Express News:
2025-08-06@00:42:05 GMT

بجٹ کی منظوری سے قبل مشورے اور عالمی یوگا ڈے

اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT

بجٹ 2025-26 اپنی منظوری کے آخری مراحل طے کر رہا ہے۔ بجٹ پر اتحادیوں کے درمیان مشاورت ہو رہی ہے۔ چند روز قبل پٹرول کی قیمت میں اضافہ بھی ہوگیا۔ بجٹ کا اعلان ہوتے ہی ہر شے کی قیمت بڑھنے لگی۔ مکان مالکان نے 10 فی صد اضافے کا تقاضا شروع کردیا، بس مالکان نے کرائے بڑھا دیے، حکومت 12 لاکھ سالانہ آمدن پر ٹیکس کا بوجھ لادے گی جو پہلے ہی 50 ہزارکرائے کی مد میں 30 ہزار روپے بجلی کے بلوں کو تھام کر ہزاروں روپے کے گیس کے بلوں اور پانی کے بلوں کو تھام کر یا دل تھام کر ڈگمگاتے لڑکھڑاتے قدموں سے اپنی قسمت کا شکوہ بیان کررہے ہیں۔

ایسے میں ان پنشن ہولڈرز پرکیا گزر رہی ہے، جسے اپنا دل چیرکر اس بات کا انتخاب کرنا ہے کہ دوا پوری خریدوں یا کم کر کے ایک عدد آم بھی خرید لوں تاکہ اہل خانہ کو ایک ایک ٹکڑا آم کا قیمتی نذرانہ پیش کروں۔ کروں تو کیا کروں؟ اب حکومت ہی کچھ کر لے مشاورت ہی کر لے، کم از کم 10 فی صد پنشن میں اضافہ کر دے، تاکہ بوڑھے لرزتے ہوئے جسم میں خوشی کی چند لہریں دوڑ جائیں۔

سولر پینلز پر 18 فی صد ٹیکس کم کرکے 10 فی صد کر دیا گیا ہے، جہاں تک جامعات کے لیے فنڈز بڑھانے کا تعلق ہے تو صرف ایک صوبے تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ پورے ملک کی جامعات اور HEC کو دیے گئے فنڈز کو بڑھایا جائے۔ ریسرچ اور تحقیقی منصوبوں کو مزید ترقی دی جائے۔ جب ایک قوم اپنے تعلیمی اور اعلیٰ تعلیم پر ریسرچ کرنے والے اداروں کے فنڈز میں کمی لے کر آتی ہے تو وہ دراصل طالب علموں کو ذہن، دریافت، جستجو کی دنیا آباد کرنے سے روک دیتی ہے۔ تعلیم پر جی ڈی پی کا خرچ پاکستان میں سب سے کم ہے۔

یہاں تک کہ بھارت کے مقابلے میں تقریباً نصف ہے اور ایران کے بجٹ کا ایک تہائی ہے جب کہ عالمی بینک یہ کہتا ہے کہ پاکستان کو سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، میتھس اور دیگر علوم میں تیزی سے سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔ ایسے میں کیا ہم اپنے تعلیمی اداروں کو ایسا بجٹ دے سکتے ہیں جس سے کمرے اور کرسیاں اور امتحان کے ساتھ ذہن دریافت اور جستجو ریسرچ کی دنیا بھی آباد کر سکیں، آپ ملک کے مختلف شہروں میں یونیورسٹیزکی پتلی مالی حالت کی خبریں اکثر سنتے رہتے ہیں، کہیں اساتذہ کی کمی ہے کیونکہ فنڈز نہیں ہیں، چند اساتذہ پر لیکچرز کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے۔

تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر ہو رہی ہے۔ ریسرچ گرانٹس کہیں کم یا کہیں منجمد کیے جا رہے ہیں، اس طرح کی باتیں بتا رہی ہیں کہ ہم طلبا کو صرف امتحانی پرچوں تک محدود کر رہے ہیں۔ ان پر تحقیقی، سائنسی یا تکنیکی سرمایہ کاری نہیں کر رہے ہیں، لہٰذا اعلیٰ تعلیم پر ترقیاتی فنڈز کے ساتھ وفاقی اور صوبائی تعلیمی بجٹوں میں اضافہ کرنا ہوگا۔

ہر سال 21 جون کو ’’ عالمی یوگا ڈے‘‘ منایا جاتا ہے، اس دن کو عالمی سطح پر منانے کا آغاز 2015 سے ہوا۔ بھارت کا دعویٰ ہے کہ ’’ یوگا‘‘ ان کا تحفہ قدیم ہے لیکن نیپال، چین اور یہاں تک کہ ایرانی و ترک قدیم روایات بھی یوگا سے مشابہ طرز و فکر کی نشان دہی کرتی ہیں۔ یوگا کا اصل مطلب ہے ’’جوڑنا‘‘ یعنی سانس کو شعور سے، جسم کو روح سے اور انسان کو کائنات سے جوڑنا۔

یوگا کا تقریباً ہر آسن Posture جن سے بیماریوں کا علاج کیا جاتا ہے یعنی بغیر دوا کے۔ اس طرح اس کے اصول طب اسلامی کے قریب بھی دکھائی دیتے ہیں، جیسے ابن سینا اور امام رازی نے تنفس، سکون اور ذہنی طہارت کو ’’شفا کے اسباب ‘‘ قرار دیا ہے۔ اسی طرح یوگا میں سانس کی ترتیب، خاموشی پر زور دیا جاتا ہے۔ مشہور عالمی شہرت یافتہ ’’ یوگا‘‘ کے استاد ڈاکٹر بشیر شیخ یوگا مشقوں کے دوران خاموشی اور مراقبے کے ذریعے اللہ کی طرف دھیان دینے کی تعلیم بھی دیتے ہیں۔

