ایران، ناہید 2 سیٹلائٹ راکٹ کا کامیاب تجربہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
ایرانی میڈیا کے مطابق تقریباً 110 کلوگرام کا یہ سیٹلائٹ ایران کی خلائی صنعت میں سیٹلائٹ کمیونیکیشن کی ترقی کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے ناہید 2 نامی سیٹلائٹ راکٹ کا تجربہ کیا ہے، ایرانی میڈیا کے مطابق ناہید ٹو سیٹلائٹ تقریباً 500 کلومیٹر کی بلندی پر مدار میں کامیابی کے ساتھ داخل ہوا۔ سیٹلائٹ کو روس کے سویوز راکٹ سینٹر سے خلا میں بھیجا گیا۔ ایران نے ناہید 2 ٹیلی کمیونیکیشن سیٹلائٹ ایرانی اسپیس ریسرچ سینٹر اور وزارت اطلاعات اور مواصلاتی ٹیکنالوجی نے مقامی کمپنیوں کے تعاون سے تیار کیا ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق تقریباً 110 کلوگرام کا یہ سیٹلائٹ ایران کی خلائی صنعت میں سیٹلائٹ کمیونیکیشن کی ترقی کی جانب ایک اہم قدم ہے، ناہید 2 سیٹلائٹ کو پانچ سال تک مدار میں رہنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ناہید 2
پڑھیں:
ہندوکش میں 6.3 شدت کا زلزلہ، پاکستان، افغانستان اور ایران سمیت خطہ لرز اٹھا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
افغانستان کے شمالی علاقے ہندوکش میں رات گئے آنے والے 6.3 شدت کے طاقتور زلزلے نے پورے خطے کو ہلا کر رکھ دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق زلزلے کے جھٹکوں نے نہ صرف افغانستان بلکہ پاکستان، ایران اور وسطی ایشیائی ممالک میں بھی خوف و ہراس پھیلا دیا۔ جرمن جیو فزیکل ریسرچ سینٹر کے مطابق زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی جب کہ اس کا مرکز افغانستان کے شمالی قصبے خُلم سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع تھا۔
رات کے وقت آنے والے اس زلزلے کی وجہ سے کئی علاقوں سے شہری خوف کے مارے گھروں سے نکل کر کھلی جگہوں پر نکل آئے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق زلزلے کی شدت مزار شریف اور اس کے مضافاتی علاقوں میں زیادہ محسوس کی گئی، جہاں غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق کئی عمارتوں میں دراڑیں پڑنے اور معمولی مالی نقصان کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
زلزلے کے جھٹکے افغانستان کے ساتھ ترکمانستان، تاجکستان، ازبکستان اور ایران تک محسوس کیے گئے۔ پاکستان میں بھی قدرتی آفت محسوس کی گئی، خاص طور پر خیبر پختونخوا، اسلام آباد اور شمالی علاقوں میں عمارتیں لرز اٹھیں۔ اُدھر بھارت کے شمال مغربی سرحدی علاقوں میں بھی زمین لرزنے کی اطلاعات ملی ہیں۔
ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ ہندوکش ریجن زمین کی ٹیکٹونک پلیٹوں کے ٹکراؤ کے باعث دنیا کے خطرناک ترین زلزلہ خیز خطوں میں سے ایک ہے، جہاں حالیہ برسوں میں زلزلوں کی شدت اور تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ زیر زمین اگر ایسی سرگرمیاں اسی رفتار سے بڑھتی رہیں تو مستقبل میں مزید بڑے اور تباہ کن زلزلوں کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