کانگریس نے کہا کہ مودی حکومت غریبوں، دلتوں، قبائلیوں، پسماندوں اور محروموں کے ووٹ کاٹنا چاہتی ہے تاکہ وہ ہندوستانی آئین میں من کے مطابق تبدیلی کر سکے۔ اسلام ٹائمز۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے آج اعلان کر دیا کہ وہ ریاست بہار کی طرح پورے ملک میں خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) کرائے گی۔ الیکشن کمیشن نے ایک نوٹیفکیشن جاری کر بتایا کہ بہت جلد اس کے لئے شیڈول کا اعلان بھی کر دیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے پر کانگریس نے اپنا سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کانگریس نے اس عمل کو بی جے پی کے ذریعہ پورے ملک میں الیکشن چوری کئے جانے کا منصوبہ قرار دیا ہے۔ کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو جاری کر کہا ہے کہ بی جے پی حکومت بہار کی طرح پورے ملک میں ووٹ کاٹنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ویڈیو میں کہا گیا ہے کہ بہار میں ووٹ کاٹ کر بی جے پی حکومت کا من نہیں بھرا ہے۔ کانگریس نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے آج آفیشیل اعلان کیا ہے کہ خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) کو پورے ملک میں نافذ کیا جائے گا۔ اس عمل سے مودی حکومت غریبوں، دلتوں، قبائلیوں، پسماندوں اور محروموں کے ووٹ کاٹنا چاہتی ہے۔ تاکہ وہ ہندوستانی آئین میں من کے مطابق تبدیلی کر سکے۔ ویڈیو میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بی جے پی و آر ایس ایس ہمیشہ سے ہی سماج کے کمزور طبقوں کو ووٹنگ کے حق سے محروم رکھنا چاہتی تھی اور ایس آئی آر کے استعمال سے وہ اپنی برسوں پرانی منشا پوری کرنا چاہتی ہے۔

اس سے قبل کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی آج ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پورے ملک میں ایس آئی آر کرانے والے الیکشن کمیشن کے اعلان پر اپنی ناراضگی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ آج ہی الیکشن کمیشن کا نیا نوٹیفکیشن آیا ہے کہ ایس آئی آر صرف بہار میں نہیں، پورے ملک میں کیا جائے گا، یہ غریبوں کو ختم کرنا چہاتے ہیں۔ او بی سی، ایس سی/ایس ٹی اور خواتین کو ووٹنگ کا حق دینے کے لئے آر ایس ایس و بی جے پی تیار نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو ووٹنگ کا حق بھیم راؤ امبیڈکر، جواہر لال نہرو کی وجہ سے ملا، اب بی جے پی ووٹر لسٹ کو بدل کر لوگوں سے ووٹنگ کا حق چھیننا چاہتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 18 سال سے اوپر ہمارے جتنے بھی نوجوان ہیں، وہ سبھی ووٹر لسٹ میں آنے چاہئیں، گھر گھر جا کر ووٹرس کو مضبوط کرو۔

قابل ذکر ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں خصوصاً کانگریس لگاتار بہار میں جاری خصوصی گہری نظرثانی کے خلاف اپنی آواز بلند کر رہی ہے۔ آج پارلیمنٹ احاطہ میں راہل گاندھی، پرینکا گاندھی اور دیگر کانگریس و اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے اس کے خلاف اپنا احتجاج ظاہر کیا۔ اس احتجاجی مظاہرہ کی کچھ تصویریں کانگریس نے اپنے آفیشیل ایکس ہینڈل پر شیئر بھی کی ہیں۔ اس سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ ایس آئی آر کے نام پر بہار میں ہو رہی ووٹ چوری کے خلاف انڈیا اتحاد کے اراکین پارلیمنٹ نے اپنا احتجاج درج کیا۔ بہار میں جنتا دل یو بی جے پی کی حکومت عوام سے ووٹنگ کا حق چھیننے پر آمادہ ہے، جس میں الیکشن کمیشن ان کا پورا ساتھ دے رہا ہے، یہ جمہوریت سے کھلواڑی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن پورے ملک میں ایس ا ئی ا ر ووٹنگ کا حق کانگریس نے نے کہا کہ چاہتی ہے بہار میں بی جے پی

پڑھیں:

