ایران نے آج اسرائیل میں کونسے اہداف کو نشانہ بنایا؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
موصولہ اطلاعات کے مطابق، حملے کا اصل ہدف اسرائیلی فوج کا بڑا کمانڈ اینڈ انٹیلیجنس مرکز (IDF C4I) اور گیو یام ٹیکنالوجی پارک میں واقع فوجی انٹیلیجنس کیمپ تھا، جو ایک اسپتال کے قریب واقع ہے۔ یہ مراکز ہزاروں فوجی اہلکاروں، ڈیجیٹل کمانڈ سسٹمز، سائبر آپریشنز، اور اسرائیلی فوج کے C4ISR سسٹمز کے حامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ایران کے میزائل آپریشن کے چودہویں مرحلے میں صہیونی حکومت کے ایک بڑے انٹیلیجنس ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا گیا۔ تسنیم کے مطابق، آج بروز جمعرات صبح، ایران کی جانب سے اسرائیل کے خلاف میزائل آپریشن کا چودھواں مرحلہ شروع ہوا۔موصولہ اطلاعات کے مطابق، حملے کا اصل ہدف اسرائیلی فوج کا بڑا کمانڈ اینڈ انٹیلیجنس مرکز (IDF C4I) اور گیو یام ٹیکنالوجی پارک میں واقع فوجی انٹیلیجنس کیمپ تھا، جو ایک اسپتال کے قریب واقع ہے۔ یہ مراکز ہزاروں فوجی اہلکاروں، ڈیجیٹل کمانڈ سسٹمز، سائبر آپریشنز، اور اسرائیلی فوج کے C4ISR سسٹمز کے حامل ہیں۔ بعض عبرانی میڈیا ادارے اس مقام کو، جو ایرانی میزائلوں کی زد میں آیا، "اسپتال" قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن یہی میڈیا جلدی سے یہ بھی اعتراف کر بیٹھا کہ یہ نام نہاد اسپتال دراصل صہیونی فوجیوں کا قیام گاہ تھا۔ رپورٹ کے مطابق ایسے حالات میں جب صہیونی حکومت حزب اللہ لبنان پر حملے یا ایران کے خلاف کارروائیوں میں عام شہریوں کو نشانہ بناتی ہے اور اسپتالوں و ہلال احمر پر بھی حملہ کرتی ہے، تو صہیونی فوجیوں کے کیمپ کو "اسپتال" ظاہر کرنا بھی ایک دلچسپ چال ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج کے مطابق
پڑھیں:
وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان
اسلام آباد:وفاقی وزارت خزانہ نے اپنے معاشی اہداف مقرر کردیے ہیں اور بتایا گیا کہ برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ اور معاشی شرح نمو 4.2 فیصد سے بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔
وفاقی وزارت خزانہ نے تین سالہ میکرو اکنامک اور فسکل فریم ورک جاری کر دیا ہے، جس کے تحت آئندہ تین برسوں کے لیے اہم معاشی اہداف مقرر کردیے گئے ہیں۔
وزارت خزانے کے اہداف کے مطابق تین سال میں پاکستان کی برآمدات میں 10 ارب ڈالر سے زائد اضافے کا امکان ہے اور برآمدات 44 ارب 83 کروڑ سے بڑھ کر 55 ارب ڈالر تک جانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
برآمدات کے حوالے سے بتایا گیا کہ اشیائے برآمدات 42 ارب 69 کروڑ ڈالر تک جا سکتی ہیں، خدمات کی برآمدات 12 ارب 24 لاکھ ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال اشیا کی برآمدات 35 ارب 28 کروڑ ڈالر رہنے کا امکان ہے، سروسز سیکٹر کی برآمدات کا تخمینہ 8 ارب 38 کروڑ ڈالر ہے۔
وفاقی حکومت کے اہم معاشی اہداف میں نشان دہی کی گئی ہے کہ درآمدات میں 14.5 ارب ڈالر اضافے سے 79 ارب 71 لاکھ ڈالر تک جانے کا امکان ہے۔
مزید بتایا گیا کہ آئندہ تین سال میں ترسیلات زر 44 ارب 82 کروڑ ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، رواں سال ترسیلات زر 39 ارب 43 کروڑ ڈالر رہنے کا تخمینہ ہے۔
وفاقی وزارت خزانہ نے بتایا کہ تین سال میں ملکی معیشت کا حجم ایک لاکھ 62 ہزار 513 ارب روپے تک بڑھنے کا امکان ہے، رواں سال ملکی معیشت کا حجم ایک لاکھ 29 ہزار 567 ارب روپے رہنے اور معاشی شرح نمو 4.2 فیصد سے بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