خوبصورت یورپی ملک کا ویزا صرف ’’21 ہزار روپے‘‘ میں کیسے حاصل کریں؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
(ویب ڈیسک)یورپ جانا ہر شخص کی خواہش ہے اب ایک یورپی ملک نے سب سے سستا ویزا متعارف کرایا ہے جو صرف 21 ہزار روپے میں حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اسپین یورپ کے خوبصورت لیکن مہنگے ممالک میں سے ایک ہے تاہم اب اسپین غیر یورپی افراد کے لیے یورپ کی تاریخ کا سب سے سستا ویزا صرف 75 ڈالر (لگ بھگ 21 ہزار روپے پاکستانی) میں فراہم کر رہا ہے۔ اسپین نے نیا ڈیجیٹل نوماڈ ویزا متعارف کرایا ہے۔ یہ ویزا ان غیر یورپی ریمورٹ ورکرز کے لیے ہے، جو اسپین میں ایک سال یا اس سے زائد مدت تک رہنا اور کام کرنا چاہتے ہیں۔ اسپین کے اسٹارٹ اپ ایکٹ کے تحت شروع کیا جانے والا ’’ڈیجیٹل نوماڈ ویزا‘‘ عالمی ٹیلنٹ اور ریموٹ پروفیشنلز کو راغب کرنے کے لیے ہے، جو روایتی ورک پرمٹ کے مقابلے میں سستا اور آسان ہے۔ یہ ویزا حاصل کر کے غیر یورپی افراد اسپین میں رہائش اختیار کر کے غیر ہسپانوی کلائنٹس یا کمپنیوں کے لیے کام کر سکیں گے۔ یہ ویزا صرف غیر یورپی شہریوں کے لیے ہے۔ ویزہ ہولڈرز کو ریموٹ کام کرنا ہوگا۔ یا تو کسی غیر ہسپانوی کمپنی کے ملازم کے طور پر یا خودمختار پروفیشنل کے طور پر جس کے زیادہ تر کلائنٹ غیر ملکی ہوں۔ اس ویزے کے حصول کے خواہشمند افراد کی 80 فیصد آمدنی اسپین سے باہر کے ذرائع سے ہونی چاہیے جبکہ ویزے کے بعد آپ کو اپنے کلائنٹس یا کمپنی کے ساتھ کم از کم تین ماہ سے کام کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ ویزہ ہولڈرز کی کمپنی یا کاروبار کم از کم ایک سال سے چل رہا ہو۔ اس ویزے کا سب سے بڑا فائدہ تو یہ ہے کہ یہ یورپ کا سب سے سستا ویزا ہے جو صرف 75 ڈالر (پاکستانی 21 ہزار روپے) میں مل سکتا ہے۔ جب کہ روایتی ورک ویزوں کے مقابلے میں درخواست کا عمل تیز اور کم پیچیدہ ہے۔ اس ویزے کے حصول کے بعد آپ ایک سال تک اسپین میں رہ سکتے ہیں اور اس کے بعد بھی قیام کی مدت کو بڑھایا جا سکتا ہے۔ اگر آپ اسپین میں آمدنی کے طے شدہ تقاضے پورے کرتے ہیں تو اپنے خاندان کے ساتھ بھی رہائش اختیار کر سکتے ہیں۔
درخواست دینے کا طریقہ:
خواہشمند غیر یورپی شہری اپنے ملک سے یا اسپین میں (مثلاً سیاحتی ویزا پر) رہتے ہوئے بھی درخواست دے سکتے ہیں۔ درخواست کے ساتھ ریموٹ ملازمت یا فری لانس معاہدوں کا ثبوت، اس کے علاوہ آپ کے آجر یا کاروبار کا ایک سال سے زیادہ عرصہ سے چلنے کا ثبوت بھی پیش کرنا ہوگا۔ امیدوار کو ویزے کی اہلیت کے معیار پر پورا اترنے والی آمدنی کا ثبوت پیش کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ اس کو اپنے صاف ستھرے کریمنل بیک گراؤنڈ کا ثبوت بھی پیش کرنا ہوگا۔ واضح رہے کہ اسپین اپنی ثقافت، کھانوں اور موسم کی وجہ سے منفرد ہے۔ بارسلونا کی ہلچل، میڈرڈ کی تاریخی دلکشی یا بحیرہ روم کے پرسکون ساحل، ہر جگہ ریموٹ کام کے لیے شاندار ماحول ہے۔ اس سستے ویزا اور دلکش طرز زندگی کے ساتھ، اب آپ کے ڈیجیٹل نوماڈ خواب کو حقیقت بنانے کا بہترین وقت ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کرنا ہوگا غیر یورپی ہزار روپے اسپین میں کے ساتھ ایک سال کا ثبوت کے لیے کام کر
پڑھیں:
سیکیورٹی فورسز ہمارے مہمان ہیں ان کو نقصان پہنچانے کی کوشش برداشت نہیں کریں گے، وزیراعلیٰ کے پی
