پاک ایران 3 اہم معاہدے طے، تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی تعلقات کو وسعت دینے اور سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھولنے کے لیے دونوں ممالک پُرعزم ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان تین اہم تجارتی معاہدے طے پا چکے ہیں۔
پاکستان ایران بزنس فورم کے انعقاد کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان اور ایران مذہبی اور ثقافتی رشتوں میں جڑے ہوئے دیرینہ برادر اسلامی ممالک ہیں، اور اب ان تعلقات کو اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کا وقت آ چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران اور پاکستان کا 10 ارب ڈالر سالانہ تجارتی ہدف، کئی ایم او یوز پر دستخط، شہباز شریف و مسعود پزشکیان کی مشترکہ پریس کانفرنس
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا اولین ترجیح ہے تاکہ کاروباری برادری کو سہولت دی جا سکے۔ ’ہمیں دوطرفہ تجارت کے دستیاب مواقع سے بھرپور استفادہ کرنا ہوگا تاکہ دونوں ملکوں کو معاشی فوائد حاصل ہوں۔‘
اس موقع پر وزیر خارجہ نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان اور ایران شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اور اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن (ای سی او) جیسے علاقائی فورمز پر مشترکہ مؤقف رکھتے ہیں، جو خطے میں باہمی ہم آہنگی اور ترقی کا عکاس ہے۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان 3 اہم تجارتی معاہدے طے پا چکے ہیں۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان میں سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول اور تمام ممکنہ سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف سے ایرانی صدر پزشکیان کی ملاقات، دونوں رہنماؤں میں کیا گفتگو ہوئی؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے معاشی اشاریے مثبت سمت میں گامزن ہیں، اور حکومت سرمایہ کاری کے لیے پُرکشش مواقع پیدا کر رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسحاق ڈار ایرانی صدر پاک ایران بزنس فورم تجارت کا حجم تجارتی معاہدے مسعود پزشکیان نائب وزیراعظم وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار ایرانی صدر پاک ایران بزنس فورم تجارت کا حجم تجارتی معاہدے مسعود پزشکیان وی نیوز کہ پاکستان اسحاق ڈار
پڑھیں:
پاک ایران باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان اورایران نے دوطرفہ تجارت کو10ارب ڈالرسالانہ کرنے کے عزم کااعادہ کرتے ہوئے تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبے میں ٹیرف اور غیر ٹیرف رکاوٹوں کے خاتمے، بارڈر مارکیٹس کو فعال کرنے اور باقاعدہ کاروباری اجلاسوں کے فروغ پر زوردیا ہے، دونوں ممالک نے توانائی اور بنیادی ڈھانچہ کے شعبے میں بجلی کے تبادلے کو بڑھانے، گوادر کے لئے 220 کے وی ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر دوبارہ شروع کرنے اور قابلِ تجدید توانائی منصوبوں کی تلاش پربھی اتفاق کیاہے۔
وزارت اقتصادی امورکی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان اور ایران کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کا 22واں اجلاس 15 تا 16 ستمبر اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اجلاس دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی جانب اہم قدم ثابت ہوا جس نے باہمی خوشحالی اور دوطرفہ تعاون کے فروغ کے عزم کو اجاگر کیا۔
پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان جبکہ ایرانی وفد کی سربراہی وزیر برائے سڑکیں و شہری ترقی فرزانہ صادق نے کی۔ اجلاس میں دوطرفہ تعلقات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور مستقبل کے تعاون کے لئے جامع فریم ورک پر اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر دونوں وزرا نے اپنی اپنی حکومتوں کی جانب سے پروٹوکولز پر دستخط کئے۔
دونوں ممالک کے درمیان زراعت اور ماحول کے میدان میں ویٹرنری صحت، کیڑوں پر قابو پانے، زرعی بیج و آلات میں تعاون کے معاہدوں پر عملدرآمد، ریت و گرد کے طوفانوں اور مینگرووز کے تحفظ جیسے ماحولیاتی چیلنجز کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر بھی اتفاق کیا گیا اور ٹرانسپورٹ اور رابطہ کاری کے شعبے میں سڑک، ریل، فضائی اور بحری روابط کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا گیا۔ اس میں ریلوے کارگو کی مقدار بڑھانے، فضائی نیوی گیشن خدمات کو بہتر بنانے اور زائرین کے لیے بحری جہازوں کے ذریعے سفر کی سہولت پر غور شامل ہے۔