سولر پینلز پر عائد ٹیکس ختم کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
وزیر توانائی سندھ ناصرحسین شاہ نے وفاق سے سولر پینلز پر عائد ٹیکس ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی سندھ ناصرحسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاق کی جانب سے سولرز پر ٹیکس کے خلاف ہیں، وفاق سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ سولر پینلز پر عائد ٹیکس واپس لیں۔
صوبائی وزیر نے وفاق سے درخواست کی سولر پینلز پر عائد ٹیکس زیرو فیصد کردیا جائے۔
انھوں نے بتایا کہ سندھ میں 450 کے قریب ترقیاتی اسکیموں کومکمل کیا گیا ہے، سندھ سب سےزیادہ ترقیاتی اسکیمیں مکمل کرنے والا واحد صوبہ ہے، آئندہ مالی سال میں کراچی کیلئے میگا ترقیاتی اسکیمیں رکھی گئی ہیں۔
وزیر توانائی سندھ کا کہنا تھا کہ کارکردگی کی بنیاد پرہر الیکشن میں پیپلز پارٹی کا ووٹنگ گراف بلند ہو رہا ہے، سال 2029 کے الیکشن میں عوام ووٹ صرف پیپلزپارٹی کوہی دیں گے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سولر پینلز پر عائد ٹیکس
پڑھیں:
وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کی رومانیہ کے سفیر ڈین اسٹونیسکو سے ملاقات،تجارتی، دفاعی اور توانائی تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اگست2025ء) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ رومانیہ کی کمپنیوں کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع موجود ہیں،حکومت ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹیں مرحلہ وار کم کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے رومانیہ کے سفیر ڈین اسٹونیسکو سے ملاقات کے دوران کیا۔ وزارت تجارت کے مطابق اس موقع پر پاکستان اور رومانیہ کے درمیان تجارتی، دفاعی اور توانائی تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ رومانیہ کے سفیر نے پاکستانی برآمدات کے لیے کنسٹانزا بندرگاہ استعمال کرنے کی تجویز پیش کی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کنسٹانزا بندرگاہ تک رسائی برآمدی لاجسٹکس میں تنوع کا اہم قدم ہے۔ ملاقات کے دوران زرعی، گوشت، دواسازی، سرجیکل اور گرین انرجی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق بھی کیا گیا۔(جاری ہے)
سفیر ڈین اسٹونیسکو نے رومانیہ کی جانب سے پاکستان کو شمسی اور ہوا سے بجلی بنانے کی ٹیکنالوجی دینے کی پیشکش کی اور پاکستانی صنعتی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے صنعتی شراکت داری میں دلچسپی کا اظہار بھی کیا۔ وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا کہ حکومت ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹیں مرحلہ وار کم کر رہی ہے، رومانیہ کی کمپنیوں کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع موجود ہیں۔ سفیر اسٹونیسکو نے پاکستانی آئی ٹی ماہرین کی صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ رومانیہ پاکستانی آئی ٹی پروفیشنلز کے لیے مواقع فراہم کرنے کے لیے تیار ہے ۔ وفاقی وزیر نے انہیں بتایا کہ پاکستانی آئی ٹی ماہرین عالمی سطح پر معیاری خدمات دے رہے ہیں۔ ملاقار میں ٹیکنالوجی سیکٹر میں باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کرتے ہوئے ثقافتی سفارتکاری، کمیونٹی انضمام اور ویزہ سہولتوں میں بہتری پر زور دیا گیا۔ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی جس کے دوران باہمی تعلقات کو مستحکم بنانے پر اتفاق کیا گیا۔