اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیٔرمین میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے 99 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا، اپنے فیصلے میں عدالت نے میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان کی تقرری کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چیٔرمین پی ٹی اے کی تعیناتی قانونی طور پر درست نہیں ہوئی، ممبر ایڈمنسٹریشن کے عہدے کی تخلیق ٹیلی کام ایکٹ کے مینڈیٹ سے باہر ہے اور اسے غیر معمولی وجوہات کی بنا پر متعارف کرایا گیا، تقرری کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے پی ٹی اے کے تقرری قوانین میں ترمیم آئین اور ٹیلی کام ایکٹ کے تحت غلط ہے، اس طرح کی صوابدیدی اور من مانی کارروائیاں شفافیت، انصاف پسندی اور قانون کی حکمرانی کو نقصان پہنچاتی ہیں۔بتایا گیا ہے کہ یہ مقدمہ ڈیجیٹل حقوق کے کارکن اسامہ خلجی نے دائر کیا اور پی ٹی اے میں ممبر (ایڈمنسٹریشن) کے عہدے کی تخلیق کو چیلنج کیا، جس پر فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ اہلیت کے معیار کو پہلے سے منتخب امیدوار کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے تبدیل کیا گیا، اس عہدے کے لیے زیادہ اہل امیدواروں کو سائیڈ لائن کیا گیا، اور میرٹ میں کم رینکنگ کے باوجود میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان کو پہلے ممبر (ایڈمنسٹریشن) مقرر کرتے ہوئے اگلے ہی دن بغیر کسی شفاف عمل کے چیٔرمین پی ٹی اے بنا دیا گیا۔جسٹس بابر ستار نے فیصلے میں لکھا کہ وفاقی حکومت اس بات کا جواز پیش کرنے میں ناکام رہی کہ قواعد میں تبدیلی کیوں کی گئی اور چیٔرمین کی تقرری سے قبل پی ٹی اے کے تمام اراکین کا تقابلی جائزہ کیوں نہیں لیا گیا، میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان کو چیٔرمین پی ٹی اے کے عہدے سے فوری طور پر ہٹایا جائے اور مستقل تعیناتی تک پی ٹی اے میں سینئر ممبر کو عارضی طور پر چیٔرمین پی ٹی اے تعینات کیا جائے۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

چیئرمین پی ٹی اے نے عہدے سے ہٹانے کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کردی

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کردی۔

یہ اپیل آرڈیننس 1972 کے تحت داخل کی گئی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ وہ پی ٹی اے کے موجودہ چیئرمین ہیں اور اپنی ذمہ داریاں قوانین اور ضوابط کے مطابق انجام دے رہے ہیں۔

اپیل میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ اس معاملے کو فوری سماعت کے لیے مقرر کیا جائے تاکہ قانونی تعیناتی کو ثابت کیا جا سکے۔

ریکارڈ کے مطابق میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان کو 24 مئی 2023 کو پی ٹی اے میں ممبر (انتظامیہ) تعینات کیا گیا تھا جبکہ اگلے ہی روز 25 مئی 2023 کو انہیں چیئرمین پی ٹی اے کے طور پر تقرر دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے آج ایک محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

یہ اپیل اسی فیصلے کے خلاف دائر کی گئی ہے تاکہ چیئرمین پی ٹی اے کی تعیناتی کو قانونی قرار دیا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسلام آباد ہائیکورٹ انٹرا کورٹ اپیل دائر جسٹس بابر ستار چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل حفیظ الرحمان وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان کو عہدے سے ہٹانے کے کیس میں اہم پیش رفت
  • چیئرمین پی ٹی اے کی عہدے سے ہٹانے کیخلاف اپیل کل سماعت کیلئے مقرر
  • اسلام آباد ہائیکورٹ، چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کے کیس میں اہم پیش رفت
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو ہٹانے کا حکم، فیصلہ چیلنج
  • حفیظ الرحمٰن کی چیئرمین پی ٹی اے کے عہدے سے ہٹانے پر انٹرا کورٹ اپیل دائر
  • چیئرمین پی ٹی اے نے عہدے سے ہٹانے کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کردی
  • چیئرمین پی ٹی اے لیفٹیننٹ جنرل (ر) حفیظ الرحمان کو عہدے سے ہٹانے کا حکم
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان کو عہدے سے ہٹانے کا حکم
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو فوری عہدے سے ہٹانے کا حکم