تہران: (دنیا نیوز) ایران کی جانب سے جنوبی اسرائیل میں میزائلوں سے حملہ کیا گیا ہے جس سے متعدد عمارتیں ملیا میٹ ہو گئی ہیں اور بیشتر مقامات پر دھواں اٹھ رہا ہے، اسرائیلی فوج کے کمانڈ اور انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹرز کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

بحیرۂ مردار میں ڈرونز کی دو بار پروازوں کے بعد میزائل داغے گئے، حملے میں کسی کے ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ملی البتہ جنوبی اسرائیل کے علاقے بیرشیبا میں سینکڑوں گاڑیوں کی تباہی کی اطلاعات آئی ہیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق آپریشن وعدہ صادق سوم کے تحت میزائل حملے کی چودھویں لہر اٹھی جس کی ایران نے ویڈیو بھی جاری کی، اس لہر میں اسرائیلی فوج کے کمانڈ اور انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹرز کو نشانہ بنایا گیا۔

دوسری طرف اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ رات بھر تہران میں درجنوں حملے کیے، ان حملوں میں 60 طیاروں نے حصہ لیا اور 120 اہداف کو نشانہ بنایا، ان حملوں میں میزائل بنانے والی فیکٹریوں کو نشانہ بنانے کا بھی دعویٰ کیا گیا۔

اسرائیلی حکام نے جنوبی اسرائیل میں ایرانی حملے کے بعد بیرشیبا کا ریلوے سٹیشن بند کر دیا ہے، شہریوں کو متاثرہ مقامات سے دور رہنے کی ہدایت کی، بتایا گیا ہے کہ یہ میزائل حملہ براہ راست داغا گیا ہے، اسے دفاعی نظام روکنے میں ناکام رہا۔
اسرائیلی ایمرجنسی سروسز نے حملے میں ہلاکتوں کی اطلاع نہیں دی، صرف کچھ افراد زخمی ہونے کا بتایا ہے۔

قطری نشریاتی ادارے کے مطابق بیرشیبا میں ابھی ہدف کا پتا نہیں چل سکا، البتہ متاثرہ مقامات سے دھواں اٹھتا نظر آ رہا ہے، اس علاقے میں سائرن بج رہے ہیں، اسرائیلی فوج کے مطابق میزائل کو ناکارہ بنانے کی کوشش جاری ہے۔

اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس نے ایرانی میزائلوں کے حملے کا پتا چلا لیا ہے اور دفاعی نظام ان کو ناکارہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے، جس کے بعد اطلاعات دی جائیں گی۔

قبل ازیں ایران نے آپریشن وعدہ صادق سوم کے تحت اسرائیل پر دوبارہ میزائل داغے اور ڈرون حملے کیے جن سے فوج کے کمانڈ اور انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹرز کو نشانہ بنایا گیا۔

امریکا اسرائیل کو ہتھیار دینا بند کرے: یہودی تنظیم
دوسری طرف امریکا میں ’’یہودی بآواز امن‘‘ نامی امریکی یہودیوں کی ایک تنظیم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو ہتھیار نہ دیے جائیں، ورنہ پورے خطے میں جنگ لگ جائے گی، امریکہ اسلحہ دینا بند کرے۔

اس یہودی تنظیم نے کہا کہ مغرب کی جانب سے اسرائیلی حکومت کے فلسطینیوں کے خلاف جنگ جرائم کی پشت پناہی اور امریکا کی جانب سے غیر مشروط طور پر ہتھیاروں کی فراہمی سے آج یہ دن آیا ہے۔

امریہر سال اسرائیل کو 3.

8 ارب ڈالر کی فوجی امداد دیتا ہے جبکہ غزہ پر بمباری کے بعد اس امداد کو کئی گنا بڑھا دیا گیا۔

یہودی تنظیم نے کہا کہ امریکہ کی پشت پناہی اور امداد کی وجہ سے اسرائیل نے ایران سے جنگ چھیڑی اور فلسطین میں بھی لوگوں کو بھوکا مار رہا ہے۔

یہودی تنظیم نے دو ٹوک کہا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے اور خطے میں جنگ پھیلا رہا ہے، امریکہ اسے مسلح کرنا بند کر دے ۔

علاوہ ازیں وینزویلا میں ہزاروں افراد نے ایران اور فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرہ کیا جس میں اسرائیل کی دہشت گردانہ حکمت عملی کے خلاف احتجاج کیا گیا اور مغرب کی منافقانہ پالیسیوں کی مذمت کی گئی۔

