بدین ، خاصخیلی برادری کاعدم تحفظ کیخلاف شدید احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بدین (نمائندہ جسارت)گھروں پر حملہ، زمین پر قبضہ کر کے بے دخل کرنے، نہر میں شگاف ڈال کر گھروں کو ڈبونے کی کوشش میں ملوث بااثر افراد کی عدم گرفتاری اور بے گناہ افراد پر جھوٹے مقدمات درج کرنے کے خلاف خاصخیلی برداری کا احتجاج تحفظ اور انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ۔نندو لواری شریف روڈ پر واقع اسکیپ موری اور شیر واہ کے درمیان واقع گوٹھ خاصخیلی کے مکینوں نے خاصخیلی برادری کے معزیزین علی حسن خاصخیلی ، اسماعیل خاصخیلی ، امیر بخش خاصخیلی ، عبدالغنی خاصخیلی ، میر خاصخیلی ، مختیار خاصخیلی ، محمد حسن خاصخیلی ، سکندر خاصخیلی اور دیگر کی قیادت میں اپنے مخالف فریق پر گھروں پر حملہ زمین پر قبضہ کر کے گھروں اور زمین سے بے دخل کرنے کی کوشش میں ملوث برادری کے بااثر افراد عمر مہران پوٹو، سلیمان مہران پوٹو ، اللہ وساو مہران پوٹو ، سکندر اور دیگر کی عدم گرفتاری اور خاصخیلی برادری کے بے گناہ افراد پر جھوٹے مقدمات درج کرنے اور پولیس کے چھالوں کے خلاف بدین پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جبکہ اس موقع پر گوٹھ خاصخیلی کے مکینوں نے بدین پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ مہران پوٹو برادری سے تعلق رکھنے والے ہمارے مخالفین گزشتہ کئی سالوں سے ہمارے خلاف انتقامی کارروائی اور مختلف ہتھکنڈوں سے ہمیں حراساں اور پریشان کر کے ہم کو ہمارے گھروں سے بے دخل کرنے اور گھروں کے سامنے موجود محکمہ ایریگیشن کی زمین جو مقامی دیہاتی خوشی غمی کی تقریب کے لئے استعمال کرتے ہیں اس پر زبردستی قبضہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کئی بار مسلح ہو کر حملہ آور ہوئے فائرنگ اور تشدد سے ہمارے افراد زخمی بھی ہوئے پر افسوس پولیس بھی بااثر افراد کو گرفتار کرنے کے بجائے ہم کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کر رہی ہے۔انہوں نے مہران پوٹو برادری کے مخالفین پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے قریبی نہر میں شگاف ڈال کر ہمارے گھر ڈبونے کی سازش اور شرارت بھی کی جس کی اطلاع بھی پولیس اور متعلقہ حکام کو دی گئی۔انہوں نے کہا کہ کیس عدالت میں زیر سماعت ہونے کے باوجود ہمارے مخالفین نے پولیس کی مدد سے ہماری زندگی عذاب بنا رکھی ہے ہمیں اور ہمارے بچوں کو مختلف ہتھکنڈوں سے پریشان کیا جا رہا ہے .
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: خاصخیلی برادری بااثر افراد مہران پوٹو برادری کے
پڑھیں:
عورتوں کو بس بچے پیدا کرنے والی شے سمجھا جاتا ہے؛ ثانیہ سعید
منجھی ہوئی اداکارہ ثانیہ سعید نے اپنے حالیہ انٹرویو میں خواتین کی زندگی میں آنے والے مراحل، ذمہ داریاں اور تبدیلیوں کے بارے میں مفکرانہ گفتگو کی جس میں ان کے ذاتی تجربات بھی شامل تھے۔
ان خیالات کا اظہار ثانیہ سعید نے ایک پوڈ کاسٹ میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے کو عورت کو ایک کم تر سمجھا جاتا ہے جس کا کام صرف بچے پیدا کرنا ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ عورت کی زندگی اصل کہانی تو 35 سال بعد شروع ہوتی ہے لیکن ہمارے ڈراموں میں اس عمر کی خواتین کی کہانی نہیں دکھائی جاتی۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے ڈراموں میں عورت کو بس جوانی، محبت اور شادی تک محدود کردیا کیا گیا ہے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عورت کو کس نظر سے دیکھا جاتا ہے۔
ثانیہ سعید نے یہ شکوہ بھی کیا کہ معاشرے میں عورت کو صرف اُس وقت قابلِ توجہ سمجھا جاتا ہے جب وہ جوان ہو۔
اداکارہ نے کہا کہ میں نے اپنی اصل عمر کے کردار نہیں کی۔ اپنی جوانی میں بھی ماں کا کردار نبھایا۔
ثانیہ سعید نے عورت کی معاشی آزادی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر عورت کے پاس کوئی نہ کوئی ہنر یا صلاحیت ہونی چاہیے جس اس کی آمدنی کا ذریعہ بنا رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی آزادی عورت کو علم، خود اعتمادی اور فیصلہ سازی کی قوت دیتی ہے۔ عورت گھر سے نکلتی ہے تو سیکھتی ہے، آگے بڑھتی ہے۔