پاک فوج نے جنگی ردعمل کو مضبوط بنانے کیلئے ’زیڈ ٹین ایم ای‘ اٹیک ہیلی کاپٹرز شامل کرلیے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
پاک فوج نے جنگی ردعمل کو مضبوط بنانے کیلئے ’زیڈ ٹین ایم ای‘ اٹیک ہیلی کاپٹرز شامل کرلیے WhatsAppFacebookTwitter 0 2 August, 2025 سب نیوز
پاک فوج نے اپنے مربوط جنگی ردعمل کو مضبوط بنانے کے لیے زیڈ ٹین ایم ای (Z-10ME) اٹیک ہیلی کاپٹرز شامل کر لیے ہیں۔
سرکاری نشریاتی ادارے ریڈیو پاکستان نے ہفتہ کے روز رپورٹ کیا کہ چینی ادارے ’ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن آف چائنا‘ نے پہلی بار اپنے Z-10 اٹیک ہیلی کاپٹر کو فروری 2024 میں سنگاپور ایئر شو کے دوران ملک سے باہر نمائش کے لیے پیش کیا تھا۔
رائٹرز کے مطابق اس وقت تک پاکستان اس ماڈل کا واحد معروف برآمدی خریدار تھا، تاہم شو میں کسی فروخت کا اعلان نہیں کیا گیا تھا۔
چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اس شمولیت کی تقریب کی صدارت کی، اور بعد ازاں مظفرگڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں نئے شامل کیے گئے Z-10ME ہیلی کاپٹرز کی فائر پاور کی نمائش بھی دیکھی، رپورٹ میں ہیلی کاپٹرز کی تعداد کی وضاحت نہیں کی گئی۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق اس مؤثر نظام کی شمولیت آرمی ایوی ایشن کی جدیدیت میں ایک اہم قدم ہے، جو اس کے مربوط جنگی ردعمل کو مضبوط بناتی ہے اور ممکنہ دشمنوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنے کی صلاحیت کو بہتر بناتی ہے۔
2021 میں، ڈیفنس نیوز نے رپورٹ کیا تھا کہ چین نے پاکستان میں اپنے Z-10 ہیلی کاپٹرز میں سے 3 آزمائشی طور پر بھیجے تھے، مگر وہ پاکستانی حکام کو متاثر کرنے میں ناکام رہے اور واپس بھیج دیے گئے تھے۔
تاہم، آسٹریلیا کے سابق دفاعی اتاشی برائن کلاوگلے نے کہا تھا کہ ممکن ہے کہ پاکستان آرمی چینی Z-10ME اٹیک ہیلی کاپٹر کا جائزہ لے۔
ریڈیو پاکستان نے مزید کہا کہ یہ جدید، ہر موسم میں کام کرنے والا پلیٹ فارم دن اور رات کے وقت درستگی سے حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جدید ریڈار سسٹمز اور ایڈوانسڈ الیکٹرانک وارفیئر سسٹمز سے لیس Z-10ME، فوج کی فضائی اور زمینی خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو نمایاں طور پر بڑھاتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعمران خان کے ہیپاٹائٹس سے متاثر ہونے کا خدشہ، سپرینڈنٹ اڈیالہ جیل کا اہم بیان سامنے آگیا غزہ میں خونریزی کا نیا سلسلہ: ایک دن میں 111 شہید، بھوک سے مزید اموات ایرانی صدر دو روزہ سرکاری دورے پرآج پاکستان آئیں گے پاک فوج میں جدید ہیلی کاپٹر کی شمولیت؛ آپریشنل تیاریوں پر فیلڈ مارشل کا اظہارِ اطمینان اسلام آباد ایکسپریس لاہور سے راولپنڈی جاتے پٹڑی سے اتر گئی، 50 سافر زخمی، وزیراعظم کا اظہار افسوس جنگ کے دوران پتہ چلا کہ ڈیجیٹل میڈیا بہترین ہتھیار ہے، بلاول بھٹو زرداری وزارت داخلہ کا عمران خان کے بیٹوں کی پاکستان آمد سے متعلق بیان سامنے آگیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جنگی ردعمل کو مضبوط ہیلی کاپٹرز پاک فوج
پڑھیں:
