وفاق ہمارے پیسے ادا کرے تاکہ صوبے کے حالات بہتر ہوں، میر یونس زہری
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ(نمائندہ جسارت)بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میر یونس عزیز زہری نے کہا ہے کہ وفاق ہمارے پیسے ادا کرے تاکہ صوبے کے حالات بہتر ہوں۔کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میر یونس عزیز زہری کا کہنا تھا کہ بلوچستان کابجٹ پیش ہوچکا ہے، بجٹ میں
آمدن ناکافی ہے، اپنی آمدن کو بڑھائیں، وفاق ہماری پوری رقم ادا کرے تاکہ صوبے کے حالات بہتر بنائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ وزیرخزانہ نے کہا کہ بجٹ سرپلس ہے اعدادوشمار میں فرق ہے، ہماری معلومات کے مطابق 52 ارب روپے سرپلس ہے،وزیرخزانہ نے 36 ارب سرپلس کہا ہے۔بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرکا کہنا تھا کہ ترقیاتی مدمیں 16 ارب 15 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، صحت اور زراعت کے شعبہ کےلیے کم رقم رکھی گئی ہے، بجٹ خرچ کرنے کا طریقہ کار واضح نہیں ،طریقے سے خرچ ہونے چاہیے۔میر یونس عزیز زہری کا مزید کہنا تھا کہ ایجوکیشن پر1 کھرب سے زائد خرچ کرتے ہیں، مگر زرلٹ اس نتاسب سے نہیں آرہا ہے، بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ پینے کے پانی کا ہے، پی ایچ ای کے 11 ارب ناکافی ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میر یونس
پڑھیں:
پنجاب میں ای چالان نظام کا دائرہ 19 شہروں تک وسیع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-08-7
لاہور (آن لائن) پنجاب میں سیف سٹی کیمروں کے ذریعے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ای چالان کے نظام کا دائرہ کار مزید وسیع کر دیا گیا ہے۔ ڈی آئی جی ٹریفک کے مطابق ای چالان منصوبہ اب صوبے کے 19 شہروں میں فعال کر دیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ ابتدا میں 2018 میں لاہور سے شروع کیا گیا تھا، جسے اب‘‘اسمارٹ سیف سٹی’’کے نام سے صوبے کے مختلف شہروں تک توسیع دے دی گئی ہے۔ سیف سٹی اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک ایک کروڑ 78 لاکھ 3 ہزار 159 شہریوں کو ای چالان جاری کیے جا چکے ہیں، جن سے مجموعی طور پر 3 ارب 58 کروڑ 45 لاکھ 56 ہزار 850 روپے کا ریونیو حاصل ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ای چالان نظام اب سرگودھا، جھنگ، مظفرگڑھ، ملتان، سیالکوٹ، اوکاڑہ، میانوالی، اٹک، رحیم یار خان، گجرات، جہلم، مری، حسن ابدال، شیخوپورہ، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور، ساہیوال اور قصور میں بھی فعال ہو گا۔ حکام کے مطابق آئندہ مرحلے میں اس نظام کو صوبے کے تمام اضلاع تک بڑھایا جائے گا