معروف میزبان و اداکارہ جگن کاظم نے ساتھی فنکارہ علیزے شاہ سے باضابطہ معافی مانگ لی ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو بیان میں جگن کاظم نے اعتراف کیا کہ انہوں نے بطور سینئر غیر مناسب رویہ اپنایا، جس پر انہیں افسوس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد دل آزاری نہیں تھا، تاہم وہ علیزے شاہ کے جذبات مجروح ہونے پر شرمندہ ہیں۔ یہ معذرت اس وقت سامنے آئی جب علیزے شاہ نے ایک تقریب کے دوران گلوکارہ شازیہ منظور پر دھکا دینے اور جان بوجھ کر گرانے کا الزام عائد کیا، اور اس واقعے پر جگن کاظم کے طنزیہ رویے سے دلبرداشتہ ہوئیں۔ علیزے نے شازیہ منظور پر واقعے کو بار بار میڈیا میں اچھالنے اور کلاؤٹ حاصل کرنے کی کوشش کا الزام بھی لگایا۔ انہوں نے کہا کہ جگن کو ہمیشہ سنجیدہ شخصیت سمجھا تھا، مگر اس رویے نے ان کی رائے بدل دی۔ جگن کاظم نے وائرل میمز اور غیر سنجیدہ تبصروں پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حساس معاملات کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ انہوں نے عوام اور میڈیا سے دوسروں کی عزتِ نفس کا خیال رکھنے کی اپیل کی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: جگن کاظم نے علیزے شاہ

پڑھیں:

وائٹ ہاؤس نے کولمبیا یونیورسٹی کیساتھ معاہدے کے بعد دیگر جامعات سے جرمانے مانگ لیے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ایک اہلکار نے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس ایسی کئی یونیورسٹیوں پر جرمانے عائد کرنے کی کوشش کر رہا ہے جن پر الزام ہے کہ وہ کیمپس میں یہود دشمنی کو روکنے میں ناکام رہی ہیں، جن میں ہارورڈ یونیورسٹی بھی شامل ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق اہلکار نے وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ امریکی انتظامیہ کئی یونیورسٹیوں سے مذاکرات کر رہی ہے جن میں کورنیل، ڈیوک، نارتھ ویسٹرن اور براؤن شامل ہیں۔

اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی اور کہا کہ امریکی انتظامیہ نارتھ ویسٹرن اور براؤن، اور ممکنہ طور پر کورنیل کے ساتھ معاہدوں کے قریب ہے۔

اس اہلکار نے مزید کہا کہ ہارورڈ ملک کی قدیم ترین اور امیر ترین یونیورسٹی ہے، جس کے ساتھ معاہدہ وائٹ ہاؤس کے لیے ایک اہم ہدف ہے۔

کورنیل یونیورسٹی کے ترجمان نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا، دیگر یونیورسٹیوں نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔

ٹرمپ اور ان کی ٹیم نے امریکی یونیورسٹیوں میں تبدیلی لانے کے لیے وفاقی فنڈنگ کا سہارا لینے کی ایک وسیع مہم شروع کر رکھی ہے، ریپبلکن صدر کا کہنا ہے کہ یہ ادارے یہود دشمنی اور انتہائی بائیں بازو کی سوچ کا شکار ہو چکے ہیں۔

جنوری میں دوبارہ صدارت سنبھالنے کے بعد سے ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی یونیورسٹیوں کو ہدف بنایا ہے، خاص طور پر ان فلسطین کے حامی مظاہروں کی وجہ سے، جنہوں نے پچھلے سال کیمپسز کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔

کولمبیا یونیورسٹی نے بدھ کے روز کہا تھا کہ وہ وفاقی حکومت کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت 20 کروڑ ڈالر سے زائد کی رقم ادا کرے گی، تاکہ وفاقی تحقیقات کا تصفیہ ہو سکے اور اس کی معطل شدہ وفاقی فنڈنگ کو بحال کیا جا سکے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے کولمبیا کے اس معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے اور اہلکاروں کا ماننا ہے کہ کولمبیا یونیورسٹی نے معاہدہ کرنے کا ایک معیار قائم کیا ہے۔

ہارورڈ نے ایک مختلف راستہ اختیار کیا ہے اور وہ وفاقی حکومت پر مقدمہ کر رہی ہے تاکہ اس کی معطل شدہ وفاقی گرانٹس کو بحال کیا جا سکے۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • خودکار ترجمے میں بھارتی وزیر اعلیٰ کی موت کی جھوٹی اطلاع جاری ہونے پر میٹا نے معافی مانگ لی
  • وائٹ ہاؤس نے کولمبیا یونیورسٹی کیساتھ معاہدے کے بعد دیگر جامعات سے جرمانے مانگ لیے
  • جگن کاظم نے علیزے شاہ سے معافی کیوں مانگی؟
  • جگن کاظم نے علیزہ شاہ سے معافی کیوں مانگی؟
  • جگن کاظم نے علیزے شاہ سے معافی مانگ لی، ویڈیو بیان وائرل
  • علیزے شاہ اور منسا ملک کی لڑائی میں اصل متاثرہ کون ہے؟ سمیع خان نے حقیقت بتا دی
  • سیاسی رہنما  غلام مرتضیٰ کاظم نے 50سال کی عمر میں میٹرک کا امتحان پاس کرلیا
  • سمی خان نے علیزہ شاہ اور منسا ملک کے جھگڑے کی اصل کہانی بتا دی
  • آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان مانگ لیا