شانگلہ، دہشتگردوں کی فائرنگ، پولیس اہلکار سمیت 2 افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
شانگلہ (مانیٹرنگ ڈیسک)خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ کے علاقے مارتونگ میں دہشتگردوں کے حملے میں ایک پولیس کانسٹیبل اور ان کے انکل زخمی ہو گئے۔ سب ڈویژنل پولیس افسر (ایس ڈی پی او) عثمان منیر خان نے ڈان ڈیجیٹل کو بتایا کہ پولیس اہلکار کی والدہ کا انتقال ہو گیا تھا اور واقعے کے وقت وہ اپنے گھر پر تعزیت کے لیے آئے مہمانوں سے ملاقات کررہے تھے۔ ایس ڈی پی او کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار کو دائیں ران میں دو گولیاں، جبکہ پیٹ کے نچلے حصے، بازو اور کندھے میں ایک ایک گولی لگی، جبکہ ان کے انکل کے سینے میں گولی لگی، دونوں کو علاج کے لیے مارتونگ رورل ہیلتھ سینٹر منتقل کر دیا گیا۔ایس ڈی پی او نے مزید بتایا کہ زخمی پولیس اہلکار ضلع سیکیورٹی برانچ کی مقامی انٹیلی جنس سروس میں خدمات انجام دے رہا تھا، نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کر لی گئی ہے اور ملزمان کی تلاش کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پولیس اہلکار
پڑھیں:
گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید، 4 نامعلوم حملہ آور فرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) گلشن معمار کے علاقے تھارو مینگل گوٹھ کریم شاہ روڈ پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار صدام حسین (PC-4251) شہید ہوگئے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس اہلکار ٹائر پینچر کی دکان پر موجود اپنی موٹرسائیکل کا پینچر لگوا رہا تھا۔اسی دوران سفید آلٹو کار میں سوار چار نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کی اور پولیس اہلکار کو شہید کرکے فرار ہوگئے۔پولیس نے جائے وقوع سے 5 خولز 9 ایم ایم اور 1 خول 30 بور قبضہ پولیس میں لیا ہے، مزید تحقیقات جاری ہے۔ لاش کو قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا۔وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ویسٹ سے فی الفور ابتدائی رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے ہدایت دی کہ جائے وقوع سے تمام شہادتیں اکٹھی کی جائیں اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ شہید اہلکار کے اہلخانہ سے ملاقات کی جائے اور ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے۔ضیاء الحسن لنجار نے پولیس حکام کو ہدایت دی کہ پولیس کلنگز میں ملوث اب تک گرفتار ملزمان کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں اور اس واقعے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کا ٹاسک کسی ماہر اور باصلاحیت افسر کے سپرد کیا جائے۔