اسرائیلی جارحیت جاری، غزہ میں امدادی مراکز پر حملے، 57 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
اسرائیل کی غزہ میں درندگی تھم نہ سکی اور تازہ ترین حملوں میں کم از کم 57 فلسطینی شہید ہو گئے جن میں 35 افراد ایسے تھے جو امدادی مراکز پر خوراک کے لیے موجود تھے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج نے غزہ میں خوراک کے منتظر بھوکے فلسطینیوں پر سیدھی فائرنگ کر دی۔
ادھر جرمنی نے بھی اس صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ غزہ میں امداد کی فراہمی میں معمولی بہتری آئی ہے، لیکن یہ اب بھی ’انتہائی ناکافی‘ ہے۔
جرمن حکومت کے ترجمان اسٹفن کورنیلیس نے اسرائیل کو امدادی رکاوٹوں کا ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ امن کی بحالی کے لیے فوری اور مکمل امدادی رسائی ناگزیر ہے۔
اسی دوران سابق اقوام متحدہ کے انسانی امور کے سربراہ مارٹن گریفتھس نے خبردار کیا ہے کہ فضائی امداد ایک خطرناک اور محدود آپشن ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں فضائی طور پر پھینکا جانے والا سامان زمین پر افراتفری، لوٹ مار اور جان لیوا حادثات کا باعث بن رہا ہے۔ ان کے مطابق ایک طیارہ صرف 40 ٹن مال لے جا سکتا ہے، جو ایک عام ٹرک کی گنجائش کا صرف چوتھائی حصہ ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جاری جنگ میں اب تک 60 ہزار 332 فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 47 ہزار 643 زخمی ہو چکے ہیں۔ غزہ میں انسانی بحران بدترین صورتحال اختیار کر چکا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
اسرائیل نے جمعے کو 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کیں جن پر تشدد کے نشانات پائے گئے، جبکہ جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید 3 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی یرغمالیوں کی مزید لاشیں کب حوالے کی جائیں گی؟ حماس کا اہم بیان آگیا
بین الاقوامی ریڈکراس کی نگرانی میں لاشوں کی واپسی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت کی گئی۔ فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق اب تک 225 لاشیں وصول کی جا چکی ہیں، جن میں سے کئی پر تشدد، جلن اور اعضا کے کٹنے کے آثار پائے گئے۔
اسرائیلی حملوں میں مشرقی غزہ کے شجاعیہ علاقے، جبالیا کیمپ اور خان یونس میں شہری ہلاک ہوئے۔ دوسری جانب حماس نے مردہ اسرائیلی قیدیوں کی باقیات کی تلاش جاری رکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:صدر ٹرمپ کا حماس کو ’تیز، شدید اور بے رحم‘ کارروائی کا انتباہ
معاہدے کے تحت حماس نے 20 زندہ قیدیوں کو رہا کیا جبکہ اسرائیل نے تقریباً 2 ہزار فلسطینی سیاسی قیدیوں کو رہا کیا۔
تاہم جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی حملے وقفے وقفے سے جاری ہیں اور انسانی امداد کی ترسیل محدود ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل بمباری غزہ فلسطین