City 42:
2025-08-03@15:37:55 GMT

پاکستان سے تجارت 10ارب ڈالرتک لے جانا چاہتے ہیں؛ ایرانی صدر

اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT

سٹی 42 : ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ دورہ پاکستان کامیاب تھا، کئی معاہدوں پر دستخط ہوئے، مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو فروغ دیں گے، سمندری اور زمینی راستوں کی ترقی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ 

ان خیالات کا اظہار صدر مسعود پزشکیان نے اسلام آباد میں ہونے والی پاکستان ایران بزنس فورم کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا، کہا کہ پاکستان سے تجارت 10ارب ڈالرتک لے جانا چاہتے ہیں، پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتا ہوں۔ ایرانی صدر کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف کو ایران کے دورے کی دعوت دی گئی۔ 

محدود مدت تک عجائب گھروں میں داخلہ مفت؛ حکومت نے بڑا اعلان کردیا

ایرانی صدر نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کیخلاف پاکستان کی حمایت پر دل سے شکرگزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے، سرحدی سیکورٹی کو بہتر بنانے کے لیے دو طرفہ تعاون جاری ہے۔ پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے۔ عصر حاضر میں امت مسلمہ کا اتحاد ناگزیر ہے ۔ 

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اورایران کے درمیان 3 تجارتی معاہدے ہوئے ہیں، دوطرفہ تجارت کا حجم 10 ارب ڈالرتک لے جانے پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کریں گے۔ پاکستان کے تمام اشاریئے مثبت سمت میں گامزن ہیں۔ 

سابق وزیراعظم پرسوشل میڈیا پوسٹ کی وجہ سے فرد جرم عائد

اسحاق ڈار نے کہا کہ ایران کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک ایران تعلقات مذہبی اور ثقافتی رشتے میں بندھے ہوئے ہیں، دوطرفہ تجارت کے دستیاب مواقع سے بھرپوراستفادہ کرنا ہوگا۔ 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: نے کہا کہ ایران کے

پڑھیں:

پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے، ایرانی صدر مسعود پزشکیان

ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران صرف جغرافیائی ہمسائے نہیں بلکہ تاریخ، زبان، ادب، ثقافت اور دین کے لازوال رشتوں میں جڑے ہوئے برادر اسلامی ممالک ہیں۔ دونوں ممالک کو ان بنیادوں پر کھڑے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے۔

پاکستان ایران بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر نے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اقبال کی شاعری مسلم امہ کے لیے مشعل راہ ہے۔ پاکستانی ادب اور شاعری نے ہمیشہ اسلامی نظریات اور امت مسلمہ کے روشن مستقبل کی عکاسی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف سے ایرانی صدر پزشکیان کی ملاقات، دونوں رہنماؤں میں کیا گفتگو ہوئی؟

ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے زور دیا کہ موجودہ دور میں امت مسلمہ کو جتنی یکجہتی اور باہمی تعاون کی ضرورت ہے، شاید اس سے پہلے کبھی نہ رہی ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بطور سیاستدان، علما، اور تاجر ایک دوسرے کے ساتھ مل کر امت کے اجتماعی مفاد کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔

ایرانی صدر نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے۔ دونوں ممالک سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ اقتصادی زونز کے قیام، سرحدی تجارت کو فروغ دینے اور سرحدی سیکیورٹی میں بہتری کے لیے عملی اقدامات جاری ہیں۔

ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں کے تبادلے کو ایک مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران ان معاہدوں کو جلد حتمی شکل دینے کے لیے پرعزم ہے۔

بین الاقوامی معاملات پر بات کرتے ہوئے ایرانی صدر نے غزہ، لبنان اور شام میں اسرائیلی حملوں کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی مسلسل جارحیت نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ پورے خطے کے امن کو داؤ پر لگا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں مسلمان ممالک کو باہم متحد ہو کر امن کے لیے آواز بلند کرنا ہوگی۔

بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہاکہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی تعلقات کو وسعت دینے اور سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھولنے کے لیے دونوں ممالک پُرعزم ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان تین اہم تجارتی معاہدے طے پا چکے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اور ایران مذہبی اور ثقافتی رشتوں میں جڑے ہوئے دیرینہ برادر اسلامی ممالک ہیں، اور اب ان تعلقات کو اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کا وقت آ چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا اولین ترجیح ہے تاکہ کاروباری برادری کو سہولت دی جا سکے۔ ’ہمیں دوطرفہ تجارت کے دستیاب مواقع سے بھرپور استفادہ کرنا ہوگا تاکہ دونوں ملکوں کو معاشی فوائد حاصل ہوں۔‘

اس موقع پر وزیر خارجہ نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان اور ایران شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اور اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن (ای سی او) جیسے علاقائی فورمز پر مشترکہ مؤقف رکھتے ہیں، جو خطے میں باہمی ہم آہنگی اور ترقی کا عکاس ہے۔

اسحاق ڈار نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان 3 اہم تجارتی معاہدے طے پا چکے ہیں۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان میں سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول اور تمام ممکنہ سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاک ایران 3 اہم معاہدے طے، تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا، اسحاق ڈار

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے معاشی اشاریے مثبت سمت میں گامزن ہیں، اور حکومت سرمایہ کاری کے لیے پُرکشش مواقع پیدا کر رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امت مسلمہ ایرانی صدر پاک ایران بزنس فورم ڈاکٹر مسعود پزشکیان وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • سپیکر قومی اسمبلی کی ایرانی صدر سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات بڑھانے پر اتفاق
  • پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے، ایرانی صدر مسعود پزشکیان
  • پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے، ایرانی صدر
  • پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے،ایرانی صدر
  • ایرانی صدر سے اسحاق ڈار کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ
  • پاکستان اور ایران کے مشترکہ بزنس فورم کا اہم اجلاس آج ہوگا
  • پاکستان کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں
  • ایران کے صدر کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے؛ عطاء اللہ تارڑ
  • ایرانی صدر کی لاہور آمد، پاکستان کے راستے چین سے تجارت کی خواہش