بی جے پی حکومت میں خواتین کا تحفظ مذاق بن چکا ہے، کانگریس

کانگریس نے اسطرح کے حالات پر اپنا افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اڈیسہ میں خواتین کے خلاف جرائم تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں، کچھ دنوں قبل پوری میں ہی 3 لوگوں نے ایک نابالغ بچی کا اغوا کر اسے زندہ جلا دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست اڈیسہ کے پوری ضلع میں گزشتہ دنوں ایک سیاحتی مقام پر ایک شادی شدہ جوڑے کے ساتھ بدمعاشی اور خاتون کی اجتماعی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس تعلق سے کانگریس نے بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ کانگریس نے آج اپنے ایکس ہینڈل پر لکھا ہے کہ اڈیسہ کا جنگل راج، بی جے پی حکومت میں خواتین کی تحفظ مذاق بن چکا ہے، ضلع پوری میں ہوئی حیوانیت اس بات کا ثبوت ہے۔ واقعہ کی مختصر تفصیل پیش کرتے ہوئے کانگریس نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ ضلع پوری ضلع میں شوہر-بیوی سیاحتی مقام پر گھومنے گئے۔ یہاں بدمعاشوں نے پہلے بغیر اجازت خاتون کی تصویر کھینچی، پھر خاتون کے ساتھ چھیڑخانی کرنے لگے، جب خاتون کے شوہر نے اس کی مخالفت کی تو بدمعاشوں نے شوہر کو یرغمال بنا کر خاتون کی اجتماعی عصمت دری کی۔

کانگریس نے اس طرح کے حالات پر اپنا افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اڈیسہ میں خواتین کے خلاف جرائم تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں، کچھ دنوں قبل پوری میں ہی 3 لوگوں نے ایک نابالغ بچی کا اغوا کر اسے زندہ جلا دیا تھا۔ وہیں بالاسور میں ایک 20 سال کی طالبہ نے شعبۂ صدر کے ذریعہ جنسی استحصال سے تنگ آ کر خودکشی کر لی تھی۔ اڈیشہ سے متعلق جرائم کے کچھ اعداد و شمار بھی کانگریس نے اپنی پوسٹ میں شیئر کئے ہیں۔ کانگریس نے بتایا ہے کہ اڈیسہ میں ہر دن 15 عصمت دریاں ہوتی ہیں۔ ریاست میں 40 ہزار سے زیادہ خواتین لاپتہ ہیں۔ عصمت دری کے خلاف آواز اٹھانے پر خواتین کی سماعت نہیں ہوتی۔ پوسٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ بی جے پی حکومت میں خواتین کا تحفظ محض انتخابی تقریروں کا حصہ ہے، حقیقت میں یہاں جرائم پیشے بے خوف ہیں اور خواتین خوف کے سایہ میں زندگی گزارنے کو مجبور ہیں جو کہ انتہائی شرمناک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات24ستمبر کو ہوں گے
  • وزیر اعظم شہباز شریف کا فقید المثال استقبال ، ریاض میں سبز ہلالی پرچموں کی بہار ، مختلف شعبوں میں تعاون پرباضابطہ پیش رفت متوقع
  • کانگریس اور مسلم لیگ کو ایک جیسا مان کر کمیونسٹوں نے غلطی کی تھی، پروفیسر عرفان حبیب
  • بہار کے بعد اب دہلی میں بھی ایس آئی آر ہوگا، الیکشن کمیشن تیاریوں میں مصروف
  • بی جے پی حکومت میں خواتین کا تحفظ مذاق بن چکا ہے، کانگریس
  • الیکشن کمیشن نے عوامی راج پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخاب کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا
  • کامن ویلتھ کی الیکشن رپورٹ نے بھی انتخابی دھاندلی کا پول کھول دیا. عمران خان
  • پشاور: پریزائیڈنگ افسران کو نوٹس کا اجرا، الیکشن کمیشن کا چیف سیکریٹری کے پی کو خط
  • نیپال کی نئی عبوری وزیراعظم کا کرپشن ختم کرنے اور مظاہرین کے مطالبات پورے کرنے کا اعلان
  • میجر عدنان کی شہادت پر اہل خانہ کو فخر، پورے پاکستان کے بیٹے تھے: سسر