بھارت کی سرکاری ملکیت والی تیل صاف کرنے والی کمپنیوں نے گزشتہ ہفتے سے روسی خام تیل کی درآمد روک دی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس فیصلے کی بڑی وجوہات میں رعایت میں نمایاں کمی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی روسی تیل کے خریداروں پر ممکنہ بھاری محصولات کی دھمکی شامل ہیں۔

 آئی او سی نے خریداری بند کی

بھارت کی سب سے بڑی سرکاری آئل ریفائنری انڈین آئل کارپوریشن (IOC) نے روسی تیل کی خریداری بند کر دی ہے۔ یہ کمپنی بھارت کی 20 میں سے 10 ریفائنریز چلاتی ہے جن کی کل سالانہ پیداواری صلاحیت 60 ملین میٹرک ٹن ہے۔

یہ بھی پڑھیے روس سے تیل کی خریداری امریکا اور بھارت کے تعلقات میں ’چبھتا ہوا نکتہ‘ بن چکا، مارکو روبیو

دیگر سرکاری ریفائنریز جنہوں نے روسی خام تیل کی درآمد روکی ہے ان میں شامل ہیں:

ہندوستان پٹرولیم

بھارت پٹرولیم

منگلور ریفائنری اینڈ پیٹروکیمیکلز

 متبادل ذرائع سے تیل کی فراہمی

ذرائع کے مطابق ان کمپنیوں نے تیل کی فراہمی جاری رکھنے کے لیے Spot Market (فوری خریداری کی مارکیٹ) کی طرف رجوع کیا ہے، اور اب یہ کمپنیاں مشرق وسطیٰ کے OPEC ممالک اور مغربی افریقی ملکوں سے تیل کی خریداری بڑھا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں روسی تیل خریدا تو بھارت، چین، برازیل کی معیشت تباہ کر دیں گے، امریکا کی وارننگ

یہ رجحان اس حقیقت کے بالکل برعکس ہے کہ بھارت نے 2022 میں روس-یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد سے روسی تیل کو بڑے پیمانے پر رعایتی قیمت پر خریدنا شروع کیا تھا۔

 روس پر انحصار میں کمی

گزشتہ 2 برسوں میں بھارت روس کا بڑا خریدار بن کر ابھرا، جس سے ماسکو نے یورپی منڈیوں سے ہاتھ دھونے کے بعد کافی حد تک نقصان پورا کیا۔ تاہم، تازہ پابندیوں اور سیاسی دباؤ کے باعث سرکاری شعبے کی کمپنیاں اب محتاط پالیسی اپنا رہی ہیں۔

 نجی کمپنیاں بدستور درآمد جاری رکھے ہوئے

اس کے برعکس، بھارت کی نجی ریفائننگ کمپنیاں مثلاً ریلائنس انڈسٹریز اور نایارا انرجی، اب بھی روسی تیل کے سب سے بڑے خریداروں میں شامل ہیں۔ نایارا، جس میں روسی سرکاری تیل کمپنی Rosneft کا حصہ بھی شامل ہے، حال ہی میں یورپی یونین کی 18ویں پابندیوں کی فہرست میں بھی شامل کی گئی ہے۔

 ٹرمپ کی دھمکی اور ممکنہ تجارتی نتائج

بھارتی سرکاری کمپنیوں کا روسی تیل سے پیچھے ہٹنا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تازہ ترین دھمکی کے بعد دیکھنے میں آیا، جس میں انہوں نے روس سے 8 اگست تک یوکرین کے ساتھ امن معاہدہ نہ کرنے کی صورت میں روسی تیل خریدنے والے ممالک پر 100 فیصد محصولات عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارتی آئل ریفائنری پر یورپی یونین کی پابندیاں، وجہ کیا بنی؟

یہ پیش رفت بھارت کی توانائی پالیسی میں اہم موڑ کی نشاندہی کرتی ہے، جہاں جغرافیائی سیاست اور بین الاقوامی دباؤ کے پیش نظر توانائی کے ذرائع کو تیزی سے متنوع بنایا جا رہا ہے۔ تاہم، یہ بھی دیکھا جانا باقی ہے کہ آیا نجی کمپنیاں بھی آئندہ دنوں میں اسی نوعیت کی پابندیوں کا سامنا کریں گی یا نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا انڈین آئل ریفائنری بھارت روس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا انڈین ا ئل ریفائنری بھارت روسی تیل بھارت کی تیل کی یہ بھی

پڑھیں:

قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی کا روسی سپیکر مس والینٹینا میٹویینکو سے ٹیلیفونک رابطہ ، بین الاقوامی سپیکرز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2025ء) قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی نے روسی سپیکر مس والینٹینا میٹویینکو سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور انہیں بین الاقوامی سپیکرز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔

(جاری ہے)

ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق قائم مقام صدر نے روس اور پاکستان کے پارلیمانی تعلقات کو مضبوط بنانے میں روسی سپیکر کی قیادت کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایس سی کا مقصد پارلیمانی سفارتکاری کو فروغ دینا اور امن، ہم آہنگی اور خوشحالی کو بڑھانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ روس کی شرکت کانفرنس کو مزید بامعنی بنائے گی اور عالمی امن و پائیدار ترقی کے مشترکہ اہداف کو آگے بڑھائے گی۔ روسی سپیکر نے یقین دلایا کہ کانفرنس میں روس کی اعلیٰ سطح کی نمائندگی ہوگی ۔\932

متعلقہ مضامین

  • امریکا:بھارت منشیات کی پیدا وار والےممالک میں شامل
  • ٹرمپ نے بھارت کو منشیات کی پیداواروالےممالک میں شامل کرلیا
  • قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی کا روسی سپیکر مس والینٹینا میٹویینکو سے ٹیلیفونک رابطہ ، بین الاقوامی سپیکرز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی
  • قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی کی روسی اسپیکر کو انٹرنیشنل اسپیکرز کانفرنس میں شرکت کی دعوت
  • روس سے اتحاد کے باعث سے بھارت کیساتھ تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں، یورپی یونین
  • اثاثے ہتھیانے والوں کا پیچھا کریں گے، روس کی یورپ کو دھمکی
  •   پولش فضائی حدود کی خلاف ورزی‘ برطانیہ میں روسی سفیر طلب
  • آج تک جو آپریشن ہوئے انکا کیا نتیجہ نکلا؟علی امین گنڈاپور
  • فلسطینیوں کی نسل کشی میں کردار ادا کرنیوالی بین الاقوامی کمپنیاں (2)
  • آج تک جو آپریشن ہوئے انکا کیا نتیجہ نکلا؟