قلات میں یونین کونسل نیچارہ کی خواتین کی مخصوص نشست پر ضمنی انتخاب کا آغاز ہو گیا ہے۔ اس نشست پر تین امیدواروں کے درمیان مقابلہ جاری ہے، جن میں پاکستان پیپلز پارٹی (PPP) کی رخسانہ، آزاد امیدوار نور النساء اور آزاد امیدوار حور جان شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بلوچستان کے بنجر میدان بھی اب زیتون سے آباد ہونے لگے

اس انتخاب میں چھ جنرل کونسلرز اپنا حقِ رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔ انتخابی عمل کی نگرانی پریزائیڈنگ آفیسر خدابخش قمبرانی اور اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسر آغا محبوب شاہ کر رہے ہیں۔

ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے مکمل سیکیورٹی اور شفافیت کے انتظامات بھی مکمل کر لیے گئے ہیں۔

دوسری جانب قلات کی میونسپل کمیٹی منگچر میں ورکر کی ایک نشست پر بھی ضمنی انتخاب کا آغاز ہو چکا ہے۔ یہ نشست خالی ہونے کے باعث انتخاب کا انعقاد کیا گیا ہے، جس کے لیے اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر کو پولنگ اسٹیشن میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ یہاں پریزائیڈنگ آفیسر کی ذمہ داری نذیر احمد عمرانی (ایس ایس ٹی) سر انجام دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:قلات میں بس پر حملہ، بچ جانے والے مسافروں نے آنکھوں دیکھا حال بیان کردیا

اس نشست پر دو امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے:

عبدالوحید محمدشہی — نیشنل پارٹی اور الخالد پینل کے مشترکہ امیدوار (انتخابی نشان: آری)

قدرت اللہ — جمیعت علماء اسلام کے امیدوار (انتخابی نشان: کتاب)

اس ضمنی انتخاب میں 11 جنرل کونسلرز بطور ووٹرز حصہ لے رہے ہیں، جو اپنے پسندیدہ امیدوار کے حق میں ووٹ دیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خواتین نشست ضمنی انتخابات قلات انتخابات مخصوص نشست ورکرز نشست.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: خواتین نشست ضمنی انتخابات قلات انتخابات رہے ہیں

پڑھیں:

نیپال: روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دنیا میں پہلی بار سوشل میڈیا کے ذریعے کسی وزیراعظم کا انتخاب ہوا ہے، اور یہ منفرد تجربہ جنوبی ایشیائی ملک نیپال میں سامنے آیا ہے۔

دنیا بھر میں حکمرانوں کا انتخاب عموماً پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹ ڈال کر یا پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ہوتا ہے، مگر نیپال میں سیاسی بحران اور عوامی مظاہروں کے بعد سابق چیف جسٹس سشیلا کارکی کو چیٹنگ ایپ ’’ڈسکارڈ‘‘ کے ذریعے عوامی ووٹنگ سے عبوری وزیراعظم منتخب کیا گیا۔ عوامی احتجاج اور حکومت کے مستعفی ہونے کے بعد جب اقتدار کا بحران پیدا ہوا تو نوجوان مظاہرین نے فیصلہ کیا کہ قیادت خود چنی جائے اور اس مقصد کے لیے ڈسکارڈ کو انتخابی پلیٹ فارم بنایا گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، نیپال میں نوجوانوں نے ’’یوتھ اگینسٹ کرپشن‘‘ کے نام سے ایک ڈسکارڈ سرور بنایا جس کے ارکان کی تعداد ایک لاکھ 30 ہزار سے زیادہ ہو گئی۔ یہ سرور احتجاجی تحریک کا کمانڈ سینٹر بن گیا، جہاں اعلانات، زمینی حقائق، ہیلپ لائنز، فیکٹ چیکنگ اور خبریں شیئر کی جاتی رہیں۔ جب وزیراعظم کے پی شرما اولی نے استعفیٰ دیا تو نوجوانوں نے 10 ستمبر کو آن لائن ووٹنگ کرائی۔ اس میں 7713 افراد نے ووٹ ڈالے جن میں سے 3833 ووٹ سشیلا کارکی کے حق میں پڑے، یوں وہ تقریباً 50 فیصد ووٹ کے ساتھ سب سے آگے نکلیں۔

ووٹنگ کے نتائج کے بعد سشیلا کارکی نے صدر رام چندر پاوڈیل اور آرمی چیف جنرل اشوک راج سگدی سے ملاقات کی اور بعد ازاں عبوری وزیراعظم کے طور پر اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ مارچ 2026 میں عام انتخابات کرائے جائیں گے اور 6 ماہ میں اقتدار عوامی نمائندوں کو منتقل کر دیا جائے گا۔ اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی اولین ترجیح شفاف الیکشن اور عوامی اعتماد کی بحالی ہوگی۔

خیال رہے کہ ڈسکارڈ 2015 میں گیمرز کے لیے بنایا گیا پلیٹ فارم تھا، مگر آج یہ ایک بڑے سوشل میڈیا نیٹ ورک میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اس کا استعمال خاص طور پر جنریشن زیڈ میں مقبول ہے کیونکہ یہ اشتہارات سے پاک فیڈ، ٹیکسٹ، آڈیو اور ویڈیو چیٹ کے فیچرز فراہم کرتا ہے۔ نیپال میں اس پلیٹ فارم کے ذریعے وزیراعظم کا انتخاب جمہوری تاریخ میں ایک نیا اور حیران کن باب ہے جو مستقبل میں عالمی سیاست کے لیے بھی مثال بن سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حب میں قائم فیکٹری مقامی افراد کو روزگار فراہم کرے‘ سلیم خان
  • سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات24ستمبر کو ہوں گے
  • عراق: مقدس مقامات کی زیارت اب صرف مخصوص عمر کے افراد کیلئے
  • ڈی جی آئی ایس پی آر کی آزاد کشمیر کے تعلیمی اداروں کے طلبہ اور اساتذہ کیساتھ خصوصی نشست
  • الیکشن کمیشن نے عوامی راج پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخاب کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا
  • ڈی جی آئی ایس پی آر کی آزاد کشمیر کے تعلیمی اداروں کے طلبہ اور اساتذہ کیساتھ نشست
  • بنگلہ دیش: یونس انتظامیہ کے تحت ہونے والے انتخابات سے قبل درپیش چیلنجز
  • نیپال: روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب
  • صیہونی مخالف اتحاد، انتخاب یا ضرورت!
  • کراچی: انٹرمیڈیٹ کامرس ریگولر کے نتائج کا اعلان، تینوں پوزیشنز طالبات نے حاصل کیں