اسلام آ باد:

ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے اسرائیل کے خلاف جنگ میں پاکستان کی جانب سے ایران کی حمایت پر شکر گزار ہیں، عصر حاضر میں مسلم امہ کا اتحاد ناگزیر ہے۔

یہ بات انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ وزیراعظم ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبہ جات میں 13 معاہدے اور ایم او یوز پر دستخط کیے گئے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات مشترکہ ثقافت اور مذہب پر مبنی ہیں، پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جز ہیں، پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے اسرائیلی حملوں کے دوران ایران کی حمایت پر پاکستان کے شکر گزار ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، نواز شریف سے ملاقات

جاتی امرا میں سربراہ مسلم لیگ نون و سابق وزیراعظم سے موجودہ وزیراعظم کی ملاقات میں دونوں راہنماؤں کے مابین پارٹی امور اور حکومتی پالیسیوں پر مشاورت کی گئی۔ وزیر اعظم نے صدر مسلم لیگ نون کو حالیہ حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، سربراہ مسلم لیگ نون و سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق دونوں راہنماؤں کے درمیان ملاقات میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شہباز شریف اور نواز شریف کے مابین پارٹی امور اور حکومتی پالیسیوں پر مشاورت کی گئی۔ وزیر اعظم نے نواز شریف کو حالیہ حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی، نواز شریف نے شہباز شریف کو قومی معاملات پر راہنمائی فراہم کی۔

متعلقہ مضامین

  • عراق میں نیا خونریز کھیل۔۔۔ امریکہ، جولانی اتحاد۔۔۔ حزبِ اللہ کیخلاف عالمی منصوبے
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • غزہ کیلیے امریکی منصوبے کی حمایت میں مسلم ممالک کا اجلاس کل ہوگا
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، نواز شریف سے ملاقات
  • جاپان میں خونی ریچھوں کے حملوں کیخلاف اقدامات
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • صدر طیب اردوان کی مشترکہ نیوز کانفرنس میں اسرائیل کی حمایت پر جرمن چانسلر پر سخت تنقید