Post Views: 2

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: جنوبی اسرائیل اسرائیلی فوج یہودی تنظیم نشانہ بنایا کو نشانہ رہا ہے فوج کے کے بعد

پڑھیں:

حماس نے یرغمالیوں کو رہا نہ کیا تو حملے بغیر رکے جاری رہیں گے؛ اسرائیلی آرمی چیف

اسرائیل کے آرمی چیف نے ایک بار پھر دھمکی دی ہے کہ غزہ میں فوجی کارروائیاں بغیر کسی وقفے کے جاری رہیں گی۔

یہ دھمکی انھوں نے غزہ کے اندر ایک کمانڈ سینٹر میں افسروں سے خطاب کے دوران دی جس کی فوٹیج اسرائیلی فوج نے جاری کی ہے۔

اسرائیلی آرمی چیف جنرل زامیر نے کہا کہ میں اندازہ لگا رہا ہوں کہ آنے والے دنوں میں ہمیں یہ معلوم ہو جائے گا کہ آیا ہم یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کسی معاہدے تک پہنچ سکتے ہیں یا نہیں۔ اگر نہیں، تو لڑائی بغیر رکے جاری رہے گی۔

جنرل زامیر نے غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور قحط پھیلنے کے الزامات کو جھوٹ، سازش اور بدنیتی پر مبنی قرار دیا۔

الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق انھوں نے کہا کہ غزہ کے شہریوں کی حالتِ زار کی اصل ذمہ داری حماس پر ہے۔

خیال رہے کہ حماس کے اکتوبر 2023 کے حملے میں اسرائیل سے 251 افراد کو اغوا کیا گیا تھا جن میں سے اب بھی 49 افراد غزہ میں قید ہیں۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ باقی ماندہ 49 یرغمالیوں میں سے بھی 27 ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان کی لاشیں ہمارے حوالے کی جائیں۔

خیال رہے کہ حال ہی میں فلسطینی مزاحمت کار گروہوں نے دو یرغمالیوں کی ویڈیوز جاری کیں جن میں وہ نہایت کمزور اور لاغر حالت میں نظر آئے۔

امریکہ، مصر اور قطر کی ثالثی میں جاری مذاکرات پچھلے ماہ ناکام ہو چکے ہیں، جس کے بعد اسرائیل میں مزید سخت فوجی کارروائی کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

دوسری جانب، بین الاقوامی سطح پر اور یرغمالیوں کے اہل خانہ کی جانب سے بھی اسرائیلی حکومت پر سنجیدہ دباؤ ہے کہ وہ جنگ بندی کے لیے مذاکرات بحال کرے۔

اقوامِ متحدہ کی زیر نگرانی کام کرنے والی امدادی ایجنسیوں نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی محاصرے اور امدادی پابندیوں کی وجہ سے غزہ میں قحط جیسے حالات پیدا ہو چکے ہیں، جسے انسانی تباہی قرار دیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • یمنی فوج کا اسرائیل کے بن گوریون ایئرپورٹ ہائپرسانک بیلسٹک میزائل حملہ
  • یوکرین کا روس کے بڑے آئل ڈپو پر ڈرون حملہ، شدید آگ بھڑک اٹھی
  • جعفر ایکسپریس پر ایک اور حملہ، ٹرین کو دوزان ریلوے اسٹیشن پر روک دیا گیا
  • مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی وزراء کا دھاوا انسانیت کے اجتماعی ضمیر پر حملہ ہے: وزیراعظم شہباز شریف
  • مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی وزراء کا دھاوا انسانیت کے اجتماعی ضمیر پر حملہ ہے: وزیراعظم
  • مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی وزراء کا دھاوا انسانیت کے اجتماعی ضمیر پر حملہ ہے: وزیراعظم  
  • اسرائیلی حملے کا خطرہ برقرار ہے، ایرانی آرمی چیف
  • یو کرین کا روس کے آئل ڈپو پر ڈرون حملہ، آگ بھڑک اٹھی، قریبی ہوائی اڈے پر پروازیں معطل
  • اسرائیلی جارحیت جاری، غزہ میں امدادی مراکز پر حملے، 57 فلسطینی شہید
  • حماس نے یرغمالیوں کو رہا نہ کیا تو حملے بغیر رکے جاری رہیں گے؛ اسرائیلی آرمی چیف