توشہ خانہ کیس ٹو میں گواہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب کا بیان قلم بند
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
توشہ خانہ کیس ٹو میں گواہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب کا بیان قلم بند WhatsAppFacebookTwitter 0 2 August, 2025 سب نیوز
راولپنڈی:بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ کیس ٹو میں گواہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب آفتاب احمد کا بیان قلم بند ہو گیا۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ کیس ٹو کی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
بشریٰ بی بی کے وکیل ارشد تبریز نے گواہ آفتاب احمد پر اپنی جرح مکمل کی جبکہ بانی پی ٹی آئی کے وکیل قوسین مفتی آئندہ سماعت پر گواہ آفتاب احمد پر جرح کریں گے۔
عدالت نے کیس کی سماعت 6 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر 2 مزید گواہوں کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر لیا۔
ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون پر بات کروا دی گئی، ان کی ایک گھنٹے سے زائد بچوں سے بات ہوئی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایرانی صدر مسعود پزشکیان اعلیٰ سطح کے وفد کیساتھ 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے ایرانی صدر مسعود پزشکیان اعلیٰ سطح کے وفد کیساتھ 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے غذر: ایک شخص کو بچانے کی کوشش میں 3 افراد دریا میں ڈوب گئے تحریک تحفظ آئین کی اے پی سی کے اعلامیے پر بی ایل اے کی چھاپ شرمناک ہے، عرفان صدیقی خیبرپختونخوا: لکی مروت میں مارٹر گولا پھٹنے سے 3 بچے جاں بحق عمران خان کے ہیپاٹائٹس سے متاثر ہونے کا خدشہ، سپرینڈنٹ اڈیالہ جیل کا اہم بیان سامنے آگیا گڈانی کا سمندری پانی گلابی ہوگیا، وجہ بھی سامنے آگئیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: توشہ خانہ کیس ٹو
پڑھیں:
توشہ خانہ ٹو کیس کے 2 اہم گواہوں کے بیانات سامنے آگئے، اہم انکشافات
توشہ خانہ ٹو کیس کے 2 اہم گواہان کے بیانات ایکسپریس نیوز کو موصول ہوگئے جنہوں نے اہم انکشافات کیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گواہان بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کے خلاف عدالت کے روبرو بیانات ریکارڈ کراچکے ہیں، گواہان میں بانی پی ٹی آئی کے سابق پرسنل سیکرٹری انعام اللہ شاہ اور وعدہ معاف گواہ صہیب عباسی شامل ہیں۔
پرائیویٹ اپریزز صہیب عباسی نے بلغاری جیولری سیٹ کی قیمت کم لگانے کا اعتراف کیا، انعام اللہ شاہ نے پرائیویٹ اپریزر پر دباؤ ڈال کر جیولری سیٹ کی قدر کم کرنے کا انکشاف کیا۔
صہیب عباسی نے اپنے بیان میں کہا کہ انعام اللہ شاہ نے دباؤ ڈال کر بلغاری سیٹ کی 50 لاکھ روپے میں ویلیو لگانے کو کہا، انعام اللہ شاہ نے دھمکی دی اگر ویلیو کم نہ کی تو سرکاری محکموں سے بلیک لسٹ کر دیا جائے گا، چیئرمین نیب کے سامنے معافی مانگتے ہوئے اپنا بیان ریکارڈ کروایا، ریکارڈ پر دستخط بھی کئے۔
صہیب عباسی نے کہا کہ مجسٹریٹ کے سامنے بھی اپنے بیان میں اعتراف کیا کہ ڈر کے مارے جیولری سیٹ کی قدر کم کر کے رپورٹ دی، 23 مئی 2024 کو نیب کے انوسٹیگیشن افسر کے سامنے پیش کیا گیا اور معافی کی درخواست جمع کرائی۔
صہیب عباسی نے مزید کہا کہ بلغاری جیولری سیٹ کی تشخیص 25 مئی 2022 کو کیبنٹ ڈویژن کے سیکشن آفیسر نے سونپی تھی، میں نے اپنی رضامندی سے نیب کے انوسٹیگیشن افسر کو دستاویزات فراہم کیں۔
انعام اللہ شاہ نے بیان دیا کہ میں نے صہیب عباسی سے جیولری سیٹ کی قدر کم کرنے کو کہا تھا، میں نے پی ٹی آئی اور سرکاری نوکری دونوں سے تنخواہیں وصول کیں، میں 2019 سے 2021 تک ڈبل سیلری وصول کرتا رہا، بشریٰ بی بی کی ناراضی پر نوکری سے برطرف کیا گیا ڈبل سیلری کی شکایت نہیں تھی، بشری بی بی کو شک تھا جہانگیر ترین کے ساتھ میرے بھائی کے تعلقات ہیں۔
انعام اللہ شاہ نے کہا کہ میں پرائم منسٹر ہاؤس کے کامپٹرولر کے طور پر بنی گالا ہاؤس میں تعینات تھا، بلغاری جیولری سیٹ سعودی ولی عہد نے بطور سابق وزیر اعظم بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو گفٹ کیا تھا۔
نیب حکام کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے جیولری سیٹ توشہ خانہ میں جمع نہیں کرایا تھا، بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے پرائیویٹ اپریزر سے کم قیمت لگاکر جیولری سیٹ اپنے پاس رکھا تھا۔
نیب حکام نے کہا کہ بلغاری جیولری سیٹ کی اصل قیمت ساڑھے سات کروڑ تھی، بانی پی ٹی آئی نے پرائیویٹ اپریزر سے سیٹ کی قیمت 59 لاکھ لگوائی، بانی پی ٹی آئی نے صرف 29 لاکھ روپے سرکاری خزانے میں جمع کرائے، جیولری سیٹ میں نیکلیس، بریسلیٹ، ائیر رنگز اور ایک انگوٹھی شامل تھیں۔