گھنٹوں کی نیند، سکون یا خطرہ؟ صحت پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیند کو عام طور پر جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے، لیکن ہنگری میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ زیادہ دیر تک سونا، کم سونے سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
Semmelweis یونیورسٹی کی اس تحقیق کے مطابق روزانہ 9 گھنٹے سے زیادہ سونا آپ کی صحت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے، یہاں تک کہ اس سے موت کا خطرہ 34 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ اس کے مقابلے میں جو لوگ 7 گھنٹے سے کم سوتے ہیں ان میں موت کا خطرہ 14 فیصد بڑھتا ہے۔
یہ تحقیق 21 لاکھ افراد پر کی گئی 79 الگ الگ مطالعات کا مجموعہ ہے، جس میں نیند کے دورانیے اور صحت پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔
دلچسپ بات یہ بھی سامنے آئی کہ کم نیند کا اثر مردوں پر زیادہ جبکہ زیادہ نیند کا اثر خواتین پر زیادہ ہوتا ہے۔ محققین کا ماننا ہے کہ اس فرق کی وجہ مرد و خواتین کے ہارمونی نظام میں فرق ہو سکتا ہے، تاہم اس پہ مزید تحقیق درکار ہے۔
موجودہ دور میں نیند کی کمی کا مسئلہ بھی عام ہو چکا ہے، خاص طور پر موبائل اسکرینز اور سوشل میڈیا کے استعمال نے قدرتی نیند کا توازن بگاڑ دیا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ 5-6 گھنٹے سونے والے افراد میں فالج کا خطرہ 29 فیصد اور 8 گھنٹے سے زیادہ سونے والوں میں یہ خطرہ 46 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ یاد رہے، فالج دنیا بھر میں اموات کی ایک بڑی وجہ ہے۔
لہٰذا نہ بہت کم نیند صحت مند ہے، نہ ہی بہت زیادہ۔ متوازن نیند — تقریباً 7 سے 8 گھنٹے ہی بہترین ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پی اے سی ذیلی کمیٹی اجلاس: قومی ورثہ و ثقافت سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ
فائل فوٹو۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں نوید قمر کی زیر صدارت ہوا۔ جس میں کمیٹی نے قومی ورثہ اور ثقافت ڈویژن سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر پی این سی اے کی جانب سے کنسلٹنٹس کی بھرتیوں سے متعلق آڈٹ اعتراض کیا گیا۔ آڈٹ حکام کےمطابق 2017 سے 2019 کے دوران کنسلٹنٹس کی تعیناتیاں کی گئیں، یہ تعیناتیاں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی منظوری اور اشتہار کے بغیر کی گئیں۔
کنوینر ذیلی کمیٹی نوید قمر نے کہا ان پر کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہوتا؟ آپ انکوائری کرلیں۔ کنوینر کمیٹی نے معاملے کی انکوائری کی ہدایت کی۔ کمیٹی نے اس معاملے پر 15 دنوں میں رپورٹ طلب کر لی۔
کمیٹی کی رکن منزہ حسن نے کہا کہ اقبال اکیڈمی کس مقصد کے لیے استعمال ہو رہی ہے؟ انھوں نے کہا اقبال ڈے پر وہاں ایک ایونٹ ہو جاتا ہے۔ نوید قمر نے کہا کبھی ان کا پرفارمنس آڈٹ ہوا ہے؟ آڈٹ حکام نے کہا کہ پرفارمنس آڈٹ نہیں ہوا۔
منزہ حسن نے کہا سیاسی جماعتوں کے انٹرا پارٹی الیکشن بھی ایوان اقبال میں ہوتے ہیں، کمیٹی نے اقبال اکیڈمی اور ایوان اقبال کے پرفارمنس آڈٹ کی ہدایت کی۔