پاکستان کی ایران کے پُرامن ایٹمی پروگرام کی حمایت
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
— اسکرین گریب
پاکستان نے ایران کے پُرامن جوہری پروگرام کی حمایت کردی۔ دونوں ممالک کے درمیان مختلف معاہدوں و مفاہمتی یادداشتوں کی دستاویزات کا تبادلہ بھی ہوا ہے۔
اسلام آباد میں ایران کے صدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اصولی مؤقف پر ایران کے ساتھ کھڑا ہے، ایران کے خلاف اسرائیل کی بلا جواز جارحیت پر پاکستان اور اس کے عوام نے مذمت کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ دوست وہ ہوتا ہے جو بُرے وقت میں ہاتھ تھامے، دہشت گردی کے خلاف پاکستان اور ایران کی سوچ ایک ہے، ایران سے دس ارب ڈالر کی تجارت کا ہدف جلد حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے وفاقی کابینہ کے اراکان سے بھی ملاقات کی جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی ایرانی وزراء سے ملاقات کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ مسعود پزشکیان بطور ایرانی صدر پہلی مرتبہ پاکستان کے دورے پر آئے ہیں۔ باہمی روابط، تعلقات، بھائی چارہ، مذہبی، جغرافیائی امور سمیت دیگر معاملات پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ جون میں اسرائیل نے بغیر کسی وجہ کے ایران کے خلاف جارحیت کی، اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والے ایرانی بھائیوں اور جرنیلوں کو اللّٰہ جنت میں جگہ دے۔
شہباز شریف نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آج ایران کے ساتھ کئی ایم او یوز پر دستخط ہوئے ہیں، خواہش ہے بہت جلد یہ معاہدوں کی شکل اختیار کریں۔
ان کا کہنا ہے کہ ایران اور پاکستان نے 10 ارب ڈالرز کی تجارت کا ہدف مقرر کیا ہے، ایران کو پُرامن مقاصد کے لیے جوہری طاقت حاصل کرنے کا پورا حق ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے غزہ میں فوری سیز فائر پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان نے فلسطینیوں کے لیے بھرپور آواز اٹھائی، غزہ میں اب تک اسرائیلی بربریت جاری ہے، دنیا کو غزہ میں امن کے لیے متحد ہونا ہوگا۔
ملاقات میں نائب وزیراعظم نے دوطرفہ تاریخی و برادرانہ تعلقات کے عزم کا اعادہ کیا
اس موقع پر ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اپنی گفتگو کا آغاز قرآن کی آیت سے کیا اور اتحادِ امت پر زور دیا۔
انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مہمان نوازی پر وزیراعظم اور پاکستانی قوم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ پاکستان کے علماء اور سیاسی قیادت سے مفید گفتگو ہوئی، اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان کی حمایت پر دل سے شکر گزار ہیں، عصر حاضر میں امتِ مسلمہ کے اتحاد کی سخت ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات مشترکہ ثقافت اور مذہب پر مبنی ہیں، علامہ اقبال کی شاعری ہمارے لیے بھی مشعل راہ ہے، ان کی شاعری کی اساس امت مسلمہ کا اتحاد ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے، دو طرفہ تعلقات کو مختلف جہتوں میں آگے بڑھا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کہا کہ پاکستان مسعود پزشکیان شہباز شریف نے نے کہا کہ ایران کے کے خلاف کے ساتھ
پڑھیں:
جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-20
تہران( مانیٹرنگ ڈیسک) ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ تہران کو جوہری پروگرام پرامریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے‘نہ ہم جوہری پروگرام پر پابندی کو قبول کریں گے ۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کر دیا۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں تاہم بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابل قبول اور ناممکن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ اور کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ عباس عراقچی نے کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔انہوں نے کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا۔ اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے اور اسے کہیں دوسری جگہ منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