امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں اطلاع ملی ہے، بھارت نے روس سے تیل خریدنا بند کر دیا ہے۔ اگر یہ درست ہے تو یہ ایک ’اچھا قدم‘ ہے۔ تاہم، بھارتی وزارتِ خارجہ (MEA) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسی کسی پیش رفت کی انہیں کوئی اطلاع نہیں ہے۔

صدر ٹرمپ نے واشنگٹن ڈی سی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ’مجھے پتہ چلا ہے کہ بھارت اب روس سے تیل نہیں خریدے گا۔ میں نے یہی سنا ہے۔ مجھے معلوم نہیں کہ یہ بات درست ہے یا نہیں… لیکن اگر ایسا ہے تو یہ ایک اچھا قدم ہے۔ بہرحال دیکھتے ہیں آگے کیا ہوتا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیے روس سے تیل کی خریداری امریکا اور بھارت کے تعلقات میں ’چبھتا ہوا نکتہ‘ بن چکا، مارکو روبیو

یہ بیان ایسے وقت پر آیا ہے جب امریکا نے بھارت کے خلاف روس سے خام تیل اور دفاعی سازوسامان کی خریداری پر پابندی اور اضافی 25 فیصد درآمدی ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل ٹرمپ اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھارت پر تنقید کی تھی کہ وہ یوکرین جنگ کے باوجود روس سے رعایتی نرخوں پر تیل درآمد کر رہا ہے۔

بھارتی وزارتِ خارجہ کا ردعمل

بھارتی وزارتِ خارجہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تیل کی خریداری قومی مفادات اور مارکیٹ کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں ایسی کوئی اطلاع نہیں ہے کہ بھارت کی تیل کمپنیاں روس سے تیل کی خریداری روک چکی ہیں۔‘

وزارت کے ترجمان رندھیر جیسوال نے بھی ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ ’آپ ہمارے توانائی کے حصول کے عمومی مؤقف سے واقف ہیں، ہم مارکیٹ میں دستیاب مواقع اور عالمی صورتحال کو دیکھتے ہیں۔ ہمیں کسی مخصوص تبدیلی کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔‘

روسی تیل کی خریداری میں ممکنہ کمی؟

یاد رہے کہ عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق، بھارت کی ریاستی تیل کمپنیوں – انڈین آئل کارپوریشن، ہندستان پیٹرولیم، بھارت پیٹرولیم، اور منگلور ریفائنری پیٹرو کیمیکل – نے پچھلے ہفتے روسی تیل کے نئے آرڈرز نہیں دیے۔ رپورٹس کے مطابق، بھارتی کمپنیوں نے روسی تیل پر ملنے والی رعایت میں کمی اور امریکی دباؤ کے بعد نئے آرڈرز دینے سے گریز کیا۔

یہ بھی پڑھیے بھارت کی سرکاری ریفائنریز نے روسی تیل کی درآمد روک دی، سبب کیا نکلا؟

ان کمپنیوں نے روس سے تیل لینے کے بجائے ابوظہبی کا مربان تیل اور مغربی افریقی خام تیل جیسے متبادل ذرائع سے خریداری کی ہے۔

نجی شعبے کی کمپنیاں ریلائنس انڈسٹریز اور نیارا انرجی روسی تیل کی سب سے بڑی خریدار رہی ہیں، تاہم ریاستی کمپنیاں بھارت کی یومیہ 5.

2 ملین بیرل کی ریفائننگ صلاحیت کا 60 فیصد حصہ سنبھالتی ہیں۔

امریکی دباؤ اور ممکنہ تجارتی اثرات

14 جولائی کو صدر ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ جو ممالک روس سے تیل خریدتے رہیں گے، ان پر 100 فیصد درآمدی محصولات عائد کیے جائیں گے، جب تک کہ روس یوکرین کے ساتھ بڑا امن معاہدہ نہیں کر لیتا۔

بھارت، جو دنیا کا تیسرا سب سے بڑا تیل درآمد کرنے والا ملک ہے، روسی تیل کا سب سے بڑا سمندری خریدار بھی ہے۔ ایسے میں امریکی دباؤ اور روسی رعایتوں میں کمی کا اثر بھارتی توانائی پالیسی پر پڑ سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارت روسی تیل

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارت روسی تیل تیل کی خریداری روس سے تیل بھارت کی روسی تیل

پڑھیں:

سلمان خان دہشت گرد قرار؟ بھارتی میڈیا کا ایک اور پروپیگنڈا

بھارتی میڈیا میں گزشتہ دنوں یہ دعویٰ گردش کرتا رہا کہ پاکستان نے بالی ووڈ اداکار سلمان خان کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرلیا ہے۔

