ایرانی پہاڑ کے اندر جوہری مواد کو صرف امریکی بی ٹو طیارہ نشانہ بنا سکتا ہے‘ اسرائیلی حکام
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تل ابیب (صباح نیوز)اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل توقع کر رہا ہے کہ ایرانی پہاڑ کے اندر جوہری مواد کو صرف امریکی بی ٹو بمبار طیارہ نشانہ بنا سکتا ہے‘ امریکا
ایران کے خلاف جاری غیر معمولی حملوں میں شامل ہو جائے گا۔ اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے کے اے این کے مطابق تل ابیب میں ہونے والے جائزے سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران پر حملوں میں امریکی افواج کے شامل ہونے کی منظوری دیں گے۔ اسرائیلی اخبار ہیوم نے تنازع میں امریکی شرکت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران کی زیادہ تر جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے سوائے انتہائی اہم فوردو کے جو 295 فٹ گہرے پہاڑ کے اندر دفن ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صرف امریکا کے پاس بی ٹو بمبار طیارہ موجود ہے جو ایسے گہرے دفن اہداف کو نشانہ بنانے اور تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غزہ، فلسطینی مجاہدین کا قابض اسرائیلی فوج کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ
فلسطینی مزاحمتی فورسز نے اپنی تازہ مزاحمتی کارروائی میں خانیونس میں واقع قابض اسرائیلی فوج کے ہیڈ کوارٹر کو کامیابی کیساتھ نشانہ بنایا ہے اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے میں واقع اہم صیہونی اہداف کے خلاف الجہاد الاسلامی فی فلسطین کے عسکری ونگ سرایا القدس کے ہمراہ انجام پانے والے کامیاب مشترکہ آپریشن کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے بیان میں القسام کا کہنا ہے کہ اس کارروائی کے دوران خان یونس شہر کے جنوب میں واقع موراگ کوریڈور پر قابض اسرائیلی فوج کے ایک ہیڈ کوارٹر کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا گیا ہے۔ فلسطینی مزاحمت کے مطابق الجہاد الاسلامی فی فلسطین اور حماس کے مجاہدین نے قابض اسرائیلی فوج کے ہیڈکوارٹر کو متعدد مارٹر گولوں کے ساتھ براہ راست نشانہ بنایا۔
حماس و جہاد اسلامی فورسز نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ آپریشن فلسطینی عوام و مزاحمت کے خلاف جاری غاصب صیہونی رژیم کے کھلے جنگی جرائم کا جواب ہے۔ قبل ازیں القسام نے یہ اعلان بھی کیا تھا کہ فلسطینی مجاہدین نے اگلے مورچوں سے واپسی کے بعد بتایا ہے کہ انہوں نے غزہ کے مشرقی شہر میں واقع الشجاعیہ محلے میں بھی متعدد غاصب صیہونی فوجیوں کو سنائپر گن کے ساتھ براہ راست طور پر نشانہ بنایا ہے۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ 10 جولائی (3 ہفتے قبل) کا ہے اور چونکہ غزہ میں مختلف مزاحمتی یونٹس کے درمیان رابطہ معمول کے مطابق ممکن نہیں لہذا بعض صورتوں میں بعض علاقوں (خاص طور پر شمالی غزہ) کی صورتحال کے بارے اطلاع رسانی میں تاخیر ہو جاتی ہے۔ دوسری جانب عزالدین القسام فورسز نے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر خان یونس کے مشرق میں واقع القرارہ کے علاقے میں قابض اسرائیلی فوج کے ٹھکانوں کو بھی متعدد مارٹر گولوں کے ساتھ نشانہ بنایا ہے۔