پشاور:خیبرپختونخوا (کے پی) کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ ان کے سہولت کاروں کا خاتمہ کرنے کا عزم دہراتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز ہمارے مہمان ہیں اگر کوئی نقصان پہنچاتا ہے تو ہم کبھی بھی برداشت نہیں کریں گے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے ایپکس کمیٹی اجلاس کے بعد ویڈیو پیغام میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور ہمارا وژن تھا کہ جو علاقے ترقی سے محروم رہ گئے ہیں، انہیں اوپر لے کر آئیں، ترقی کے لیے ضروری ہے کہ امن ہو، بدقسمتی سے یہاں امن نہیں ہوپایا۔
انہوں نے کہا کہ امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ دہشت گردی ہے، حکومت، فوج، عوام، اداروں اور پولیس نے مل کر امن قائم کرنا ہے، امن سے ہمارا، قوم، نوجوانوں، صوبے اور ملک کا مستقبل وابستہ ہے، پاکستان کے دشمن ممالک کبھی نہیں چاہتے کہ پاکستان میں امن ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گری کے تانے بانےدشمن ممالک سے جڑتے ہیں، دہشت گردی کا مقابلہ مل کر کرنا ہے، عوام، حکومت اور فورسز کے درمیان عدم اعتماد پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اس سازش کو ختم کرنے کے لیے ایسے لوگوں کو بے نقاب کرنا ہے جو عدم اعتماد کی کوشش کر رہے ہیں، جب عوام کا ساتھ نہیں ہوگا تو یہ جنگ نہ جیت سکتے ہیں نہ لڑ سکتے ہیں، اس لیے عوام کا اس جنگ میں ساتھ دینا ضروری ہے۔
'دہشت گردوں کے ساتھ ان کے سہولت کاروں کا بھی خاتمہ کرنا ہے'
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے سہولت کار جو بھی ہیں ان کی نشان دہی کرنا ضروری ہے، دہشت گردوں کے ساتھ سہولت کاروں کا خاتمہ کرنا ہے، دہشت گردوں کی سہولت کاری نہ ہمارا دین دیتا ہے اور نہ قانون اس کی اجازت دیتا ہے۔
وزیراعلی کا کہنا تھا کہ دہشت گرد آبادیوں میں آکر رہتے ہیں، جب وہ فورسز کو نشانہ بناتے ہیں تو فورسز کے ساتھ عوام بھی نشانہ بنتے ہیں، دہشت گرد چاہتے ہیں عوام، حکومت اور فورسز کے درمیان خلیج پیدا ہو، ہمیں دہشت گردوں کو آبادی میں نہیں چھوڑنا۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو آبادیوں سے دور کرنا ہے، سیکیورٹی فورسز ہمارے مہمان ہیں اگر مہمان کو کوئی نقصان پہنچاتا ہے تو ہم کبھی بھی برداشت نہیں کریں گے، ہم نے رواج سمجھ کر مہمانوں نوازی کرنی ہے جو ہمارے مہمان پر حملہ کرے گا اس کا بھرپور جواب دیں گے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارے آبا واجداد نے سکھایا ہے کہ مہمانوں کا تحفظ بھی کرنا ہے، فوج، پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے جان کی قربانیاں دی ہیں۔
'2 اگست سے جرگے شروع ہو رہے ہیں'
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ 2 اگست سے جرگے شروع ہو رہے ہیں، جرگے میں مشاورت کریں گے اور پھر گرینڈ جرگہ کریں گے، مل کر ہم نے یہ جنگ جیتنی ہے، ہم نہیں چاہتے کہ آپریشن ہو، آپریشن کے باعث نقل مکانی سے نقصان ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی اطلاع پر کارروائی کی جاتی ہے، کوشش کی جاتی ہے کہ آپریشن سے سویلین کو نقصان نہ ہو، ہم ہرعلاقے میں ترقی لانا چاہتے ہیں لیکن اس کے لیے امن ضروری ہے، دشمن بیانیہ بنا کر غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
'معدنیات کا اختیار کسی نے نہیں مانگا اور نہ دیں گے'
وزیراعلیٰ نے کہا کہ معدنیات اس صوبے کے اثاثے ہیں نہ کسی نے اس کا اختیار مانگا اور نہ اس کا اختیار کسی کو دیں گے، وزیراعلی
ان کا کہنا تھا کہ جو ایسا بیانیہ بنا رہے ہیں ان کو پہچانیں، ہمیں جنگ مل کر لڑنی ہے، میرا واضح پیغام ہے میں اپنےعوام کے ساتھ کھڑا ہوں، ہم نیک نیتی سے مل کر یہ جنگ لڑیں تو یہ جنگ ہم جیت چکے ہیں۔