بیجنگ :چین کے صدر شی جن پھنگ  سے  بیجنگ کے عظیم عوامی ہال  میں نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم  کرسٹو فر لوکسن نے ملاقات کی۔جمعہ کے روز شی جن پھنگ نے کہا کہ 50 سال قبل سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے چین اور نیوزی لینڈ کے تعلقات بدلتے ہوئے بین الاقوامی تقاضوں پر  پورا اترے ہیں  اور دونوں فریق ہمیشہ ایک دوسرے کا احترام کرتے ہوئے ساتھ ساتھ آگے بڑھے ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور نیوزی لینڈ کو دوطرفہ تعلقات میں تعاون کو زیادہ اہمیت دینی چاہئے، اپنے تکمیلی فوائد کو مکمل طور پر بروئے کار لانا چاہئے، تجارت اور سرمایہ کاری تعاون کو گہرا کرنا چاہئے، سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے، بنیادی ڈھانچے اور دیگر شعبوں میں تعاون کے امکانات سے فائدہ اٹھانا چاہئے، تعلیم، ثقافت، نوجوانوں، عوامی اور مقامی  تبادلوں کو مضبوط بنانا چاہئے اور دوطرفہ تعلقات کو مزید معنیٰ خیز  بنانا چاہئے۔ شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور نیوزی لینڈ کے درمیان کسی قسم کے کوئی تاریخی  مسائل اور  بنیادی اختلافات نہیں ہیں۔  چین اور نیوزی لینڈ کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہئے، اختلافات سے نمٹتے ہوئے مشترکہ  مقاصد کی جستجو  کرنی چاہئے.

اس سال فسطائیت کے خلاف عالمی جنگ کی فتح کی 80 ویں سالگرہ اور اقوام متحدہ کے قیام کی 80 ویں سالگرہ ہے۔جنگ کے بعد کے بین الاقوامی نظام کے معماروں اور محافظوں کی حیثیت سے، چین اور نیوزی لینڈ کو اقوام متحدہ کی مرکزی حیثیت سے مشترکہ طور پر   بین الاقوامی نظام کا دفاع کرنا چاہئے ، عالمی تجارتی تنظیم کی مرکزی حیثیت سے  کثیر الجہتی تجارتی نظام  اور بین الاقوامی عدل و انصاف کو برقرار رکھنا چاہئے، اور بین الاقوامی نظام کی ترقی کو زیادہ منصفانہ اور معقول سمت میں فروغ دینا چاہئے. کرسٹو فر لوکسن  نے کہا کہ  نیوزی لینڈ  اور چین کے تعلقات نمایاں اہمیت کے حامل ہیں۔ 2014 میں صدر شی جن پھنگ نے نیوزی لینڈ کا دورہ کیا اور دونوں فریقوں نے ایک جامع اسٹریٹجک شراکت داری قائم کی۔ دونوں ممالک کے رہنماؤں کی اسٹریٹجک رہنمائی میں  مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ ملا ہے۔  نیوزی لینڈ چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، ون چائنا پالیسی پر عمل پیرا رہے گا، اور باہمی احترام اور افہام و تفہیم کو برقرار رکھنے، اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو برقرار رکھنے، تجارت اور سرمایہ کاری  کو وسعت دینے، زراعت، ماہی گیری اور ڈیری صنعتوں میں تعاون کو گہرا کرنے اور سیاحت اور تعلیم میں عوامی اور ثقافتی تبادلوں کو مضبوط بنانے کے لئے چین کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہے، تاکہ  نیوزی لینڈ ۔چین تعلقات کی زیادہ سے زیادہ ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔

Post Views: 2

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چین اور نیوزی لینڈ نیوزی لینڈ کے بین الاقوامی شی جن پھنگ میں تعاون تعاون کو چین کے

پڑھیں:

پاکستان کا تھائی لینڈ کو بھی ’بدھا‘ کے تاریخی مجسمہ کا تحفہ

پاکستان نے بدھ مت تہذیب اور گندھارا ورثے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے، معروف ’روزہ دار بدھا‘ کے ایک نفیس مجسمے کی نقل تھائی لینڈ کو تحفے میں دے دی۔ یہ تقریب نیشنل میوزیم بینکاک میں منعقد ہوئی، جس کا عنوان تھا:
’گندھارا سے آسیان تک ایک روحانی سفر: مشترکہ ورثے اور مذہبی سیاحت کا جشن‘

تقریب میں پاکستان کی سفیر برائے تھائی لینڈ رخسانہ افضل نے مجسمہ تھائی لینڈ کے فائن آرٹس ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل، فینومبوت چنتراچوتی کے حوالے کیا۔

یہ بھی پڑھیں پاکستانی تھائی لینڈ کا وزٹ ویزا کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟

