اسلام آباد:

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے بیرسٹر گوہر کو پی ٹی آئی کا غیرقانونی چیئرمین قرار دیتے ہوئے پاکستان میں تعینات آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان سے ملاقات کی غلطی تسلیم کریں اور ہائی کمیشن کو مناسب وضاحت دینی چاہیے اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کا احترام کریں۔

پی ٹی آئی کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان سے ملاقات پر پاکستان میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کو خط لکھ کر انہیں سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے سے آگاہ کیا اور بتایا کہ فیصلے کے مطابق بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی کے چیئرمین نہیں ہیں۔

اکبر ایس بابر نے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر پر زور دیا کہ وہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلوں کا احترام کریں۔

ہفتے کو لکھے گئے اپنے خط میں پی ٹی آئی کے بانی رہنما نے تحریر کیا کہ آپ کی 31 جولائی 2025 کو ایک ایسے فرد سے ملاقات پر اپنی تشویش ریکارڈ پر لانا چاہتا ہوں جو خود کو پاکستان تحریک انصاف کا چیئرمین قرار دیتا ہے۔

اکبر بابر نے آسٹریلوی ہائی کمیشن کی جانب سے ملاقات کے حوالے سے جاری پریس ریلیز کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا تھا کہ آسٹریلیا اپنے آئین کے مطابق جمہوری اصولوں اور انسانی حقوق کے تحفظ کی حمایت جاری رکھے گا۔

انہوں نے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ آپ اتفاق کریں گے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کی تشریح کے حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان ہی حتمی اختیار رکھتا ہے اور اس سلسلے میں آپ کی توجہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے 13 جنوری 2024 کی طرف دلانا چاہوں گا۔

مزید پڑھیں: آسٹریلوی ہائی کمشنر سے چیئرمین پی ٹی آئی کی ملاقات، قیادت کو سزائیں سنانے کے عمل پر تبادلہ خیال

فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں صفحہ 14 پر یہ واضح کیا گیا ہے کہ ایڈووکیٹ گوہر خان نے خود کو تحریک انصاف کا چیئرمین نامزد کیا لیکن یہ واضح نہیں کیا کہ وہ اس عہدے پر کیسے فائز ہوئے۔

اکبر بابر نے خط میں مزید لکھا کہ اسی عدالتی فیصلے کے صفحہ 16 کے پیراگراف 30 میں کہا گیا ہے کہ گوہر علی خان نے خود کو چیئرمین پی ٹی آئی قرار دیا لیکن ان کے دعوے کی تائید میں کوئی قابل اعتبار ریکارڈ موجود نہیں ہے۔

انہوں نے لکھا کہ یہ فیصلہ تاحال قانونی حیثیت رکھتا ہے۔

اکبر بابر نے لکھا کہ یقیناً پاکستان کے آئین کے مطابق جمہوری اصولوں اور انسانی حقوق کے تحفظ کا تقاضا ہے کہ آسٹریلوی حکومت سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کا احترام کرے، جس نے واضح طور پر قرار دیا ہے کہ مسٹر گوہر علی خان کا چیئرمین تحریک انصاف ہونے کا دعویٰ قانونی حیثیت نہیں رکھتا۔

پی ٹی آئی کے بانی رکن نے لکھا کہ اس خط کے ذریعے میں آسٹریلیا کے معزز ہائی کمشنر سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ جمہوری اصولوں کو نہ صرف الفاظ بلکہ روح کے ساتھ اپنائیں اور ایک ایسے شخص سے ملاقات کرنے کی غلطی تسلیم کریں جو ایک سیاسی جماعت کا چیئرمین ہونے کا غیرقانونی دعویٰ کرتا ہے۔

اکبر ایس بابر نے مطالبہ بھی کیا کہ اس حوالے سے آسٹریلوی ہائی کمیشن کو مناسب وضاحت کرنی چاہیے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ آف پاکستان کے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر اکبر ایس بابر نے تحریک انصاف پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر کا چیئرمین سے ملاقات کے بانی لکھا کہ

پڑھیں:

آسٹریلیا کا بھی فلسطینی ریاست کو جلد از جلد تسلیم کرنے کا عندیہ

آسٹریلیا کے وزیر خزانہ جم چالمرز نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا اب محض کچھ وقت کی بات ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی وزیر خزانہ نے ایک مقامی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی حتمی تاریخ نہیں دی جا سکتی لیکن یہ بہت جلد ممکن ہے۔

جم چالمرز نے مزید کہا کہ تاہم حماس کے یرغمالیوں کے ساتھ سلوک اور مستقبل کی فلسطینی ریاست میں حماس کے ممکنہ کردار جیسے مسائل آسٹریلیا کے لیے سنجیدہ رکاوٹیں ہیں۔

خیال رہے کہ آسٹریلیا کے مؤقف میں یہ حیران کن تبدیلی وزیراعظم البانیز کے اس بیان کے بعد آئی ہے جس میں انھوں نے واضح کیا تھا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فوی طور پر ارادہ نہیں۔

آسٹریلیا کے مؤقف میں تبدیلی کی ممکنہ وجہ فرانس، کینیڈا، برطانیہ اور مالٹا کی جانب سے ستمبر تک فلسطین کو تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد آئی ہے۔

اگرچہ آسٹریلیا نے تاحال فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا باضابطہ اعلان نہیں کیا تاہم وزیرِاعظم البانیزے بارہا اسرائیل کے محفوظ سرحدوں کے اندر رہنے کے حق اور فلسطینی عوام کے لیے ریاستی خودمختاری کے حق کا بیان بارہا دے چکے ہیں۔

خیال رہے کہ چند روز قبل آسٹریلوی وزیرِ اعظم انتھونی البانیزے نے برطانوی ہم منصب سے ملاقات میں اسرائیل اور فلسطین کے لیے دو ریاستی حل کی حمایت کو دہرایا تھا۔

ایک بیان میں البانیزے نے بتایا تھا کہ دونوں رہنماؤں نے مستقبل کی فلسطینی ریاست میں حماس کا کوئی کردار نہ ہونے پر اتفاق کیا ہے۔

انھوں نے مزید کہا تھا کہ ان کی حکومت دو ریاستی حل کے اصولی مؤقف پر قائم رہے گی اور فوری طور پر جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ جاری رکھے گی۔

متعلقہ مضامین

  • آسٹریلوی ہائی کمشنر سے چیئرمین پی ٹی آئی کی ملاقات، قیادت کو سزائیں سنانے کے عمل پر تبادلہ خیال
  • عمر ایوب کو چیف جسٹس سے ملاقات کیلئے فون آیا تھا، بیرسٹر گوہر علی خان
  • پی ٹی آئی اسمبلیوں سے استعفوں یا بائیکاٹ پر غور کرے گی: بیرسٹر گوہر
  • برطانوی ہائی کمشنر کی گورنر سندھ سے ملاقات، تعلیم، صحت اور غزہ کی صورتحال پر گفتگو
  • کراچی، وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کی ملاقات
  • آسٹریلیا کا بھی فلسطینی ریاست کو جلد از جلد تسلیم کرنے کا عندیہ
  • 9 مئی مقدمات میں کارکنوں کو سزا، پی ٹی آئی کے بانی رہنما اکبر ایس بابر کے قیادت پر الزامات
  • غزہ صورتحال پر برطانوی وزیراعظم کا مؤقف قابل ستائش ہے: آصفہ بھٹو
  • کراچی، آصفہ بھٹو سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، تعلیم، صحت اور خواتین کی فلاح پر تبادلہ خیال