پانامہ کے جِکارون جزیرے پر نوجوان نر کیپچن بندروں میں ایک پریشان کن رجحان دیکھنے میں آیا ہے جسے ماہرین نے تشویش ناک قرار دیا ہے۔ ان بندروں نے حالیہ عرصے میں دوسری قسم یعنی ہولر بندروں کے بچوں کو اغوا کرنا شروع کر دیا ہے اور بظاہر اس کا کوئی مقصد نہیں بلکہ تفریح کے طور پر ایسا کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: جب ایک شرارتی بندر نے سیکیورٹی اہلکاروں کی دوڑ لگوا دی

جرمن ماہر برینڈن بیریٹ اور ان کی ٹیم نے کیمرہ فوٹیج کی مدد سے اس عجیب رجحان کا انکشاف کیا۔ اس رجحان کا آغاز ایک نوجوان بندر ‘جوکر’ نے کیا جو ہولر بندر کے بچوں کو اپنے کندھے پر اٹھائے پھرتا نظر آیا۔ کچھ بچوں کو 9 دن تک اغوا رکھا گیا حالانکہ وہ بغیر دودھ کے زندہ نہیں رہ سکتے۔ ان بچوں کی حالت بگڑتی گئی اور کچھ کی موت کی تصدیق بھی ہو چکی ہے۔

مزید 4 نوجوان بندروں نے ‘جوکر’ کی نقل کرتے ہوئے 7 مختلف ہولر بچوں کو اغوا کیا۔ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ یہ عمل خوراک یا رحم دلی کے تحت نہیں بلکہ صرف تفریح، تجسس یا بیزاری دور کرنے کی غرض سے کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پُر اسرار جنگلی جانور کی پارلیمنٹ ہاؤس میں توڑ پھوڑ : عملہ پریشان

ماہرین اس واقعے کو جانوروں میں سیکھنے اور نقالی کے رجحان کی ایک مثال قرار دے رہے ہیں۔ ان بندروں کی ثقافتی عادات میں پہلے بھی بے مقصد حرکتیں دیکھی گئی ہیں جیسے پتھر سے کھانے کا سامان توڑنا یا دوسروں کی آنکھوں میں انگلی ڈالنا۔

تحقیقی ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ رجحان ختم ہوجانا چاہیے کیونکہ ہولر بندر کم بچے پیدا کرتے ہیں اور کیپچن بندروں کے اس خطرناک عمل سے ان کی آبادی کو شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اغوا بندر جنگل.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اغوا جنگل بچوں کو

پڑھیں:

شِلپا راؤ کو کوک اسٹوڈیو پاکستان پر تنقید کرنا مہنگا پڑ گیا

ممبئی(شوبز ڈیسک) معروف بھارتی گلوکارہ شلپا راؤکوک اسٹوڈیو پاکستان کے حوالے سے اپنی رائے دینے پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں آ گئی ہیں۔

حال ہی میں شِلپا راؤ کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ کوک اسٹوڈیو پاکستان سے متعلق سوال کے جواب میں کچھ حسد آمیز لہجے میں بات کرتی نظر آتی ہیں۔

شلپا راؤ جنہیں پاکستان میں ان کے مشہور کوک اسٹوڈیو گانے ”پَر چنّا دے“ کے ذریعے خاص پہچان ملی، سے ایک حالیہ انٹرویو میں میزبان نے سوال کیا کہ ”پاکستانی کوک اسٹوڈیو انڈین کوک اسٹوڈیو سے کیوں بہتر ہے؟“

ان کا جواب تھا، پاکستان میں کوک اسٹوڈیوسال بھر کا اہم پروگرام ہوتا ہے، وہی ان کا مین پروجیکٹ ہوتا ہے پورے سال کا۔ بھارت میں کوک اسٹوڈیو ہمارا مین فوکس نہیں ہوتا۔

ان کا مزید کہناتھا، ہمیں اپنی دیسی ثقافت کو زیادہ فروغ دینا چاہیے، جیسے کہ جنوبی ہندوستانی موسیقی میں اپنی روایتی دھنوں کو فخر سے اپنایا جاتا ہے۔“

اس جواب پرسوشل میڈیا صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور شلپا راؤ کی اس رائے کو پاکستانی موسیقی کے خلاف جانبداری قرار دیا۔

پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، اور افریقہ سے تعلق رکھنے والے صارفین نے شلپا راؤ کے بیان پر سخت تنقید کی۔ کچھ صارفین نے لکھا:”ایک افریقی ہونے کے ناطے، مجھے کبھی اندازہ نہیں تھا کہ بھارت پاکستان کی موسیقی سے اتنا حسد کرتا ہے۔“

ایک اور صارف نے کہا، ”بنگلہ دیشی ہونے کے ناطے، موسیقی، شاعری، کرکٹ اور ڈرامہ میں پاکستان کا کوئی مقابلہ نہیں۔“

ایک صارف نے رائے دی“میں خود بھارتی ہوں، لیکن فخر کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ موسیقی کے لحاظ سے کوک اسٹوڈیو پاکستان سب سے آگے ہے۔“

شلپا راؤ نے تقریباً آٹھ سال قبل پاکستان کے مشہور راک بینڈ ”نوری“ کے ساتھ مل کر کوک اسٹوڈیو کے لیے ”پَر چنّا دے“ گانا گایا تھا، جسے کلاسیکی اور راک موسیقی کا حسین امتزاج قرار دیا جاتا ہے۔

یہ گانا سرحد پار دونوں ملکوں میں بے حد پسند کیا گیا اور یوٹیوب پر اسے اب تک 3 کروڑ 40 لاکھ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے ساتھی یمن کے نشانے پر
  • شِلپا راؤ کو کوک اسٹوڈیو پاکستان پر تنقید کرنا مہنگا پڑ گیا
  • یونانی جزیرے پر تاروں بھرے آسمان تلے شادی کی پیشکش، شہزادی ڈیانا کی بھانجی الائزا نے ’ہاں‘ کہہ دی
  • ’جس نے عدم اعتماد لے کر آنی ہے لے آئے، ہم مقابلہ کرنا جانتے ہیں‘، اسد قیصر
  • ٹرمپ کی نئی تجارتی پالیسی یورپ کی صنعتوں کے لیے کڑا امتحان، اثرات یورپ بھر کی صنعتوں نے محسوس کرنا شروع کر دیئے
  • امریکا اور اتحادیوں کا ایران پر بیرون ملک قتل و اغوا کی سازشوں کا الزام
  • عورتوں کو بھی مرضی سے جیون ساتھی چُننے کا حق ہونا چاہیے؛ فضیلہ قاضی
  • کرنسی مارکیٹ میں روپے کے مقابل ڈالر کی قدر میں کمی کا رجحان برقرار
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی کا رجحان برقرار