ٹم ڈیوڈ ٹی 20 میں تیز ترین سنچری بنانے والے آسٹریلوی بلے باز بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
آسٹریلیا نے تیسرے ٹی 20 میچ میں ویسٹ انڈیز کو 6 وکٹوں سے شکست دیکر پانچ میچوں کی سیریز میں 0-3 سے فیصلہ کن برتری حاصل کرلی۔
میچ میں ٹم ڈیوڈ نے صرف 37 گیندوں پر آسٹریلیا کی طرف سے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں تیز ترین سنچری اسکور کرکے تاریخ رقم کردی۔
ٹم ڈیوڈ اور مچل اووین کے درمیان پانچویں وکٹ کے لیے 128 رنز کی شاندار شراکت آسٹریلیا کی ٹی20 انٹرنیشنل کرکٹ میں اس وکٹ پر سب سے بڑی پارٹنرشپ بن گئی۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ 97 رنز کا تھا جو مچل مارش اور ٹم ڈیوڈ نے قائم کیا تھا۔
ڈیوڈ نے نہ صرف آسٹریلیا کے لیے سب سے تیز نصف سنچری (16 گیندوں پر) بنائی بلکہ پھر 11 چھکوں کی مدد سے اپنی پہلی ٹی 20 سنچری مکمل کی۔
ڈیوڈ نے کپتان مچل مارش کی سست بیٹنگ کے بعد کریز سنبھالی اور آتے ہی ویسٹ انڈین اسپنرز پر چڑھ دوڑے۔ انہوں نے گڈاکیش موتی کو ایک اوور میں مسلسل چار چھکے مارے جبکہ اگلے اوور میں عقیل حسین کو دو چھکوں اور ایک چوکے سے آڑے ہاتھوں لیا۔ راسٹن چیز کے اوور میں انہوں نے تین مزید چھکے لگائے۔
ان کے ساتھ نوجوان مچل اووین نے بھی 16 گیندوں پر 36 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی اور دونوں نے پانچویں وکٹ کے لیے صرف 46 گیندوں پر 128 رنز کی شراکت قائم کی۔
شائی ہوپ کی سنچری رائیگاں
ویسٹ انڈین کپتان شائی ہوپ نے اپنے کیریئر کی پہلی ٹی20 سنچری بنائی۔ انہوں نے برینڈن کنگ کے ساتھ 125 رنز کا اوپننگ اسٹینڈ قائم کیا۔ ہوپ نے 55 گیندوں پر سنچری مکمل کی، جس میں گلين میکسویل اور ایڈم زیمپا کو نشانہ بنایا۔
تاہم ویسٹ انڈیز کی اننگز کا اختتام زیادہ تیزی سے نہ ہو سکا۔ آخری پانچ اوورز میں وہ توقعات کے مطابق اسکور نہ کر سکے۔ شر فین ردرفورڈ نے 13 گیندوں پر صرف 12 رنز بنائے اور ٹیم کی رفتار سست پڑ گئی۔
آسٹریلیا نے 215 رنز کا ہدف 17 ویں اوور میں ہی مکمل کر کے سیریز اپنے نام کی۔ ٹم ڈیوڈ کو ان کی ریکارڈ ساز سنچری پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گیندوں پر اوور میں ٹم ڈیوڈ ڈیوڈ نے
پڑھیں:
امریکہ اور برطانیہ کی بحیرہ احمر میں موجودگی کا کوئی جواز نہیں، یمن
صنعا نے امریکہ اور برطانیہ پر بحیرہ احمر کو میدان جنگ میں تبدیل کرنے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک ایسے اتحاد بنانے کے خواہاں ہیں، جن کا خطے کے ممالک کے مفادات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یمنی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں بین الاقوامی جہاز رانی کی حفاظت اور حفاظت کے عزم پر زور دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن بین الاقوامی قانون کے احترام اور خطے کے ممالک کی اجتماعی سلامتی کے اصولوں کے فریم ورک کے اندر سمندری راستوں کے تحفظ پر مبنی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ صنعا حکومت کی وزارت خارجہ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ میری ٹائم سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کا انحصار خطے سے غیر ملکی فوجی بیڑے کے انخلا پر ہے، کیونکہ ان کی موجودگی کا کوئی جواز نہیں ہے۔
صنعا نے امریکہ اور برطانیہ پر بحیرہ احمر کو میدان جنگ میں تبدیل کرنے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک ایسے اتحاد بنانے کے خواہاں ہیں، جن کا خطے کے ممالک کے مفادات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یمنی وزارت خارجہ کے مطابق بحیرہ احمر میں یمن کی کارروائیاں صرف صہیونی دشمن کے مفادات کو نشانہ بناتی ہیں اور غزہ میں اسرائیلی جرائم کو روکنے کے لئے ہیں۔ یہ بیان گذشتہ دن صہیونی حکومت کے جنگی طیاروں کی جانب سے یمن کی بندرگاہ الحدیدہ میں 12 مرتبہ اہداف پر بمباری کے بعد جاری کیا گیا ہے۔