وفاق مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلئے 27ویں آئینی ترمیم کرے: سپیکر پنجاب اسمبلی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ مقامی حکومتوں کے معاملے پر کھل کر بات ہونی چاہئے، مقامی حکومتوں کے تحفظ ، بااختیار بنانے کے لیے آئین میں ترمیم کرکے نیا باب شامل کیا جائے، مقررہ وقت پر انتخابات کرانا لازمی قرار دیا جائے۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ منگل کے روز صوبائی اسمبلی پنجاب نے ایک متفقہ قرارداد پاس کی، ایسی قرارداد جس میں سیاسی اورآئینی پیچیدگیاں ہوں اس کا متفقہ طور پر منظور ہونا اہمیت کی بات ہے، اپوزیشن کے 35اراکین نے متن میں حصہ لیا۔ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ میں پوری ذمہ داری سے بات کررہا ہوں، مقامی حکومتوں کا ایک ٹریک ریکارڈ ہے، مقامی حکومتوں کے ایک درجن کے قریب قوانین سے گزرے ہیں، کوئی بھی سیاسی حکومت ہو لیکن مقامی حکومتوں کا تحفظ، انتخابات کا وقت طے ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل کہتا ہے صوبے مقامی حکومتیں قائم کریں گے، کچھ مسائل اٹھارہویں ترمیم نے بھی حل کیے، جو مسائل درپیش ا?تے رہے ان کا ذکر کررہا ہوں، قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایسی ترمیم ہوجو لوکل گورنمنٹ کو تحفظ دے۔ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ صوبائی اسمبلی پنجاب آئین میں تبدیلی نہیں کرسکتی، یہ پارلیمنٹ ہی کرسکتی ہے، لازمی قراردیا جائے کہ مقررہ مدت میں انتخابات ہوں، ہم کہتے ہیں کہ آئینی اورانتظامی اختیارات گراس روٹ تک پہنچنے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ سیاسی سہولت کے تحت سیاسی جماعت ایسا نہ کرسکے کہ مقامی حکومت کی مدت کم کردی جائے، تقریباً ایک صدی سے معاملات طے نہیں پائے جاسکے، پنجاب کی 77سالہ تاریخ اٹھاؤں تو 50سال مقامی حکومتوں کا وجود نہیں جوبہت بڑی الارمنگ بات ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ مقامی حکومتوں پر بات ضروری ہے، بات چیت کا آغاز کرنے پر معزز اراکین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، اراکین کی جانب سے آنے والی آئینی وقانونی تجاویز پر تحسین پیش کرتا ہوں، توقع کرتا ہوں وزیر قانون، پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن، پی ٹی آئی، جماعت اسلامی اوردیگر جماعتیں اس کو اہمیت دیں کی۔سپیکر پنجاب اسمبلی نے بتایا کہ تمام جماعتوں کے نمائندوں نے یہ معاملہ پنجاب اسمبلی سے وفاق کو بھیجا ہے، توقع ہے اس کو اہمیت دی جائے گی، لوکل گورنمنٹ کے ساتھ گزشتہ صورتحال سے آگاہ کیا، سپیڈ بریکر آتے رہے، یہ ٹوٹتی رہیں۔یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم سے ڈاکٹر خالد مقبول کا رابطہ، پنجاب اسمبلی کی قرارداد پر مبارکبادانہوں نے واضح کیا کہ مقامی حکومتوں، لوکل گورنمنٹ کا گراس روٹ لیول پر نہ ہونا ریاست کے شہری سے معاہدے کو بالکل کمزور کرتا ہے، ریاست کا میرے ساتھ ایک سوشل کنٹریکٹ ہے، ریاست نے بنیادی طور پر مجھے کچھ چیزیں لازمی دینی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر مجھ سے میری مقامی حکومت ٹیکس وصول کرے تو مجھے پتہ ہے کہ یہ میرے علاقے میں خرچ ہوگا، کسی بڑی سوسائٹی میں رہنے والے کے سامنے مسائل نہیں، متوسط طبقے کے ساتھ کئی مسائل ہیں، مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ ملنا چاہئے، پارلیمان اس پر ضرور غور کرے۔سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا کہ ہم پارلیمان سے کہہ رہے ہیں اگر 27ویں ترمیم کرنی ہے تو شہریوں کے ساتھ ریاست کا معاہدہ مضبوط کریں، اگر آل پارٹیز کانفرنس بھی کرنی پڑتی ہے تو مہربانی کرکے فوری کرائیں، یہ شہری اورریاست کے معاہدے کو مضبوط رکھنے کیلئے لازم ہے۔