پاکستان جہاں مہنگائی کے سبب ذہنی دباؤ، ہر شخص اپنی کسی نہ کسی بیماری کا ذکر کرتا ہے، اس کے ساتھ مثبت خیالات کا حامل ہونا بھی ضروری ہے۔ ایسے میں اپنی صحت کے مسائل سے یوگا کے ذریعے نبردآزما ہو سکتے ہیں اور یوگا کے ماہرین اس فن کے اساتذہ یوگا کو اسلامی تعلیمات کی روشنی سے منور کر سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

آسان اقساط میں اسمارٹ فونز کی فراہمی کے لیے ایک نئی پالیسی تیار کی جا رہی ہے: وفاقی وزیر

اسلام آباد:

وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونی کیشن شزا فاطمہ خواجہ کا کہنا ہے کہ آسان اقساط میں اسمارٹ فونز کی فراہمی کے لیے ایک نئی پالیسی تیار کی جا رہی ہے تاکہ ڈیجیٹل ڈیوائسز ہر فرد کی پہنچ میں ہوں۔ حکومت کا ویژن ہے کہ ملک میں ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے تعلیم اور ہنر کی ترقی کو فروغ دیا جائے۔

پیر کے روز پاک چائنا فرینڈ شپ سینٹر میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی علم تک رسائی کو عام کر سکتی ہے اور ہماری نوجوان نسل، بشمول خواتین طلبہ کو، سائنس اور ٹیکنالوجی میں نئے کیریئر کے مواقع تلاش کرنے کے قابل بنا سکتی ہے ۔

وفاقی وزیر مزید کہنا تھا کہ سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی(ایس ٹی ای ایم)کا آغازحکومت کے وسیع ویژن کے مطابق ہے۔ آسان اقساط میں اسمارٹ فونز کی فراہمی کے لیے ایک نئی پالیسی تیار کی جا رہی ہے تاکہ ڈیجیٹل ڈیوائسز ہر فرد کی پہنچ میں ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ ڈی جی اسکلز پروگرام کے تحت ایک سال میں ایک لاکھ نوجوانوں کو تربیت دی گئی ہے اور رواں سال دس لاکھ بچوں کو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی تربیت دینے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

شزہ فاطمہ خواجہ نے خواتین کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہماری خواتین نہایت باصلاحیت اور محنتی ہیں، اور حکومت تمام عوامی مقامات کو خواتین کے لیے محفوظ بنانے کے لیے پْرعزم ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت وجیہہ قمر نے کہا کہ ہم پاکستان میں ایس ٹی ای ایم فیڈ کے آغاز کا خیر مقدم کرتے ہیں کیونکہ یہ نوجوان نسل کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی کو زیادہ قابل رسائی اور دلچسپ بنانے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب ذمہ داری کے ساتھ استعمال کیا جائے تو ڈیجیٹل پلیٹ فارمز تعلیم، تخلیقی صلاحیت اور بااختیار بنانے کے لیے طاقتور اوزار بن سکتے ہیں۔ یہ اقدام ہمارے قومی اہداف کے مطابق ہے تاکہ ایس ٹی ای ایم (اسٹیم) لرننگ کو فروغ دیا جا سکے اور ایک مستقبل کے لیے تجسس رکھنے والی، ہنر مند اور متاثر کن تیار نسل تیار کی جا سکے۔

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونی کیشن اور وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی جانب سے نجی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے تعاون سے پاکستان میں سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کے لیے مخصوص فیڈ کے باضابطہ آغاز کا اعلان کیا گیا ہے جس کا مقصد اعلیٰ معیار کے تعلیمی مواد کو ہر ایک کے لیے زیادہ قابلِ رسائی اور دلچسپ بنانا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • طالبان کا حج فنڈز میں بچ جانے والی رقم کو حاجیوں میں برابر تقسیم کرنے کا اعلان
  • پاکستانی طلبہ کے لئے برطانیہ میں مفت تعلیم کا سنہری موقع
  • حکومت کا اسکول ٹیچرز کے لیے انعام کا اعلان
  • گلگت بلتستان ، انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے 4 ارب کے فنڈز کا اعلان
  • غزہ کے پاکستان میں زیر تعلیم طلبا کا پتریاٹہ کا تفریحی دورہ
  • آسان اقساط میں اسمارٹ فونز کی فراہمی کے لیے ایک نئی پالیسی تیار کی جا رہی ہے: وفاقی وزیر
  • وزیراعظم شہباز شریف کا گلگت بلتستان میں انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے 4 ارب کے فنڈز کا اعلان
  • معروف امریکی یونیورسٹی پاکستان میں کیمپس کھولنے کے لیے تیار
  • تعلیم کو محور اور امن کی ذمہ دار حکومت بنانا چاہتے ہیں ، حافظ نعیم الرحمن
  • پنجاب اسمبلی: ایک سال کے اندر 17 پرائیویٹ یونیوسٹیز کے بل کیسے منظور ہوئے؟