data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے راشد مہناس روڈ پر گزشتہ شب تیز رفتار ڈمپروں کی ریس کے دوران ایک ڈمپر کے ویگو گاڑی پر الٹنے سے جاں بحق ہونے والی خاتون شاہینہ اور 10سالہ بچی کی جمعرات کو جامع مسجد احناف لیاقت آباد میں ہونے والی نماز ِ جنازہ میں شرکت اور واقع میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہا کہ ڈمپرو ٹینکر کی تیز رفتاری اور قانون شکنی شہریوں کی جان لیوا بن چکی ہے اور آئے روز کوئی نہ کوئی شہری خونی ڈمپر و
ٹینکر کا شکار ہو رہاہے ۔ بڑھتی اموات کے باوجود حکومت اور پولیس ٹریفک قوانین پر پابندی کرانے اور ڈمپر و ٹینکر کی تیز رفتاری و قانون شکنی کی روک تھام میں ناکام ہوگئی ہے ۔ متاثرہ خاندان جس دکھ اور کرب سے گزررہے ہیں وہ وہی جانتے ہیں ۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ ہم اس حالیہ افسوسناک واقع سمیت تمام متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ قانون شکنوں اور مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کرنے والوںکے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جماعت اسلامی کراچی یونس بارائی، امیر ضلع وسطی گلبرگ کامران سراج، ٹاؤن چیئرمین لیاقت آباد فراز حسیب، اسمال ٹریڈرز کاٹیج انڈسٹریز کے صدر محمود حامد، ناظم علاقہ لیاقت آباد ڈاکخانہ سلیم اللہ شیخ ودیگر موجود تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

محکمہ جیل سندھ میں 6 ہزار افسران و اہلکار بھرتی کرنے کا فیصلہ

کراچی:

محکمہ جیل میں نئی بھرتیوں کے تحت 6ہزار افسران و اہلکار بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، دستاویزات کے مطابق پہلے مرحلے میں ایک ہزار اہلکاروں کو اور دوسری مرحلے میں پانچ ہزار اہلکاروں و افسران کو بھرتی کیا جائے گا۔

محکمہ جیل کے مطابق اس وقت سندھ کے جیلوں میں ساڑھے پچیس ہزار سے زائد قیدی موجود ہونے کے باعث بھرتیوں کا فیصلہ کیا گیا ہے، قانون کے مطابق تیرہ ہزار قیدیوں پر چار ہزار نفری مقررکی جاتی ہے۔

 سندھ بھر کے جیلوں میں کمیونیکیشن کیلیے جدید وائرلیس سسٹم، سی سی ٹی وی اور کمانڈ اینڈکنٹرول روم قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، قیدیوں کی باڈی سرچ کیلیے اسکینر اور ملاقاتیوں کے بیٹھنے کیلیے مکمل سہولیات سے آراستہ اے سی ہال قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

محکمہ جیلز میں ٹرانسپورٹ کے بحران کو ختم کرنے کیلیے 80 پولیس موبائلز اور چالیس ایمبولینسز خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، قیدیوں کیلیے آئی ٹی پروگرام اور جیل انڈسٹری بھی بحال کرنے کیلیے تجاویز زیر غور ہیں۔

 ملیر اور حیدرآباد کے جیلوں سے رش کم کرنے کیلیے لانڈھی ایکسٹینشن جیل قائم کیا گیا ہے اور ٹھٹھہ جیل کا آئندہ ماہ افتتاح ہوگا، ٹھٹھہ اور ملیر ایکسٹینشن جیل ایک، ایک ہزار قیدیوں کو منتقل کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • حقائق کی جانچ سپریم کورٹ کا کام نہیں، ہم صرف قانون کی خلاف ورزی کو دیکھیں گے، چیف جسٹس
  • حقائق کی جانچ سپریم کورٹ کا کام نہیں، صرف قانون کی خلاف ورزی کو دیکھیں گے: چیف جسٹس
  • حقائق کی جانچ سپریم کورٹ کا کام نہیں، قانون کی خلاف ورزی کو دیکھیں گے: چیف جسٹس
  • فارن فنڈنگ کیس کو 3سال گزر گئے ،کسی کو سزا دی گئی نہ ہی فیصلہ نافذ ہوا،اکبر ایس بابر
  • پاکستانی شہری بحرین کا ویزا کیسے حاصل کریں اور اس کی فیس کیا ہے؟
  • راولپنڈی میں پاکستانی اور غیر ملکی شہریوں کیلیے گردے بیچنے والا گینگ بے نقاب
  • محکمہ جیل سندھ میں 6 ہزار افسران و اہلکار بھرتی کرنے کا فیصلہ
  • ملک میں کوئی قانون، انصاف اور عدالت نہیں ہے، شاہد خاقان عباسی
  • ہماری کسی سے لڑائی نہیں، ملک آئین و قانون کے مطابق چلایا جائے، محمود اچکزئی
  • عمران خان کو قید تنہائی میں رکھنا آئین، قانون اور انسانیت کی توہین ہے، حلیم عادل شیخ