غزہ: بھوک نے مزید 12 افراد کی جان لے لی، اسرائیلی حملوں میں 100سے زائد فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
غزہ: بھوک نے مزید 12 افراد کی جان لے لی، اسرائیلی حملوں میں 100سے زائد فلسطینی شہید WhatsAppFacebookTwitter 0 2 August, 2025 سب نیوز
غزہ (آئی پی ایس )غزہ میں اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث بھوک کا شکار 12 فلسطینی جان کی بازی ہار گئے، صیہونی افواج کی بمباری میں 1 سو 6 فلسطینی شہید اور 5 سے 54 افراد شہید ہوگئے۔میڈیا کے مطابق جنگ کے ساتھ ساتھ غزہ میں انسانی المیہ بھی شدت اختیار کرنے لگا، بھوک اور افلاس کا شکار مزید 39 فلسطینی جان کی بازی ہار گئے۔غذائی قلت سے اب تک 93 بچوں سمیت 169 افراد شہید ہو چکے ہیں، خان یونس میں اسرائیلی بمباری میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد شہید ہوگئے۔
غزہ کے شجاعیہ محلے میں اسرائیلی بربریت میں 13 امدادی کارکن کو نشانہ بنایا گیا۔خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے، شہدا کی مجموعی تعداد 60 ہزار 430 ہوگئی، 1 لاکھ 48 ہزار 722 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔ادھر عالمی ادارہ صحت نے بتایا ہے کہ ادویات اور طبی سامان سے بھرے 11 ٹرک غزہ پہنچ چکے ہیں تاکہ زخمیوں کا علاج ممکن بنایا جا سکے۔ادھر فرانس، جرمنی، اسپین، متحدہ عرب امارات اور اردن نے پیراشوٹ کے ذریعے غزہ میں امدادی سامان کی فراہمی کا عمل شروع کیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحماس نے ہتھیار ڈالنے کو فلسطین کی آزادی سے مشروط کردیا حماس نے ہتھیار ڈالنے کو فلسطین کی آزادی سے مشروط کردیا ایرانی صدر کا دورہ پاکستان؛ لاہور سے اسلام آباد پہنچ گئے،وزیر اعظم کا استقبال،21توپوں کی سلامی کسان اتحاد کا گندم کی سرکاری قیمت پر 11 اگست سے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان ایرانی صدر کی نواز شریف اور مریم نواز سے ایئرپورٹ لانج میں رسمی ملاقات علی امین گورننس کے مسائل حل کرنے اور امن قائم کرنے میں ناکام ہیں تو استعفی دے دیں، عمران خان یوکرین امن مذاکرات پر ٹرمپ ضرورت سے زیادہ توقعات کے باعث مایوسی کے شکار ہیں؛ پوٹنCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
مزید یورپی ممالک فلسطین کو تسلیم کرنے کے قریب، پرتگال اور جرمنی بھی تیار ہوگئے
لندن/برلن: فلسطین کو آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا عالمی رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ برطانیہ اور فرانس کے بعد اب پرتگال اور جرمنی نے بھی فلسطین کو تسلیم کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔
پرتگال کے وزیر خارجہ پاؤلو رنگیل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کا ملک آئندہ ماہ کے آغاز میں فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرتگال ایک خودمختار ملک ہے اور اپنی خارجہ پالیسی آزادانہ طور پر تشکیل دیتا ہے۔
ادھر جرمنی کے وزیر خارجہ جوہان وڈیفل نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل اور فلسطینی قیادت کے درمیان دو ریاستی حل پر مذاکرات کا عمل بحال نہ ہوا تو جرمنی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے حالیہ اجلاس میں برطانیہ، فرانس، مالٹا اور کینیڈا بھی فلسطینی ریاست کو مشروط طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔
فلسطینی ریاست کے حق میں یہ عالمی بیانیہ اسرائیل پر دباؤ بڑھانے اور مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کی کوششوں کا حصہ سمجھا جا رہا ہے۔