تقریب میں تھائی حکام، سفارتکار، اقوام متحدہ کے نمائندگان، سول سوسائٹی، ماہرینِ آثارِ قدیمہ، اساتذہ اور میڈیا نمائندگان نے شرکت کی۔

مشترکہ ورثہ، مضبوط تعلقات

ڈائریکٹر جنرل چنتراچوتی نے پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا:

’یہ تحفہ پاکستان اور تھائی لینڈ کے درمیان دیرینہ ثقافتی و سفارتی تعلقات کا مظہر ہے۔ گندھارا اور بدھ مت ورثے نے دونوں ممالک کو روحانی طور پر جوڑ رکھا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ یہ مجسمہ مستقبل میں نمائشوں، ثقافتی تبادلوں اور تحقیقی منصوبوں میں معاون ثابت ہوگا۔

پاکستان کا ثقافتی سفیر: گندھارا ورثہ

سفیر رخسانہ افضل نے بتایا کہ یہ مجسمہ پاکستان کے معروف فنکار جمیل کاکڑ نے تیار کیا ہے، جو ٹیکسلا کے قدیم گندھارا ورثے کا امین ہے۔
انہوں نے کہا:

’یہ مجسمہ نہ صرف ہماری قدیم تہذیب کی نمائندگی کرتا ہے، بلکہ پاکستان اور تھائی لینڈ کے درمیان دوستی، امن اور ثقافتی ہم آہنگی کو مزید مضبوط کرتا ہے۔‘

روحانی ہم آہنگی اور فنکارانہ انفرادیت

مہا وینریبل انیل ساکیا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسے ایک ‘روحانی دوبارہ ربط’ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ روزہ دار بدھا کا مجسمہ دانائی، توازن اور روحانی استقامت کی علامت ہے۔

اسلام آباد میں قائم سنٹر فار کلچرل ڈیولپمنٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ندیم عمر طرر نے گندھارا فن کو یونانی، رومن اور مقامی بدھ مت فنون کا حسین امتزاج قرار دیا اور کہا کہ یہ مجسمہ جنوب مشرقی ایشیاء اور پاکستان کے درمیان ثقافتی سفارت کاری کا مؤثر ذریعہ بن سکتا ہے۔

نمائش اور مستقبل کے امکانات

تقریب کے دوران ڈیویڈ چی لاو کی گندھارا ورثے پر مبنی نایاب تصاویر کی نمائش بھی کی گئی، جن میں پاکستان کے بدھ مت آثار، اسٹوپاز، اور تاریخی مقامات دکھائے گئے۔

یہ بھی پڑھیں تھائی لینڈ کی نئی ویزا پالیسی: سیاحوں کو کام کرنے کی اجازت، کیا پاکستانی بھی اہل ہیں؟

پاکستان جو گزشتہ 3 دہائیوں سے آسیان کا سیکٹورل ڈائیلاگ پارٹنر ہے، سیاسی، معاشی اور ثقافتی سطح پر اپنے روابط کو فروغ دیتا رہا ہے۔ یہ مجسمہ اس سلسلے کی ایک خوبصورت کڑی ہے، جو عوامی رابطے اور مشترکہ روحانی ورثے کو فروغ دے گی۔

اختتام پر بین الاقوامی شرکاء نے پاکستان کے اس اقدام کو بین المذاہب ہم آہنگی، امن اور علاقائی تعاون کے لیے ایک سنگ میل قرار دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بدھا کا مجسمہ پاکستانی تھائی لینڈ تعلقات

متعلقہ مضامین

  • دورہ آئرلینڈ، پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کا اپنی تیاریوں کا آغاز
  • اسرائیل نے ایک نیا نقشہ بنا لیا
  • آئر لینڈ کرکٹ ٹیم کا ستمبر میں طے شدہ دورہ پاکستان ملتوی
  • نیوزی لینڈ: بیگ سے 2 سالہ بچی زندہ برآمد، خاتون گرفتار
  • پاکستان اور ایران کا دو طرفہ تعاون کو وسعت دینے کے عزم کا اعادہ، آصف زرداری مسعود پزشکیان ملاقات کا اعلامیہ
  • چینی نائب وزیرخارجہ سے ملا قات : بزنس  تعاون سے سی پیک کا دائرہ سیع ہوگا  : احسن اقبال 
  • علی امین صوبے میں امن قائم نہیں کر سکتے تو استعفیٰ دے دینا چاہئے: عمران
  • پاکستان کے بعد کمبوڈیا نے بھی ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کر دیا
  • پاکستانی وزیر دفاع کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات؛ دفاعی تعاون بڑھانے پر تبادلہ
  • پاکستان کا تھائی لینڈ کو بھی ’بدھا‘ کے تاریخی مجسمہ کا تحفہ