامل ہو جائے گا۔ اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے کے اے این کے مطابق تل ابیب میں ہونے والے جائزے سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران پر حملوں میں امریکی افواج کے شامل ہونے کی منظوری دیں گے۔ اسرائیلی اخبار ہیوم نے تنازع میں امریکی شرکت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران کی زیادہ تر جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے سوائے انتہائی اہم فوردو کے جو 295 فٹ گہرے پہاڑ کے اندر دفن ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صرف امریکا کے پاس بی ٹو بمبار طیارہ موجود ہے جو ایسے گہرے دفن اہداف کو نشانہ بنانے اور تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایران کا 4 اسرائیلی ایف 35 گرانےکا دعویٰ، امریکی طیارہ سازکمپنی کے شیئرز گرنے لگے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایران اسرائیل جنگ کے دوران ایران کی جانب سے 4 اسرائیلی ایف 35 جنگی طیارے گرانے کے دعوے کے بعد امریکی کمپنی لاک ہِیڈ مارٹن کے شیئرز گرنے لگے۔
اسرائیل کے زیر استعمال جدید ترین ففتھ جنریشن اسٹیلتھ ایف 35 طیارے بنانے والی امریکی کمپنی کے شیئرز ایک روز کے دوران تقریباً 4 فیصد گرگئے۔
خیال رہے کہ حالیہ ایران اسرائیل جنگ کے دوران ایران کی جانب سے اب تک ایرانی فضائی حدود میں 4 اسرائیلی ایف 35 طیارے گرانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج اب تک ایرانی دعوؤں کی تردید کرتی آئی ہے