اے سی کے باوجود بجلی کے بِل میں کمی لانے کے 6 طریقے
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
آج کل شدید گرمی میں اے سی کا استعمال ناگزیر ہے مگر اس کے ساتھ بجلی کا بھاری بل ایک بڑی پریشانی بن جاتا ہے۔ خوشخبری یہ ہے کہ کچھ سادہ مگر مؤثر تدابیر اختیار کر کے آپ اے سی چلاتے ہوئے بھی بجلی کے بل میں واضح کمی لا سکتے ہیں۔
اے سی کے باوجود بجلی کے بل میں کمی کے 6 مؤثر طریقے:
1. اے سی کا درجہ حرارت مناسب رکھ کر بند کردیں
بہت کم درجہ حرارت (مثلاً 18 یا 20°C) اے سی پر دباؤ بڑھاتا ہے اور بجلی زیادہ استعمال ہوتی ہے۔ اس کا درجہ حرارت تھوڑا بڑھائیں اور کمرا ٹھنڈا ہوجانے پر بند کردیں۔
2.
دروازے اور کھڑکیاں بند رکھیں
کمرے کو بند رکھیں تاکہ ٹھنڈک باہر نہ جائے۔ ہر بار دروازہ کھولنے سے اے سی کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے، جس سے بل بڑھتا ہے۔
3. پنکھے کے ساتھ اے سی کا استعمال کریں
اے سی چلا کر چھت کا پنکھا بھی ساتھ چلائیں تاکہ ٹھنڈی ہوا پورے کمرے میں پھیل سکے۔ اس سے اے سی کو زیادہ بار آن اور آف ہونے کی ضرورت نہیں پڑتی اور بجلی کی بچت ہوتی ہے۔
4. اے سی فلٹرز کی صفائی باقاعدگی سے کریں
گندے فلٹرز اے سی کی کارکردگی کم کر دیتے ہیں، جس سے وہ زیادہ بجلی کھاتا ہے۔ ہر 15 سے 30 دن میں فلٹر صاف کرنا مؤثر ثابت ہوتا ہے۔
5. انسولیشن بہتر بنائیں
کھڑکیوں پر پردے، بلائنڈز یا انسولیشن والی فلم استعمال کریں تاکہ باہر کی گرمی اندر نہ آئے۔ چھت پر سفید پینٹ یا ٹھنڈی شیٹ بھی اندر کے درجہ حرارت کو کم رکھتی ہے۔
6. اے سی کے اوقات متعین کریں
اے سی کو پوری رات چلانے کے بجائے ٹائمر یا سمارٹ پلگ کا استعمال کریں تاکہ وہ مخصوص وقت پر بند ہو جائے۔ آپ سونے کے بعد 2 سے 3 گھنٹے بعد اے سی بند کر سکتے ہیں جبکہ پنکھے سے ٹھنڈک برقرار رہے گی۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چیئرمین ایف بی آر کا دوٹوک مؤقف: ملک میں منی بجٹ لانے کا کوئی ارادہ نہیں
اسلام آباد : چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے واضح کیا ہے کہ ملک میں کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے کہا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف سے مذاکرات کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔انھوں نے بتایا کہ اضافی ٹیکسوں کے لیے منی بجٹ کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے اور نہ ہی کوئی نیا منی بجٹ لایا جائے گا۔چیئرمین ایف بی آر کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے تناظر میں مختلف آپشنز پر غور کیا گیا ہے. تاہم سالانہ ٹیکس ریونیو ہدف میں رد و بدل کے حوالے سے حتمی فیصلہ تاحال نہیں کیا گیا.ایف بی آر ذرائع نے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف سے ٹیکس ہدف میں 300 ارب روپے کمی کی درخواست کرے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے لیے مقررہ ٹیکس ہدف کو 14 ہزار ارب روپے سے نیچے لانے کی کوشش کی جائے گی۔
خیال رہے سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان ہے۔مجوزہ منی بجٹ لگژری گاڑیوں، سگریٹس اور الیکٹرانک سامان پر ٹیکس کی شرح بڑھانے پر غور شروع ہو گیا، درآمدی اشیا پر جون میں کم کی گئی ریگولیٹری ڈیوٹی کے برابر لیوی لگائی جاسکتی ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ سیلاب کے نقصانات میں تعمیر نو کے لیے فیڈرل فلڈ لیوی عائد کی جا سکتی ہے. ممکنہ منی بجٹ میں منی بل کے ذریعے نیا ٹیکس لگانے اور امپورٹڈ غیر ضروری لگژری آئٹمز پر ٹیکس بڑھنے کا امکان ہے۔