بھوک سے جاں بحق ہونیوالوں کی مجموعی تعداد 162 ہوگئی ہے۔ علاوہ ازیں گذشتہ روز بھی اسرائیلی حملوں میں 80 سے زائد فلسطینی اس وقت جاں بحق ہوئے تھے، جب وہ امداد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کی غزہ میں پروجیکٹ کوآرڈینیٹر Caroline Willemen کا کہنا ہے کہ اسرائیل مقبوضہ غزہ میں افراتفری اور قتلِ عام کی منظم اور ریاستی پالیسی پر عمل کر رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ محصور علاقے میں خوراک اب بھی انتہائی حد تک نایاب ہے، لوگ روزانہ خوراک کی تلاش میں اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں دو بچوں سمیت تین مزید افراد بھوک اور غذائی قلت کے باعث جاں بحق ہوگئے۔

بھوک سے جاں بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد 162 ہوگئی ہے۔ علاوہ ازیں گذشتہ روز بھی اسرائیلی حملوں میں 80 سے زائد فلسطینی اس وقت جاں بحق ہوئے تھے، جب وہ امداد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فاقہ کشی اور غذائی قلت سے اب تک 89 بچوں سمیت 154 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

سلووینیا اسرائیل کے ساتھ اسلحہ کی تجارت پر پابندی لگانے والا پہلا یورپی ملک بن گیا

یورپی یونین کے رکن ملک سلووینیا نے اسرائیل کے ساتھ ہر قسم کی اسلحہ کی درآمد، برآمد اور ترسیل پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔

یہ اعلان سلووینیا کے وزیر اعظم رابرٹ گولوب نے کابینہ اجلاس کے بعد کیا۔ سلووینیا کی حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ سلووینیا پہلا یورپی ملک ہے جس نے اسرائیل کے ساتھ اسلحہ کی درآمد، برآمد اور ٹرانزٹ پر مکمل پابندی عائد کی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ یورپی یونین اندرونی اختلافات کے باعث مؤثر اقدامات اٹھانے میں ناکام رہا جس پر سلووینیا نے آزادانہ طور پر یہ فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: برطانوی وزیراعظم نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مشروط اعلان کردیا

حکومتی بیان کے مطابق جب غزہ میں انسانیت سوز صورتحال جاری ہو، اور انسان امدادی سامان نہ ملنے کے باعث مر رہے ہوں، تو یہ ہر ذمہ دار ریاست کا فرض ہے کہ وہ عملی اقدام کرے چاہے وہ دوسروں سے پہلے ہی کیوں نہ ہو۔

واضح رہے کہ اکتوبر 2023 کے بعد سے سلووینیا نے اسرائیل کو کسی بھی قسم کا فوجی سامان یا اسلحہ برآمد کرنے کی اجازت نہیں دی۔

جولائی کے آغاز میں سلووینیا نے ایک اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے 2 دائیں بازو کے اسرائیلی وزراء کو ملک میں داخل ہونے سے روک دیا اور انہیں ‘ناپسندیدہ افراد’ قرار دیا۔ ان پر فلسطینیوں کے خلاف ‘انتہائی تشدد اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو ہوا دینے’ کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے: فلسطینی عوام کی آزاد ریاست کے قیام کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، چین کا واضح مؤقف

جون 2024 میں سلووینیا کی پارلیمنٹ نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی منظوری بھی دی تھی۔ اس سے قبل آئرلینڈ، ناروے اور اسپین بھی یہی اقدام کر چکے ہیں۔ ان ممالک کے فیصلے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر شدید بمباری کی مذمت کے پس منظر میں سامنے آئے تھے۔

ادھر فرانس، برطانیہ اور کینیڈا بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور کر رہے ہیں جس کی اسرائیل نے مذمت کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل اسلحہ تجارت سلووینیا یورپی یونین

متعلقہ مضامین

  • فلسطینی ریاست کے لیے پیش رفت، خوش آیند
  • سلووینیا اسرائیل کے ساتھ اسلحہ کی تجارت پر پابندی لگانے والا پہلا یورپی ملک بن گیا
  • امریکا نے فلسطین اتھارٹی اور پی ایل او پر پابندیاں عائد کردیں
  • اسرائیل کی مقبوضہ مغربی کنارے پر بھی قبضے کی تیاری  
  • امریکا نے فلسطینی اتھارٹی اور پی ایل او پر پابندیاں عائد کردیں
  • اسرائیل فلسطین تنازعہ کے دو ریاستی حل کے لیے ’نیو یارک اعلامیہ‘ جاری
  • ایک بڑے مغربی ملک کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
  • ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، چین
  • فلسطینی عوام کی ایک آزاد ریاست کے قیام کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، چین