توشہ خانہ کیس ٹو میں گواہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب کا بیان قلم بند
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ کیس ٹو میں گواہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب آفتاب احمد کا بیان قلم بند ہو گیا۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ کیس ٹو کی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
بشریٰ بی بی کے وکیل ارشد تبریز نے گواہ آفتاب احمد پر اپنی جرح مکمل کی جبکہ بانی پی ٹی آئی کے وکیل قوسین مفتی آئندہ سماعت پر گواہ آفتاب احمد پر جرح کریں گے۔
عدالت نے کیس کی سماعت 6 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر 2 مزید گواہوں کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر لیا۔
ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون پر بات کروا دی گئی، ان کی ایک گھنٹے سے زائد بچوں سے بات ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی
پڑھیں:
راولپنڈی میں جرگے کے فیصلے پر خاتون کا قتل،رکشہ ڈرائیور وعدہ معاف گواہ بن گیا
راولپنڈی:جرگے کے فیصلے پر خاتون کے قتل کیس میں رکشہ ڈرائیور وعدہ معاف گواہ بن گیا جب کہ ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کردی گئی۔
غیرت کے نام پر شادی شدہ خاتون سدرہ بی بی کے لرزہ خیز قتل کیس میں عدالت نے گرفتار 6 ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کر دی۔ کیس کی سماعت ڈیوٹی سول جج ثمرہ وحید نے کی، جہاں پولیس نے عدالت سے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔ پولیس کے مطابق ملزمان سے وہ تکیہ برآمد کرنا باقی ہے جو خاتون کو قتل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔
عدالت نے پولیس کی درخواست جزوی طور پر منظور کرتے ہوئے ملزمان مانی گل، عرب گل، ظفراللہ، عصمت اللہ، ضیا الرحمن اور صالح محمد عرف سلیم گل کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر واپس پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دیا اور انہیں 4 جولائی کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔
سماعت کے دوران عدالت نے ملزمان کے سیاہ کپڑوں سے چہرہ ڈھانپنے پر استفسار کیا، جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ یہ ایک ہائی پروفائل کیس ہے اور چہروں کو میڈیا سے چھپانے کے لیے ڈھانپا گیا ہے۔ عدالت نے اس وضاحت کو مسترد کرتے ہوئے تمام ملزمان کے چہروں سے نقاب ہٹانے کا حکم دیا۔ علاوہ ازیں وکلائے صفائی کو مقدمے کی فائل کا مطالعہ کرنے کی اجازت بھی دی گئی۔
کیس میں اہم پیش رفت ہوئی، جس کے مطابق رکشہ ڈرائیور خیال محمد نے عدالت کے روبرو دفعہ 164 کے تحت اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے وعدہ معاف گواہ بننے پر آمادگی ظاہر کی۔ پولیس رپورٹ کے مطابق سدرہ بی بی کی لاش ملزم مانی گل کے لوڈر رکشے میں منتقل کی گئی، جب کہ خیال محمد نے ابتدائی طور پر مرکزی ملزمان کے ساتھ تعاون کیا۔
عدالت نے رکشہ ڈرائیور کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا جب کہ 6 دیگر ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔ تفتیشی ٹیم نے بتایا کہ مزید تحقیقات جاری ہیں اور تمام پہلوؤں پر باریک بینی سے کام کیا جا رہا ہے۔