ایم ڈبلیو ایم وفد کی وزارت تعلیم کے نمائندوں سے ملاقات، متنازع نصاب پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
ڈائریکٹر نصاب تعلیم و دیگر سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے متنازع یکساں نصاب تعلیم سے متعلق ملت تشیع کے تحفظات سے آگاہ کیا۔ جس پر نظرثانی کے عمل میں مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام اور ماہرین تعلیم کی تجاویز کو اہمیت دینے کی یقین دہانی کرائی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی نصاب تعلیم کونسل کے کنوینر علامہ مقصود علی ڈومکی کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد نے ڈائریکٹر نصاب تعلیم، وزارت تعلیم پاکستان تبسم ناز، اسسٹنٹ ڈائریکٹر عمران احمد خان، ماہر تعلیم طاہر محمود و دیگر سے اہم ملاقات کی۔ وفد میں مجلس وحدت مسلمین کے عزاداری ونگ کے مرکزی نائب صدر علامہ سید زاہد حسین کاظمی، صوبہ پنجاب کے آرگنائزر علامہ سید علی اکبر کاظمی، علامہ سہیل اکبر شیرازی، مولانا غضنفر علی، مولانا سیف علی ڈومکی اور شمس الدین کامل شامل تھے۔ ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ نصاب تعلیم کے حوالے سے ملت جعفریہ کے متعدد تحفظات ہیں۔ جن سے ہم نے بروقت اور باقاعدہ وزارت تعلیم کو آگاہ کیا ہے۔ امید ہے کہ نصاب تعلیم کی اصلاح کا عمل مؤثر انداز میں آگے بڑھے گا، تاکہ یکساں نصاب تعلیم کو حقیقی معنوں میں "یکساں قومی نصاب" بنایا جا سکے۔
انہوں نے زور دیا کہ نصاب میں شامل متنازعہ اور قابل اعتراض مواد کی فوری اصلاح ناگزیر ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اہل تشیع کے علماء اور ماہرین تعلیم کو نصاب تعلیم سے متعلق تمام حکومتی کمیٹیوں میں مناسب اور مؤثر نمائندگی دی جائے۔ پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے مابین افہام و تفہیم کے ساتھ متفقہ اور جامع نصاب کی تشکیل وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے مزید بتایا کہ مجلس وحدت مسلمین کی نصاب تعلیم کونسل کے تحت صوبائی سطح پر نصاب تعلیم کانفرنسز منعقد کی جا رہی ہیں۔ بلوچستان کے بعد حال ہی میں پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں نصاب تعلیم کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں علمائے کرام، ماہرینِ تعلیم، اساتذہ اور دینی مدارس کے ذمہ داران نے شرکت کی۔ ان کانفرنسز کا مقصد ماہرین تعلیم اور مختلف شخصیات کی آراء اور تجاویز سے استفادہ کرتے ہوئے ایک جامع اور متفقہ نصاب تشکیل دینا ہے۔
اس موقع پر ڈائریکٹر نصاب تعلیم تبسم ناز نے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی سطح پر تعلیمی کانفرنسز کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا۔ انہوں نے تجویز دی کہ آئندہ کانفرنسز میں وزارت تعلیم کے متعلقہ افسران و ذمہ داران کو بھی مدعو کیا جائے تاکہ وہ براہ راست علماء کرام اور ماہرین تعلیم کی آراء سے مستفید ہو سکیں۔ ڈائریکٹر تعلیم نے یقین دلایا کہ وزارت تعلیم نصاب تعلیم کی نظرثانی کے عمل میں مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام اور ماہرین تعلیم کی تجاویز کو اہمیت دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی نصاب تعلیم کانفرنسز کی سفارشات وزارت تعلیم تک پہنچائی جائیں گی، تاکہ ان کی روشنی میں مزید اقدامات کیے جا سکیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اور ماہرین تعلیم علامہ مقصود وزارت تعلیم نصاب تعلیم کرتے ہوئے علی ڈومکی انہوں نے تعلیم کی تعلیم کو
پڑھیں:
ملک بھر میں آئندہ پیر سے موسلادھار بارشوں کی پیشگوئی
—فائل فوٹومحکمۂ موسمیات نے ملک بھر میں آئندہ پیر سے موسلادھار بارشوں کی پیش گوئی کر دی۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق 4 سے 7 اگست تک کشمیر، گلگت بلتستان میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔
خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں تیز بارشوں کا امکان ہے جبکہ پنجاب اور اسلام آباد میں بھی شدید بارش متوقع ہے۔
محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ 6 اگست کو بلوچستان اور سندھ میں تیز بارشیں متوقع ہیں، موسلادھار بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔
یہ بھی پڑھیے اسلام آباد اور مری میں گرج چمک کے ساتھ بارش سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانیماہرینِ موسمیات نے رواں سال مون سون سیزن ستمبر کے آخر تک رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔
ماہرینِ موسمیات کے مطابق موسمیاتی تبدیلی کے باعث موسموں کے پیٹرن تبدیل ہو رہے ہیں۔
ماہرین نے بتایا کہ رواں سال مون سون ہوائیں ملک کے جنوبی حصے پر کم اثر انداز ہو رہی ہیں، مون سون ہوائیں زیادہ تر ملک کے شمالی و بالائی علاقوں پر اثر انداز ہیں، 10 اگست سے مون سون ہوا کا رخ ملک کے جنوبی حصے کی جانب ہو جائے گا۔
ماہرین کے مطابق اگست کے وسط سے مون سون سسٹم جنوبی حصے پر اثر انداز ہو سکتا ہے، رواں سال مون سون کا دورانیہ بھی بڑھ سکتا ہے، عام طور پر ملک کے جنوبی حصے سے مون سون 15 ستمبر کو ختم ہو جاتا ہے تاہم رواں سال مون سون ستمبر کے آخر تک رہ سکتا ہے۔