شوہر نے کبھی کام کرنے سے نہیں روکا مگر فیشن میں حدود رکھنے کا کہتے ہیں، سنیتا مارشل
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
پاکستان شوبز کی اداکارہ سنیتا مارشل کا کہنا ہے کہ وہ لباس کے انتخاب میں احتیاط رکھتی ہیں کیونکہ ان کے شوہر بولڈ لباس پسند نہیں کرتے۔
حال ہی میں اداکارہ سنیتا مارشل ایک پوڈکاسٹ میں شریک ہوئیں جہاں انہوں نے اپنی نجی زندگی پر کھل کر بات کی۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ فیشن کرتے وقت اس بات کا خیال رکھتی ہیں کہ ان کے کپڑے زیادہ بولڈ نہ ہوں کیونکہ ان کے شوہر کو یہ پسند نہیں البتہ ان کے شوہر حسن جوکہ خود بھی اداکار ہیں، نے انہیں کبھی کام کرنے سے نہیں روکا۔
سنیتا کا کہنا تھا کہ وہ خود بھی لباس پہنتے وقت احتیاط کرتی ہیں اور کبھی ایسے کپڑوں میں طارق روڈ جانا پسند نہیں کریں گی جس سے لوگ متوجہ ہوں البتہ جب وہ ملک سے باہر ہوتی ہیں تو جو بھی لباس پہننا چاہیں پہنتی ہیں مگر تصاویر سوشل میڈیا پر اپلوڈ نہیں کرتیں کیونکہ وہ یہ سب کو دکھانا نہیں چاہتیں۔
https://www.
اداکارہ نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے حسن کو شادی سے قبل 5 سال تک ڈیٹ کیا تھا اور وہ ان کے خاندان اور گھر والوں کیساتھ بھی وقت گزارتی تھیں جوکہ ان سے بہت محبت کرتے تھے اور انہوں نے کبھی ان سے عیسائیت چھوڑ کر اسلام قبول کرنے کا مطالبہ بھی نہیں کیا۔
https://www.instagram.com/reel/DK_k9tdt_HR/?utm_source=ig_web_copy_linkigsh=MzRlODBiNWFlZA==
TagsShowbiz News Urdu
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
27ویں ترمیم: فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی بنانے کے لیے آرٹیکل 243 میں ترمیم کرنے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم پر کام شروع کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ اس ترمیم کے تحت آئین کے آرٹیکل 243 میں تبدیلی کی جائے گی تاکہ آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کیا جا سکے اور اس کا آئینی تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس مجوزہ ترمیم میں آئینی عدالتوں کے قیام کا معاملہ بھی شامل ہے، جبکہ ایگزیکٹو کی مجسٹریل طاقت کو ضلعی سطح پر منتقل کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پورے ملک میں یکساں تعلیمی نصاب کے نفاذ کا امکان بھی زیر غور ہے۔
مزید پڑھیں: فیلڈ مارشل عاصم منیر زبردست فائٹرہیں، صدر ٹرمپ کا سیول میں خطاب
وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک نے اس حوالے سے کہا ہے کہ 27 ویں ترمیم پر بات چیت جاری ہے، تاہم باضابطہ کام ابھی شروع نہیں ہوا۔
نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے وضاحت کی کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اس کا تحفظ فراہم کرنا ہے۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہاکہ اس ترمیم میں آئینی عدالت کے قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے کا بھی احاطہ کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ 27 ویں ترمیم میں این ایف سی میں صوبائی حصے کے تحفظ کو ختم کرنے کی تجویز بھی شامل ہے، ساتھ ہی آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے وفاقی دائرہ کار میں واپسی کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
مزید پڑھیں: پسندیدہ فیلڈ مارشل سے نئی دوستی تک، پاکستان نے امریکا کا دل جیت لیا
ادھر پاکستان تحریک انصاف نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آرٹیکل میں ترمیم آرمی چیف جنرل عاصم منیر ستائیسویں آئینی ترمیم فیلڈ مارشل فیلڈ مارشل کا عہدہ وی نیوز