باکمال پولیس لاجواب کارنامہ،3سا ل سے سعودی عرب میں مقیم شخص پرمجرہ پارٹی کامقدمہ بنادیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
پولیس کی پھرتیاں، سعودی عرب میں 3 سال سے مقیم رہائشی کے خلاف مجرا کرانے کے الزام پر ایف آئی درج کرالی ۔
تھانہ صدر دنیا پور پولیس کی ”کمال ہوشیاری“ سامنے آگئی دو روز قبل درج کیے گئے مقدمہ نمبر 237/25 میں پولیس نے دعویٰ کیا کہ مخبر کی اطلاع پر اڈا امیر شاہ میں ایک مجرہ پارٹی پر چھاپہ مارا گیا جہاں ایک شخص محمد اعجاز پولیس کو دیکھ کر موقع سے فرار ہو گیا۔
تاہم پولیس کا یہ موقف اسوقت مذاق بن کر رہ گیا جب یہ انکشاف ہوا کہ محمد اعجاز تو سال 2022 سے سعودی عرب میں محنت مزدوری کر رہا ہے۔ اعجاز کو مقدمے کی اطلاع ملی تو اس نے فوراً ایک وڈیو بیان ریکارڈ کر کے سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا جس میں اس نے حقیقت بیان کرتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا۔
عوامی ردعمل کے بعد ڈی پی او لودھراں کیپٹن (ر) علی بن طارق نے فوری نوٹس لیا اور ایس ایچ او تھانہ صدر دنیاپور خالد عباس کو معطل کر کے کلوز ٹو لائن کر دیا۔
اسی مقدمے میں مبینہ غفلت اور جعل سازی پر تفتیشی آفیسر اے ایس آئی کاشف کیخلاف بھی انکوائری شروع کر دی گئی ۔
پولیس کی ساکھ کو بہتر بنانے کے لیے فوری طور پر ایس ایچ او کی جگہ محمد افتخار کو تھانہ صدر میں تعینات کر دیا گیا ۔
ڈی پی او کا کہنا ہے کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کی جائیں گی اور ذمہ داران کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلئے طورخم سرحد کھول دی گئی
حکام کے مطابق پاک افغان سرحدی گزرگاہ طورخم کو 20 روز بعد جزوی طور پر کھولا گیا ہے تاکہ پاکستان میں مقیم غیر قانونی افغان شہریوں کی واپسی کا عمل جاری رہ سکے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کے لیے طورخم سرحد کو جزوی طور پر کھول دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق پاک افغان سرحدی گزرگاہ طورخم کو 20 روز بعد جزوی طور پر کھولا گیا ہے تاکہ پاکستان میں مقیم غیر قانونی افغان شہریوں کی واپسی کا عمل جاری رہ سکے۔ ضلع خیبر کے ڈپٹی کمشنر بلال شاہد کے مطابق سرحد صرف افغان پناہ گزینوں کی بے دخلی کے لیے کھولی گئی ہے جب کہ تجارت اور عام آمدورفت تاحکمِ ثانی بند رہے گی۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق سیکڑوں افغان شہری طورخم امیگریشن سینٹر پہنچ چکے ہیں، جہاں عملہ دستاویزی کارروائی مکمل کرنے کے بعد انہیں افغانستان جانے کی اجازت دے رہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمدورفت کی مکمل بحالی کے بارے میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر بلال شاہد نے بتایا کہ 11 اکتوبر کو پاک افغان کشیدگی کے باعث طورخم سرحد مکمل طور پر بند کی گئی تھی، تاہم اب سرحد صرف بے دخلی کے لیے جزوی طور پر بحال کی گئی ہے۔ اُدھر یو این ایچ سی آر کے ترجمان قیصر خان آفریدی کے مطابق 8 اکتوبر تک مجموعی طور پر 6 لاکھ 15 ہزار غیر قانونی افغان شہریوں کو طورخم کے راستے وطن واپس بھیجا جا چکا ہے، جب کہ مزید افراد کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