نیو یارک (نیوز ڈیسک) سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خالصتان تحریک کی قانونی حیثیت تسلیم کرلی ہے۔

اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کا خط اس بات کی علامت ہے کہ انہوں نے تحریک کی قانونی حیثیت تسلیم کی کیونکہ ٹرمپ کے خط پر میرا نام ضرور ہے مگر یہ خالصتان تحریک کے نام ہے۔

گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ مودی پوری دنیا میں ہندوتوا دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے، تلسی گیبرڈ کے دورہ بھارت کے موقع پر مودی نے میری حوالگی کا مطالبہ کیا تھا۔

سکھ فار جسٹس رہنما نے کہا کہ صدرٹرمپ کا خط اس بات کا ثبوت ہے امریکی شہریوں کی حفاظت یقینی بنائی جائے گی۔

پاک بھارت جنگ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے حالیہ جنگ میں بھارت کو تاریخی شکست دی، صدر ٹرمپ نے اپنے خط میں بھارتی طیارے گرائے جانے کا بھی ذکر کیا، بھارت نے پاکستان پر دوبارہ جنگ مسلط کی تو سکھ قوم پاکستان کا ساتھ دے گی۔

انہوں نے کہا کہ مودی کے وزیر اعظم نہ رہنے پراسے عالمی عدالت میں لے جایا جائے گا، گرپتونت سنگھ پنوں نے دعویٰ کیا کہ امریکا نے تمام را ایجنٹس کو ملک بدرکردیا ہے، واشنگٹن اور دیگر ریاستوں سے بھارتی قونصل خانوں میں موجود را ایجنٹس نکال دیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے بین الاقوامی سطح پر خالصتان تحریک کو کچلنے کی تمام کوششیں ناکام ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ سمیت کئی بین الاقوامی اداروں نے بھارت کے موقف کو مکمل طور پر تسلیم نہیں کیا۔

بھارت کی ناکام سفارتکاری کا بڑا ثبوت امریکی صدر ٹرمپ کا سکھ فار جسٹس کے رہنما گرو پتونت سنگھ کو خط لکھنا ہے، یہ خط بھارت کی سفارتی حکمت عملی کی ناکامی اور خالصتان تحریک کی عالمی بازگشت کا بھی ثبوت بن چکا ہے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر اب تک 27 بار پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا دعویٰ کرکے مودی سرکاری کے سینے پر مونگ دل چکے ہیں۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: خالصتان تحریک سکھ فار جسٹس نے کہا کہ تحریک کی انہوں نے

پڑھیں:

بھارت کے زیر قبضہ ریاستوں میں آزادی کی تحریکیں زور پکڑ گئیں

ناگالینڈ تحریک کے سربراہ تھونگالینگ میووہ نے بھارتی فوج کے مظالم پر سخت ردعمل دیتے ہوئے جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے زیر قبضہ ریاستوں ناگالینڈ، منی پور، آسام اور دیگر میں آزادی کی تحریکیں زور پکڑ گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ناگالینڈ کی آزادی کی تحریک دوبارہ شدت اختیار کر گئی ہے۔ مختلف عوامی ریلیوں اور مظاہروں میں علیحدہ ریاست کے قیام کا مطالبہ زور شور سے اٹھایا جا رہا ہے۔ ناگالینڈ تحریک کے سربراہ تھونگالینگ میووہ نے بھارتی فوج کے مظالم پر سخت ردعمل دیتے ہوئے جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور سکیورٹی فورسز کو خبردار کرتے ہوئے کہا اگر تم ہم سے کھیلنا چاہتے ہو، تو جو بھی ہو ،ہم اپنے موقف پر ڈٹے رہیں گے، کبھی بھارت کے آگے سرِ تسلیم خم نہیں کریں گے۔واضح رہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر، منی پور، جونا گڑھ، ناگالینڈ اور دیگر کئی ریاستوں پر غیر قانونی طور پر قابض ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آپریشن سندور کی بدترین ناکامی پر مودی سرکار شرمندہ، اپوزیشن نے بزدلی قرار دیدیا
  • آپریشن سندور پر مودی کی خاموشی سیاسی طوفان میں تبدیل
  • مودی ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں اور انکا ریموٹ کنٹرول بڑے کاروباریوں کے ہاتھوں میں ہے، راہل گاندھی
  • 7 طیارے گرانے کے دعوے پر مودی کی خاموشی، دعوے کی تصدیق کرتی ہے، کانگریس
  • بھارت ہمیں مشرقی، مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پرجوتے پڑے مودی تو چپ ہی کرگیا: وزیردفاع
  • مشرقی محاذ پر بھارت کو جوتے پڑے تو مودی کو چپ لگ گئی: خواجہ آصف
  • مودی سرکار میں ارکان پارلیمان ارب پتی بن گئے، بھارتی عوام  انتہائی غربت سے بے حال
  • پاکستان کا اصولی موقف دنیا اور افغانستان نے تسلیم کیا، طلال چودھری
  • سشانت سنگھ کا قاتل کون ہے؟ اداکار کی بہن کا نیا انکشاف
  • بھارت کے زیر قبضہ ریاستوں میں آزادی کی تحریکیں زور پکڑ گئیں