سینیٹ :سوال سرونٹس ایکٹ میں ترمیم کا بل منظور،بیورو کریٹس اہل خانہ کے اثاثے ڈکلئیر کرنے کے پابند
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ نے سول سرونٹس ایکٹ میں ترمیم کا بل منظور کرلیا، بل کے تحت گریڈ 17 اور اس سے زیادہ گریڈ کے افسران شریک حیات اور زیر کفالت بچوں کے اثاثے ڈکلیئر کرنے کے پابند ہوں گے، فوجداری قوانین میں ترمیم کا بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیرِ صدارت ہوا، سول سرونٹس ایکٹ میں ترمیم کے تحت ملک بھر کے سرکاری افسران بھی اپنے اثاثے ظاہر کریں گے۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ملک بھر میں سیاست دان اپنے اثاثے ظاہر کرتے ہیں، بل کے متن کے مطابق گریڈ 17 اور اس سے زاید کے افسران شریک حیات اور زیر کفالت بچوں کے اثاثے ڈکلیئر کریں گے، گریڈ 17 سے اوپر کے افسران اپنے غیر ملکی اور ملکی اثاثے اور واجبات ڈکلیئر کریں گے۔ مالی تفصیلات فیڈرل بورڈ اف ریونیو (ایف بی آر) کے ساتھ ڈیجیٹل طور پر فائل کی جائیں گی، جن تک عوام کو رسائی حاصل ہوگی، تاہم یہ انکشافات عوامی مفادات اور شخص کی پرائیویسی اور سیکورٹی کے درمیان توازن کو مد نظر رکھ کر کیے جائیں گے۔ یہ ترمیم معلومات تک رسائی کے ایکٹ کے تحت ہے، اس کا مقصد رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت اثاثہ جات کے اعلان کو یقینی بنانا ہے، تاکہ گریڈ 17 سے 22 کے اعلیٰ عہدیداران کے ملکی اور غیر ملکی اثاثے عوام کے لیے قابل رسائی ہوں، اثاثوں کی تفصیلات ڈیجیٹل فائل کی جائیں گی۔ سینیٹ میں فوجداری قوانین میں ترمیم کا بل پیش کیا گیا، خاتون کو سرعام برہنہ کرنے اور ہائی جیکر کو پناہ دینے پر سزائے موت ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے، بل کے متن کے مطابق خاتون پر مجرمانہ حملہ کرنے یا اسے سرعام برہنہ کرنے پر ملزم کو وارنٹ کے بغیر گرفتار کیا جاسکے گا۔ خاتون پر مجرمانہ حملہ کرنے یا اسے سرعام برہنہ کرنے پر ابتدائی طور پر وارنٹ جاری کیا جائے گا، ایسا مجرمانہ حملہ کرنا ناقابل ضمانت جرم اور ناقابل مصالحت ہوگا، خاتون پر مجرمانہ حملہ کرنے یا اسے سرعام برہنہ کرنے پر مجرم کو عمر قید، جائیداد کی ضبطگی اور جرمانہ ہوگا۔ ہائی جیک کرنے والے کو پناہ دینے والے کے لیے سزائے موت ختم کرنے کی تجویز دی گئی، ہائی جیک کرنے والے کو پناہ دینے والے کو بغیر وارنٹ گرفتار کیا جائے گا، ہائی جیک کرنے والے کو پناہ دینے والے کا ابتدائی طور پر وارنٹ جاری کیا جائے گا، ہائی جیک کرنے والے کو پناہ دینا ناقابل ضمانت اور نا قابل مصالحت ہوگا، ہائی جیک کرنے والے کو پناہ دینے والے کو عمر قید اور جرمانہ ہو گا۔ بعد ازاں سینیٹ کے اجلاس میں سینیٹرز کی بجٹ پر تقاریر کا سلسلہ بھی جاری رہا، سینیٹر عبد القادر، حسنہ بانو، روبینہ قائم خانی نے بجٹ سے متعلق اپنی سفارشات پیش کیں، اجلاس کی کارروائی آج( جمعہ ) صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کردی گئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میں ترمیم کا بل مجرمانہ حملہ گریڈ 17 کے تحت
پڑھیں:
27ویں ترمیم کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سب کو پتا ہے کون کروارہا ہے، حامد خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی:۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سینئرقانون دان حامد خان نے کہا ہے کہ ہم نے چھبیسویں ترمیم قبول نہیں کی تو 27 ویں ترمیم کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سب کو پتا ہے یہ کون کروارہا ہے باقی تو سب کھلونے ہیں۔
حامد خان نے کہاکہ جس کے پاس طاقت ہوتی ہے اسی کے بارے میں بات کی جاتی ہے، آزاد کشمیر میں جس طرح گولیاں برسائی گئیں وہ بھی زیادتی ہے، آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی کے پیچھے خدا جانے ان کا کیا مقصد ہے؟ لگتا ہے دونوں جماعتوں کو بٹھا کے بتایا گیا ہے 27ویں ترمیم پاس کریں۔
یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حامد خان نے کہا کہ جو لوگ شاہ محمود قریشی سے ملے وہ بھاگے ہوئے بھگوڑے ہیں، جوپی ٹی آئی کو چھوڑ کر بھاگ گئے انہیں کوئی حق نہیں کہ وہ پی ٹی آئی کے بارے میں بات کریں، یہ لوگ پی ٹی آئی کے غدار ہیں، شاہ محمود قریشی سے کسی کی ملاقات کی کوئی اہمیت نہیں، چھبیسویں ترمیم واپس لیں آئین کے مطابق ملک چلائیں راستہ نکل آئے گا، ہم کسی قسم کی کوئی ڈیل نہیں چاہتے عدالتی نظام سے ریلیف چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی بے بسی کی وجہ سے چھبیسویں آئینی ترمیم کو چیلنج کیا ہے، ہمیں عدالتوں سے امید تو نہیں لیکن کوشش جاری رکھیں گے، 27ویں ترمیم کے حوالے سے اصول پر ہر کسی سے بات ہوسکتی ہے، چھبیسویں ترمیم سے پہلے ہم نے مولانا فضل الرحمن صاحب سے بھی بات کی، جو بھی ستائیسویں ترمیم کی مخالف کرے گا ہم اس کے ساتھ ہیں۔