WE News:
2025-08-04@23:35:44 GMT

جنگوں میں خواتین پر جنسی مظالم کیوں کیے جاتے ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT

جنگوں میں خواتین پر جنسی مظالم کیوں کیے جاتے ہیں؟

مسلح تنازعات میں جنسی تشدد سے جنگی چال اور دہشت پھیلانے کا کام لیا جاتا ہے۔ اس سے نہ صرف متاثرین کی زندگی پر تباہ کن اثرات ہوتے ہیں بلکہ خاندانوں اور معاشروں کو بھی شدید نقصان پہنچتا ہے جس سے جنم لینے والی تکلیف، شرمندگی اور بدنامی کے اثرات نسلوں تک محسوس کیے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’بھارت میں ہر 17 منٹ میں جنسی زیادتی کا واقعہ، کیا ہم ہر 17 منٹ میں شرمندہ ہوں؟‘

اقوام متحدہ نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال ہی جنگوں میں جنسی تشدد (سی آر ایس وی) کے 4،500 واقعات سامنے آئے تاہم حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ ایسے واقعات میں 93 فیصد متاثرین خواتین اور لڑکیاں تھیں۔

بین الاقوامی قوانین کے تحت سی آر ایس وی جنگی اور انسانیت کے خلاف جرم ہے جو نسل کشی کے مترادف بھی ہو سکتا ہے۔ اس کے طویل مدتی اثرات پائیدار امن قائم کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

گزشتہ روز اقوام متحدہ جنگوں میں جنسی تشدد کے خاتمے کا عالمی دن منایا گیا جو اس وحشیانہ فعل کے طویل مدتی اور بین نسلی اثرات کی جانب توجہ دلاتا ہے۔

جنسی تشدد: جنگی ہتھکنڈا

بہت سے مسلح تنازعات میں جنسی تشدد کو دانستہ طور پر دہشت پھیلانے، لوگوں کو سزا دینے اور ان کی توہین کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

جنسی و تولیدی صحت کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایف پی اے) کی رابطہ کار اسمیرالڈا الابرے نے سوڈان میں صنفی بنیاد پر تشدد کے مسئلے پر یو این نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ہتھکنڈے سے بالخصوص خواتین اور لڑکیوں کی توہین کا کام لیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا ہے یہ نقصان متاثرین تک ہی محدود نہیں رہتا بلکہ اس سے معاشرے بھی متاثر ہوتے ہیں اور سماجی ہم آہنگی کمزور پڑ جاتی ہے۔ اس سے خاندان ٹوٹ جاتے ہیں، خوف پھیلتا ہے اور معاشی تقسیم مزید گہری ہو جاتی ہے۔

مزید پڑھیے: تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسانی کے بڑھتے واقعات کی وجہ کیا ہے؟

ہیٹی میں خواتین کے حقوق کی ایک تنظیم کی بانی پاسکل سولاجز نے بتایا کہ ملک میں مسلح جرائم پیشہ جتھوں نے لوگوں کو اپنی ہی ماؤں اور بہنوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے پر مجبور کیا۔

انہوں نے بتایا کہ خواتین کے جسم گویا میدان جنگ بن گئے ہیں۔ ایسے جرائم کا ارتکاب کرنے والے سماجی رشتوں کو تباہ کرنے کے لیے جنسی زیادتی کو بالادستی اور دوسروں پر قابو پانے کے ذریعے کے طور پر استعمال کرتے ہیں جبکہ ان جرائم کے متاثرین عمر بھر تکلیف، بدنامی اور تنہائی کا بوجھ اٹھاتے ہیں۔

نسل در نسل اثرات

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اس دن پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جنگوں میں جنسی تشدد کے بہت سے متاثرین انتقامی کارروائی کے خوف سے خاموش رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس صورتحال پر قابو پانے کے لیے ماضی کی ہولناکیوں کا اعتراف کرنا ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس جرم سے ہونے والی تکلیف گہرے اور دیرپا بین النسلی گھاؤ پیدا کرتی ہے اور تشدد کے اثرات آنے والی نسلوں پر محیط ہوتے ہیں۔

