وہاڑی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ 9 مئی پر کوئی دو رائے نہیں یہ ملک دشمنی تھی، پاکستان کے اداروں اور تنصیبات پر حملہ کرنے والا سیاسی کارکن ہو یا لیڈر سزا ملنی چاہیے۔ گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات میں بلاشبہ پی ٹی آئی کی قیادت کے کچھ لوگ ملوث تھے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی شوق سے نہیں مجبوری میں حکومت کے ساتھ ہے۔ پنجاب کے ضلع وہاڑی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار سلیم حیدر کا کہنا تھا کہ آپریشن بنیان المرصوص میں جس طرح پاکستان نے فتح حاصل کی، پاکستانی پاسپورٹ کی اہمیت بڑھ گئی، حالیہ پاک بھارت جنگ اللہ تعالی کی طرف سے انعام تھی بھارت کو شکست دینے میں پاک فوج، تمام سیاسی پارٹیاں اور عوام ایک پیج پر تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو عبرتناک شکست دینے پر مودی مسلسل تذلیل کا شکار ہے جب کہ امریکی صدر 27 بار پاکستان کی تعریف کرچکا۔

9 مئی پر کوئی دو رائے نہیں یہ ملک دشمنی تھی، پاکستان کے اداروں اور تنصیبات پر حملہ کرنے والا سیاسی کارکن ہو یا لیڈر سزا ملنی چاہیے۔ گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات میں بلاشبہ پی ٹی آئی کی قیادت کے کچھ لوگ ملوث تھے، پیپلز پارٹی کی سی ای سی نے ابھی کوئی وزراتیں لینے کا فیصلہ نہیں کیا، پیپلز پارٹی شوق سے نہیں مجبوری میں حکومت کے ساتھ ہے، اگر پنجاب حکومت نے کسانوں کے مسائل کا ادراک نہ کیا تو آئندہ کوئی کسان فصل کاشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ پیپلز پارٹی نے کسان مزدور اور سرکاری ملازمین کو ہمیشہ ریلیف دیا، پنجاب کے کسانوں مزدوروں نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کو ریلیف لینے کے باوجود نظر انداز کیا۔

سردار سلیم حیدر کا مزید کہنا تھا کہ بہاؤ الدین ذکریا یونیورسٹی ملتان سپریم کورٹ کے حکم پر سینڈیکیٹ کا اجلاس بلانے کی پابند ہے، قانون کے سینکڑوں طلباء کا مستقبل تاریک نہیں ہونے دیں گے، سینڈیکیٹ کمیٹی میرٹ پر فیصلہ کرے گی، کارکنان پنجاب میں پیپلز پارٹی کو اقتدار میں لانے کے لیے تیاری کریں، تقریب کے بعد گورنر پنجاب نے وکلاء کارکنان سول سوسائٹی سے ملاقاتیں بھی کیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سردار سلیم حیدر کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب پیپلز پارٹی

پڑھیں:

ہمارے احتجاج کے باعث قاضی فائز کو ایکسٹینشن نہ ملی، علی امین

راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ کابینہ کا اجلاس یہاں نہیں کریں گے اس طرح اجلاس نہیں ہوتے، پنجاب حکومت کے بس میں کچھ نہیں وہ صرف راستہ روک سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے دعویٰ کیا ہے کہ ہمارے احتجاج کے باعث قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن نہ ملی، 4 اکتوبر کے احتجاج کے نتیجے یہ ٹارگٹ حاصل کیا اور عمران خان نے یہ ٹارگٹ دیا تھا۔ راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ کابینہ کا اجلاس یہاں نہیں کریں گے اس طرح اجلاس نہیں ہوتے، پنجاب حکومت کے بس میں کچھ نہیں وہ صرف راستہ روک سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات کی اجازت نہیں دیتے، 4، 5 گھنٹے بٹھا دیتے ہیں، یہاں بیٹھنے کے بجائے سیلاب زدہ علاقوں میں کام کر رہا تھا، سوشل میڈیا کو چھوڑیں، ہر بندے کو مطمئن نہیں کیا جاسکتا، مائننگ بل اور بجٹ بل پاس کرانے پر بھی ملاقات نہیں دی گئی۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ملاقات ہونے سے کلیئرٹی ہوتی ہے، یہ لوگ کلیئرٹی نہیں چاہتے، سینیٹ الیکشن پر بھی ملاقاتیں روکی گئیں، یہ چاہتے ہیں ملاقاتیں نہ ہو اور کنفیوژن بڑھتی رہے، ملاقات نہیں دیے جانے پر کیا میں جیل توڑ دوں؟ یہ ہر ملاقات پر یہاں بندے کھڑے کردیتے ہیں، میں چاہوں تو جیل جاسکتا ہوں لیکن جیل توڑنے سے کیا ہوگا۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہمارے علاقوں میں سیلاب کی نوعیت مختلف تھی، پورے پہاڑی تودے اور مٹی آئی تھی، بستیوں کی بستیاں اور درخت بہہ گئے، سیلاب بڑا چیلنج تھا، ہم نے کسی حد تک مینیج کرلیا ہے، متاثرہ علاقوں میں ابھی امدادی کام جاری ہے، ہمارے صوبے میں 400 اموات ہوچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہمارے ساتھ کوئی وعدہ پورا نہیں کیا، صوبے میں فارم 47 کے ایم این ایز گھوم رہے ہیں لیکن کوئی خاطرخواہ امداد نہیں کی گئی، وفاقی حکومت کو جو ذمہ داری نبھانا چاہیے تھی ،نہیں نبھائی، میں اس پر سیاست نہیں کرتا، ہمیں ان کی امداد کی ضرورت بھی نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھےاس لیے ملنے نہیں دے رہے ان کا مقصد ہے پارٹی تقسیم ہو اور اختلافات بڑھتے رہیں، حکومت کی میں بات ہی نہیں کرتا، کیا آپ کو لگتا ہے یہ شہباز شریف کی یا مریم کی حکومت ہے، حکومت تو ان کی ہے نہیں۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے دعویٰ کیا کہ ہمارے احتجاج کے باعث قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن نہ ملی، 4 اکتوبر کے احتجاج کے نتیجے یہ ٹارگٹ حاصل کیا اور عمران خان نے یہ ٹارگٹ دیا تھا۔ ان کا کہنا تھاکہ 4 اکتوبر کو بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا سب نے آنا ہے، 4 اکتوبر کو پشاور سے نکلا اور 5 اکتوبر کو ٹارگٹ حاصل کرکے واپس لوٹا تھا، 24 سے 26 نومبر تک لڑائی لڑنا آسان نہیں تھا، 26 نومبر کو ہمارے لوگ گولیاں کھانے نہیں آئے تھے، حکومت نے شکست تسلیم کرکے گولیاں چلائیں۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت سیلاب سے نمٹنے کیلئے پوری کوشش کر رہی ہے، سردار سلیم حیدر خان
  • پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن
  • سیاسی مجبوریوں کے باعث اتحادیوں کو برداشت کر رہے ہیں، عظمیٰ بخاری
  • انیق ناجی نے ولاگنگ سے دوری کی وجہ خود ہی بتا دی ، پنجاب حکومت پر تنقید
  • سیاسی بیروزگاری کے رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی‘ پی پی اس بیانیے میں شامل نہ ہو: عظمیٰ بخاری
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی، پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی، عظمیٰ بخاری
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی، پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی؟ عظمی بخاری
  • پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید
  • ہمارے احتجاج کے باعث قاضی فائز کو ایکسٹینشن نہ ملی، علی امین