مریدکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جون2025ء) مریدکے تحصیل میں بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام کے نام پر بتیس ہزار خاندانوں بیوہ یتیموں مستحق افراد سے روزانہ لاکھوں روپے کا فراڈ ہونے لگا ،پیسے دینے والے فرنچائزر ہر شہری سے رقوم دینے کے عوض پندرہ سو سے دو ہزار روپے کٹوتی کرنے لگے ،شہریوں نے تحقیقات کروانے اوروزیراعظم ، وزیرداخلہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق تحصیل مریدکے میں خاص کرمریدکے شہرمیں بینظیرانکم اسپورٹ پروگرام کے نام پر بیوگان یتیموں دیگر مستحق غریب ہزاروں لوگوں سے روزانہ لاکھوں روپے فراڈ کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

مریدکے شہر میں مستحق افراد کو پیسے دینے کیلئے تیرہ جگہوں پر فرنچائز بنائے گئے ہیں جہاں کے سروے کے مطابق جو بیوہ یا مستحق خاتون بینظیرانکم اسپورٹ پروگرام کی رقم لینے جاتی ہے انکی رقوم سے پندرہ سو سے دو ہزار روپے کٹوتی کی جارہی ہے کئی ایسی متاثرہ خواتین بھی سروے کے دوران ملی ہیں جنکو آدھی رقوم دی گئی ہیں گورنمنٹ علی عباس شہید ہائیر اسکنڈری اسکول مریدکے کے پرنسپل افتخار احمد نے انکشاف کیا انکے پاس دفتر میں ایک خاتون آئی جسکو بارہ ہزار روپے کم ملے جسکو انہوں نے فرنچائزر سے بارہ ہزار روپے واپس لیکر دئے ہزاروں خواتین سے پندرہ سو سے دو ہزار روپے کی کٹوتی روزانہ لاکھوں روپے کا فراڈ شفافیت پر بڑا سوالیہ نشان ہے شہریوں نے خفیہ اداروں کیزریعے تحقیات کروانے اور وزیر اعظم میاں شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ اور بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام کیسربراہان سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور لوٹ مار کرنے میں مصروف بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام کے فرنچائزرز کیخلاف محکمانہ کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام روزانہ لاکھوں روپے ہزار روپے

پڑھیں:

دنیا بھر میں 2024 کے دوران تنازعات میں 48 ہزار افراد ہلاک

80 فیصد بچوں کی اموات اور 70 فیصد خواتین کی اموات صرف غزہ میں ریکارڈ کی گئیں،اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں 2024 کے دوران تنازعات میں 48 ہزار 394 افراد ہلاک ہوئے۔

عرب ٹی وی کے مطابق جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال کے دوران عالمی سطح پر مسلح تنازعات کے باعث 48 ہزار 394 افراد مارے گئے،

جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی جبکہ 2024 میں دنیا بھر میں مسلح تنازعات کے نتیجے میں شہریوں کی اموات میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں گزشتہ دو سال کے دوران خواتین اور بچوں پر مسلح تشدد کے تباہ کن اثرات پر روشنی ڈالی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2021 اور 2022 کے مقابلے میں 2023 اور 2024 کے دوران تنازعات میں تقریبا 4 گنا زیادہ خواتین اور بچے مارے گئے۔ اعداد و شمار کے مطابق 2023 اور 2024 میں تنازعات والے علاقوں میں 21 ہزار 480 خواتین اور 16 ہزار 690 بچے مارے گئے جن میں سے 80 فیصد بچوں کی اموات اور 70 فیصد خواتین کی اموات صرف غزہ میں ریکارڈ کی گئیں۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی اے نے لاکھوں موبائل سمز بلاک کردیں
  • پنجاب کا بجٹ وزیراعلیٰ مریم نواز کے ماحول دوست ہونے کا عملی ثبوت
  • دنیا بھر میں 2024 کے دوران تنازعات میں 48 ہزار افراد ہلاک
  • چیئرپرسن بی آئی ایس پی کی چوہدری سالک حسین سے ملاقات، بینظیر ہنرمند پروگرام پر گفتگو
  • 10 ارب روپے کا آن لائن فراڈ، مقامی و غیر ملکی کمپنیاں ملوث نکلیں
  • بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین کیلیے بیرون ملک میں روزگار کے مواقع
  • 12 لاکھ روپے تک آمدنی پر انکم ٹیکس ختم کرنے کی سفارش کردی گئی
  • 12 لاکھ روپے تک آمدنی پر انکم ٹیکس صفر کرنے کی سفارش کردی گئی
  • بجٹ میں ایک ہزار 240 ارب کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا 64 فیصد ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کیلیے رکھا گیا ہے، مریم اورنگزیب