حکومت صارفین کو چینی کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے،رانا تنویر حسین
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
قومی تحفظ خوراک اور تحقیق کے وزیر رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ حکومت صارفین کو چینی کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے اور اس مقصد کیلئے تمام متعلقہ فریقوں سے روابط نا گزیر ہیں۔وفاقی وزیر نے اسلام آباد میں پاکستان شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے چینی کی صنعت پر زور دیا کہ وہ پیداوار، رسد اور نرخوں میں شفافیت یقینی بنائے۔انہوں نے کہا کہ چینی کی قیمتوں میں بلا جواز اضافے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور چینی کی صنعت کے درمیان تعاون سے منڈی مستحکم ہوگی اور کاشتکاروں اور صارفین کے مفادات کو بھی تحفظ حاصل ہوگا۔
اشتہار
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: چینی کی
پڑھیں:
سستی بجلی کی فراہمی کیلئے مسابقتی مارکیٹ قائم کرنے کا وقت آگیا، وزیر توانائی
اسلام آباد:وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ سستی بجلی کی فراہمی کیلئے مسابقتی مارکیٹ قائم کرنے کا وقت آگیا ہے۔
ٹی بی ایم ایم ورکشاپ سے ورچوئل خطاب میں وزیر توانائی اویس احمد لغاری نے کہا ہے کہ ہم بجلی کی پیداوار، تجارت اور ترسیل کو ایک نئے دور میں داخل کریں گے، جدید، شفاف اور مسابقتی بجلی کی مارکیٹ قائم کرنے کیلئے پرعزم ہیں تاکہ ہر پاکستانی کو سستی، قابل اعتماد اور پائیدار توانائی فراہم کی جا سکے۔
وزیر توانائی نے کہا کہ سی ٹی بی سی ایم عالمی تجربات کی روشنی میں تیارکردہ ایک نظام ہے، یہ نظام بجلی شعبے میں شفافیت، مسابقت کے فروغ کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، یہ کوئی تجربہ نہیں ہے بلکہ برسوں سے تیار کردہ اصلاحاتی منصوبہ ہے جسے اب عملی جامہ پہنانے کا وقت آ گیا ہے۔
اویس لغاری نے کہا کہ ہمارا آکشن فریم ورک سی ٹی بی سی ایم کے نفاذ کا بنیادی ستون ہے، اس کے تحت 800 میگاواٹ وہیلنگ ڈیمانڈ مسابقتی عمل سے الاٹ کی جائے گی، خاص طور پر بڑے صنعتی صارفین اس وہیلنگ انتظام سے فائدہ اٹھا سکیں گے، صنعتی صارفین براہِ راست سپلائر سے مسابقتی نرخوں پر بجلی خرید سکیں گے۔
وزیر توانائی نے کہا کہ سی ٹی بی سی ایم اور وہیلنگ آکشن سے صنعتوں کے اخراجات کم ہوں گے، قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع کو نظام میں شامل کرنے میں سہولت ملے گی، برآمدی شعبوں کو سستی اور ماحول دوست بجلی تک رسائی حاصل ہوگی، یہ اصلاح اوپر سے مسلط نہیں کی جا رہی بلکہ ایک شراکتی فریم ورک ہے، اصلاحات کے بغیر نااہلیاں برقرار رہیں گی، صارفین پر بوجھ بڑھتا رہے گا۔