اسرائیل کے آرمی چیف نے ایک بار پھر دھمکی دی ہے کہ غزہ میں فوجی کارروائیاں بغیر کسی وقفے کے جاری رہیں گی۔

یہ دھمکی انھوں نے غزہ کے اندر ایک کمانڈ سینٹر میں افسروں سے خطاب کے دوران دی جس کی فوٹیج اسرائیلی فوج نے جاری کی ہے۔

اسرائیلی آرمی چیف جنرل زامیر نے کہا کہ میں اندازہ لگا رہا ہوں کہ آنے والے دنوں میں ہمیں یہ معلوم ہو جائے گا کہ آیا ہم یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کسی معاہدے تک پہنچ سکتے ہیں یا نہیں۔ اگر نہیں، تو لڑائی بغیر رکے جاری رہے گی۔

جنرل زامیر نے غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور قحط پھیلنے کے الزامات کو جھوٹ، سازش اور بدنیتی پر مبنی قرار دیا۔

الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق انھوں نے کہا کہ غزہ کے شہریوں کی حالتِ زار کی اصل ذمہ داری حماس پر ہے۔

خیال رہے کہ حماس کے اکتوبر 2023 کے حملے میں اسرائیل سے 251 افراد کو اغوا کیا گیا تھا جن میں سے اب بھی 49 افراد غزہ میں قید ہیں۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ باقی ماندہ 49 یرغمالیوں میں سے بھی 27 ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان کی لاشیں ہمارے حوالے کی جائیں۔

خیال رہے کہ حال ہی میں فلسطینی مزاحمت کار گروہوں نے دو یرغمالیوں کی ویڈیوز جاری کیں جن میں وہ نہایت کمزور اور لاغر حالت میں نظر آئے۔

امریکہ، مصر اور قطر کی ثالثی میں جاری مذاکرات پچھلے ماہ ناکام ہو چکے ہیں، جس کے بعد اسرائیل میں مزید سخت فوجی کارروائی کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

دوسری جانب، بین الاقوامی سطح پر اور یرغمالیوں کے اہل خانہ کی جانب سے بھی اسرائیلی حکومت پر سنجیدہ دباؤ ہے کہ وہ جنگ بندی کے لیے مذاکرات بحال کرے۔

اقوامِ متحدہ کی زیر نگرانی کام کرنے والی امدادی ایجنسیوں نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی محاصرے اور امدادی پابندیوں کی وجہ سے غزہ میں قحط جیسے حالات پیدا ہو چکے ہیں، جسے انسانی تباہی قرار دیا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک ہتھیار نہیں ڈالیں گے، حماس نے واضح کردیا

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے واضح کیا ہے کہ جب تک ایک آزاد اور مکمل خودمختار فلسطینی ریاست قائم نہیں ہو جاتی ہتھیار نہیں ڈالے جائیں گے۔

عرب میڈیا کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کے لیے ہونے والے بالواسطہ مذاکرات گزشتہ ہفتے کسی نتیجے کے بغیر ختم ہوگئے ہیں۔

منگل کے روز قطر اور مصر، جو جنگ بندی کے لیے ثالثی کررہے ہیں، نے فرانس اور سعودی عرب کے اس مشترکہ اعلامیے کی توثیق کی، جس میں اسرائیل فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کی جانب اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔

اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ اس حل کا ایک جزو یہ ہے کہ حماس کو اپنے ہتھیار مغرب نواز فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنے ہوں گے۔

دوسری جانب حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ مسلح مزاحمت کے اپنے حق سے اس وقت تک دستبردار نہیں ہو سکتی جب تک آزاد اور مکمل خودمختار فلسطینی ریاست قائم نہیں ہو جاتی جس کا دارالحکومت القدس ہو۔

اسرائیل کے لیے حماس کا ہتھیار ڈالنا کسی بھی ممکنہ امن معاہدے کی بنیادی شرط ہے، لیکن حماس متعدد بار واضح کر چکی ہے کہ وہ اپنے ہتھیار چھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔

گزشتہ ماہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایک ممکنہ آزاد فلسطینی ریاست کو اسرائیل کی تباہی کے لیے ایک پلیٹ فارم قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اسی وجہ سے فلسطینی علاقوں پر سیکیورٹی کنٹرول اسرائیل کے پاس ہی رہنا چاہیے۔

انہوں نے برطانیہ اور کینیڈا سمیت اُن ممالک پر تنقید بھی کی تھی جنہوں نے اسرائیلی بمباری اور محاصرے کے نتیجے میں تباہ حال غزہ کے جواب میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا۔ نیتن یاہو نے اس اقدام کو حماس کو انعام دینے کے مترادف قرار دیا تھا۔

واضح رہے کہ یہ جنگ 7 اکتوبر 2023 کو اس وقت شروع ہوئی جب حماس نے جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا، جس میں 1200 افراد ہلاک ہوئے اور 251 افراد کو یرغمال بنا لیا گیا۔

اس حملے کے ردعمل میں اسرائیل کی فوجی کارروائی نے غزہ کے بیشتر علاقے کو کھنڈر بنا دیا۔ اب تک اسرائیل بمباری میں 60 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آزاد فلسطینی ریاست اسرائیل فلسطین جنگ اسرائیلی بمباری حماس مذاکرات ختم وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • امریکی نمائندے کا دورہ غزہ اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات پر پردہ ڈالنے کی کوشش قرار
  • آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک ہتھیار نہیں ڈالیں گے، حماس نے واضح کردیا
  • اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو جنگ جاری رہے گی، اسرائیلی جنرل کی وارننگ
  • غزہ میں اسرائیلی حملے جاری، 41 فلسطینی شہید، بچوں کے لیے دودھ کی شدید قلت
  • پہلگام حملے کے بغیر تحقیقات بھارتی جارحیت کا جواز نہیں، پاکستان
  • اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی کوشش، امریکی ایلچی کی اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات
  • حماس غزہ میں مزید اسرائیلی فوجیوں کو گرفتار کرنیکے درپے ہے، صیہونی میڈیا
  • غزہ میں مزید 7 افراد غذائی قلت سے جاں بحق، مجموعی تعداد 154 ہو گئی
  • غزہ کو اسرائیل میں ضم کرنیکی صیہونی دھمکی