یہ دعویٰ اس وقت سامنے آیا جب سلمان خان نے سعودی عرب کے شہر ریاض میں منعقد ہونے والے ’جوائے فورم 2025‘ کے دوران گفتگو میں بلوچستان کا حوالہ دیا تھا۔ بھارتی میڈیا نے اسی بیان کو بنیاد بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے انہیں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) کے فورتھ شیڈول میں شامل کر لیا ہے۔

ان رپورٹس کے مطابق ایک مبینہ سرکاری نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا، جس میں سلمان خان کو ’آزاد بلوچستان کا حمایتی‘ قرار دے کر فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کا ذکر تھا۔ یہ نوٹیفکیشن مبینہ طور پر محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے 16 اکتوبر 2025 کو جاری ہونے کا دعویٰ کیا گیا۔

تاہم جب پاکستانی میڈیا اداروں نے اس دستاویز کا بغور جائزہ لیا تو متعدد تضادات سامنے آئے۔

سب سے پہلے، اس نوٹیفکیشن کا اجرا نمبر (No. SO (Judl: II)/8 (1)/2025/ATA/5995-6018) بالکل وہی تھا جو محکمہ داخلہ بلوچستان کی ایک پہلے سے تصدیق شدہ دستاویز پر موجود تھا، جسے شالے بلوچ نامی شخص نے 21 اکتوبر کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا تھا۔

مزید تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا کہ نوٹیفکیشن کی تاریخ 16 اکتوبر درج تھی، جب کہ سلمان خان نے جوائے فورم میں شرکت 17 اکتوبر کو کی تھی۔ اس کے علاوہ دستاویز کا فارمیٹ، فونٹس، الائنمنٹ، ولدیت کا خانہ، اور شناختی کارڈ نمبر، سب پاکستانی سرکاری معیار سے مطابقت نہیں رکھتے تھے۔

دستاویز میں بلوچستان کے املا میں غلطی بھی موجود تھی، اور سب سے اہم بات یہ کہ اس پر موجود دستخط بالکل ویسے ہی تھے جیسے شالے بلوچ کی شیئر کردہ اصل دستاویز پر تھے، جس سے واضح ہوا کہ یہ ڈیجیٹل ایڈیٹنگ کے ذریعے جعلی طور پر تیار کی گئی فائل تھی۔

پاکستانی انٹیلی جنس ذرائع اور محکمہ داخلہ بلوچستان کے حکام نے اس نوٹیفکیشن کو من گھڑت اور جعلی قرار دیا، اور کہا کہ ایسا کوئی حکم نامہ کبھی جاری نہیں ہوا۔

دوسری جانب، سلمان خان کے اس بیان پر جسے بنیاد بنا کر شور مچایا گیا، حقیقت میں انہوں نے صرف یہ کہا تھا کہ ’’یہاں بلوچستان، افغانستان اور پاکستان سے لوگ کام کر رہے ہیں، اسی لیے فلمیں فوراً کامیاب ہو جاتی ہیں۔‘‘

یعنی یہ بات تناظر سے کاٹ کر پیش کی گئی اور اس کی بنیاد پر سیاسی رنگ دیا گیا۔

سلمان خان کو دہشت گرد قرار دینے کا دعویٰ سراسر جھوٹا ہے، اور بھارتی میڈیا نے ایک جعلی نوٹیفکیشن کو بنیاد بنا کر غلط معلومات پھیلائیں۔
 

TagsShowbiz News Urdu

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کا انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم
  • پینٹاگون نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنیوالے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنےکی منظوری دیدی
  • حیران کن پیش رفت،امریکا نے بھارت سے10سالہ دفاعی معاہدہ کرلیا
  • کوالالمپور: امریکا اور بھارت کے درمیان 10 سالہ دفاعی معاہدہ
  • امریکا نے بھارت کے ساتھ 10 سالہ دفاعی معاہدے پر دستخط کردیے
  • سلمان خان دہشت گرد قرار؟ بھارتی میڈیا کا ایک اور پروپیگنڈا
  • امریکی پابندیوں کا شاخسانہ، روسی نیفتھا بردار جہاز بھارتی ساحل پر پھنس گیا
  • بھارتی میڈیا کی پاکستان مخالف جھوٹی مہم بے نقاب
  • پاکستان کے خلاف مسلسل منفی پراپیگنڈا میں مصروف بھارتی میڈیا کی ایک اور جھوٹی مہم کا پردہ چاک ہو گیا
  • ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن سمٹ میں ٹرمپ کا مودی پر طنزیہ وار، “خونی قاتل” قراردیدیا