الابرے کا کہنا ہے کہ بہت سی متاثرین جنسی زیادتی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بچوں کو اکیلے پالنے پر مجبور ہوتی ہیں کیونکہ ان کے معاشرے ان بچوں کو قبول نہیں کرتے۔

مزید پڑھیں: دنیا میں کتنی خواتین جنسی یا جسمانی تشدد کا شکار، المناک حقائق

اس طرح گویا دنیا ان کی چیخیں نظرانداز کر دیتی ہے۔ متاثرین اور ان کے بچے عام طور پر تعلیم اور روزگار کے مواقع سے بھی محروم رہتے ہیں اور غربت کا شکار ہو جاتے ہیں۔

جنگوں میں جنسی تشدد کے مسئلے پر اقوام متحدہ کی خصوصی اطلاع کار پرامیلا پیٹن نے کہا ہے کہ جب بندوقیں خاموش ہو جائیں تو بہت سی خواتین اور بچوں کے لیے جنگ اس وقت بھی ختم نہیں ہوتی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقوام متحدہ جنسی تشدد جنگوں میں جنسی تشدد.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ جنگوں میں جنسی تشدد جنگوں میں جنسی تشدد اقوام متحدہ جنسی زیادتی جاتے ہیں تشدد کے کے لیے

پڑھیں:

سری نگر ایئر پورٹ پر بھارتی فوجی افسر کا ایئر لائن کے عملے پر تشدد

بھارتی فوجی افسر نے ایک شخص کا جبڑا توڑ ڈالا، دوسرے شخص کی ریڑھ کی ہڈی میں فریکچر ہو گیا۔  ایئر لائن نے بھارتی فوجی افسر کے اس عمل کو قاتلانہ حملہ قرار دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کے سری نگر ایئر پورٹ پر بھارتی فوجی افسر نے اضافی سامان کی فیس مانگنے پر ایئر لائن کے عملے کو پیٹ ڈالا۔ فوجی افسر لیفٹیننٹ کرنل رتیش کمار سنگھ کے تشدد سے عملے کے 4 ارکان زخمی ہوئے۔ بھارتی فوجی افسر نے ایک شخص کا جبڑا توڑ ڈالا، دوسرے شخص کی ریڑھ کی ہڈی میں فریکچر ہو گیا۔  ایئر لائن نے بھارتی فوجی افسر کے اس عمل کو قاتلانہ حملہ قرار دیا ہے۔ تشدد کرنے والے بھارتی فوجی افسر کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • افغان مہاجرین کی بے دخلی شروع، کوئٹہ میں پراپرٹی مارکیٹ پر منفی اثرات کا خدشہ
  • موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچاؤ کے لیے گلگت بلتستان میں پیشگی اطلاعات کا جدید نظام قائم کیا جائے، وزیرِ اعظم
  • سری نگر ایئر پورٹ پر بھارتی فوجی افسر کا ایئر لائن کے عملے پر تشدد
  • سندھ: 6 ماہ میں 133 خواتین قتل، جنسی زیادتی کے 90 کیسز رپورٹ
  • اضافی سامان کی فیس کیوں مانگی؟ بھارتی فوجی افسر نے ایئرلائن عملے کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا
  •  فلسطینی بچوں پراسرائیلی مظالم، دل دہلادینے والی رپورٹ سامنے آگئی،
  • نوعمرلڑکیوں میں سروائیکل کینسرکی ویکسینیشن کیوں ضروری ہے؟
  • جس روز قضا آئے گی
  • سینیٹ الیکشن: پی ٹی آئی کے 2 اراکین اسمبلی ووٹ باہر لے جاتے ہوئے پکڑے گئے؟
  • سپیس ایکس کا Crew-11 کامیابی سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ، مشن کے مقاصد کیا ہیں؟