سانپ کے کاٹنے سے متاثرہ بچے کے علاج میں کوئی غفلت نہیں برتی گئی، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پمز
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
—فائل فوٹو
اسلام آباد کے پمز اسپتال میں سانپ کے کاٹنے سے متاثرہ بچے کے علاج کے معاملے پر سوشل میڈیا پر زیرِگردش ویڈیو پر ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پمز ڈاکٹر عمران سکندر نے اپنے ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ بچے کے علاج میں کوئی غفلت نہیں برتی گئی، سوشل میڈیا پر ایسی خبریں بے بنیاد ہیں، سانپ کے کاٹنے سے زخمی بچہ 31 جولائی کی صبح 8 بج کر 35 منٹ پر پمز لایا گیا۔
ایشیا اور افریقی ممالک میں سانپ کے کاٹنے سے ہونے.
ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پمز کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچے کو اینٹی وینم ویکسین کے 10 انجکشن لگائے گئے، اینٹی وینم ویکسی نیشن کے دوران سینئر فزیشن آئی سی یو ٹیم نے بچے کا معائنہ کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ ڈاکٹرز نے حالت بگڑنے پر بچے کو وینٹی لیٹر پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا، پمز اسپتال میں وینٹی لیٹر خالی نہ ہونے پر بچے کو ریفر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پمز نے کہا ے کہ پمز نے متاثرہ بچے کو ریفر کرنے سے قبل نجی اسپتال سے وینٹی لیٹر دستیابی کی تصدیق کی، اسپتال کے اسٹاک میں اے وی ویکسین کے 700 سے زائد وائلز موجود ہیں۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پمز سانپ کے کاٹنے سے متاثرہ بچے بچے کو
پڑھیں:
پی ٹی آئی کی حکومت یا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات چیت نہیں ہورہی، بیرسٹر گوہر
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ اس وقت پارٹی اور وفاقی حکومت یا فوجی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہو رہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام دوسرا رخ میں گفتگو کرتے ہوئے گوہر علی خان نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ سیاسی مسائل کا حل سیاسی انداز میں تلاش نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ہونے والی بات چیت بھی نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: موجودہ آرمی چیف کے دور میں عمران خان کی رہائی ممکن ہے، بیرسٹر گوہر علی خان
انہوں نے بتایا کہ جب مارچ 2024 میں پی ٹی آئی نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کا مینڈیٹ چُرایا گیا ہے، تو پارٹی بانی عمران خان نے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دی تھی، مگر جب بات چیت آگے نہ بڑھی تو کہا گیا کہ پی ٹی آئی صرف اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے۔
گوہر علی خان کے مطابق عمران خان نے کہا تھا کہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اگر کوئی تجویز لے کر آتے ہیں تو اس پر غور کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید بتایا کہ 26 نومبر کو ایک اور کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی لیکن حکومت کی جانب سے کوئی سنجیدگی ظاہر نہیں کی گئی۔ ہماری اور حکومت کی کمیٹیوں کے قیام کے باوجود دو ہفتے تک ملاقات نہ ہو سکی۔ اس کے بعد حکومت نے ملنے میں دلچسپی نہیں دکھائی، اس لیے ہم نے محض فوٹو سیشن کے لیے بیٹھنے سے انکار کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر کا قومی اسمبلی کی 4 قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد محض بات چیت نہیں بلکہ سیاسی مسائل کا سیاسی حل تلاش کرنا تھا، جو جمہوریت، پارلیمان اور تمام جماعتوں کے لیے بہتر ہوتا، مگر ایسا نہیں ہو سکا۔
خیبر پختونخوا میں فوجی آپریشنز پر مؤقفگوہر علی خان نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا میں جاری آپریشنز کے حوالے سے جنوری، جولائی اور ستمبر میں آل پارٹیز کانفرنسز بلائیں۔ ان کے مطابق انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز ضروری ہیں، تاہم ان میں شہریوں کو نقصان یا سیاسی استعمال نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ آپریشنز میں بے گھر ہونے والے لوگوں کے گھر آج تک دوبارہ تعمیر نہیں ہو سکے، اس لیے آئندہ کسی بھی کارروائی میں عوامی تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسٹیبلشمنٹ بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی مذاکرات