سیاسی رہنما غلام مرتضیٰ کاظم نے 50سال کی عمر میں میٹرک کا امتحان پاس کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
مبارک حسین اعوان: 50 برس کی عمر میں غلام مرتضیٰ کاظمی نےمیٹرک پاس کر کے ضلع جہلم ویلی ہٹیاں بالا میں نئی مثال قائم کر دی۔
میرپور بورڈ کے تحت منعقدہ میٹرک امتحانات میں ضلع جہلم ویلی ہٹیاں بالا چناری سے تعلق رکھنے والے معروف سیاسی و سماجی رہنما غلام مرتضیٰ کاظمی نے 50 برس کی عمر میں نمایاں نمبرز سے میٹرک امتحانات میں کامیابی حاصل کر لی۔
غلام مرتضیٰ کاظمی نے کہا کہ تعلیم صرف سند نہیں بلکہ شعور عزم اور مسلسل خود کو بہتر بنانے کا نام ہے، انہوں نے اس موقع پر پیغام دیا کہ سیکھنے کا عمل کبھی ختم نہیں ہوتا اور اگر جذبہ ہو تو عمر مصروفیات یا کوئی رکاوٹ راستہ نہیں روک سکتی ،نوجوان اگر محنت لگن جاری رکھیں تو کبھی بھی ناکام نہیں ہو سکتے، میں نے بھی محنت اور لگن سے پچاس برس کی عمر میں میٹرک کا امتحان پاس کیا ہے۔
میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا
غلام مرتضیٰ کاظمی کی اس کامیابی کو علاقے میں نوجوانوں اور بزرگوں کیلئے ایک روشن مثال قرار دیا جا رہا ہےجو اس بات کا عملی ثبوت ہے کہ علم حاصل کرنے کیلئے کبھی دیر نہیں ہوتی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: غلام مرتضی کی عمر میں
پڑھیں:
ن لیگ نے صوبائیت اور ڈیم کارڈ کبھی نہیں کھیلا، عظمیٰ بخاری کا شرجیل میمن کے بیان پر ردعمل
لاہور:وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے کبھی صوبائیت کارڈ، نہروں کے کارڈ اور ڈیم کارڈ نہیں کھیلے، ن لیگ قومی جماعت ہے اس لیے قومی سوچ اور قومی ترقی کو ترجیح دیتی ہے۔
شرجیل میمن کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جس کو آپ ناتجربہ کار ٹیم کہہ رہے اسی ٹیم نے ڈیڑھ سال میں پنجاب میں 80 منصوبوں کے ساتھ انقلاب برپا کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں نے 17 سالوں میں جو کراچی اور سندھ کا حشر کیا اس کا رونا وہ وقتاً فوقتاً روتے رہتے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سندھ کے پچھلے سیلاب میں بیرونی امداد کے باوجود آج بھی تباہی ہی تباہی ہے، جو کردار آج کی پیپلز پارٹی نے پنجاب کے سیلاب میں ادا کیا ہے وہ پنجاب یاد رکھے گا۔
وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ بری بات اپنے چیئرمین بلاول بھٹو جس نے سیلاب میں مریم نواز کی تعریف کی ان کو جھٹلانا آپ کو زیب نہیں دیتا۔
واضح رہے کہ سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل میمن نے ن لیگ اور حکومت پنجاب کی جانب سے رضوان رضی کی حمایت میں مہم کو افسوسناک قرار دیا تھا۔