سابق خاتون وزیراعظم شہید بے نظیر بھٹو کا 72 واں یوم پیدائش ہفتہ 21 جون کو منایا گیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جون2025ء) پاکستان کی دو بار منتخب ہونے والی سابق خاتون وزیر اعظم شہید بے نظیر بھٹو کا 72 واں یوم پیدائش ہفتہ 21 جون کو منایا گیا۔ الیکٹرانک، ریڈیو اور سوشل/ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے وژن کے مطابق پاکستان کو ایک حقیقی جمہوری اور ترقی پسند ریاست بنانے کے لیے ان کی لگن اور ان کی کوششوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
وہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی ایک وژنری رہنما تھیں جنہوں نے انتہائی وفاداری اور خلوص کے ساتھ اپنے ملک کی خدمت کی اور آمریت اور دہشت گردی کا بہادری سے مقابلہ کیا، جس کی وجہ سے انہیں دو خودکش حملوں کا سامنا کرنا پڑا اور ایک خود کش حملہ میں شہید ہو گئیں۔(جاری ہے)
وہ سابق وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی دختر تھیں اور انہوں نے اپنے والد کی میراث کو زندہ رکھا اور اپنی زندگی میں ترقی پسند پاکستان کے مشن کو جاری رکھا۔
شہید رانی کا نصب العین اقلیتوں کے حقوق کا تحفط اور خواتین کو بااختیار بنانا رہا اور وہ جلد ہی غیر مراعات یافتہ طبقے کی آواز بن گئیں اور پسماندہ طبقات کی ایک مہربان رہنما کے طور پر بھی شہرت حاصل کی۔وہ 1988 سے 1990 تک اور پھر 1993 سے 1996 تک پاکستان کی 11ویں وزیر اعظم رہیں۔ 2007 میں شائع ہونے والی اپنی کتاب "مفاہمت: اسلام، جمہوریت اور مغرب" پر انہیں قومی و بین الاقوامی اعزاز ات سے نوازا گیا۔ ان کی تصانیف کے اہم موضوعات جمہوریت کی بحالی، اقلیتوں کے حقوق، خواتین کو بااختیار بنانا اور آمریت، دہشت گردی اور اسلامی بنیاد پرستی کے خلاف جنگ تھے ۔ محترمہ بےنظیر بھٹو کو 27 دسمبر 2007 کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں ایک خود کش حملہ میں قتل کر دیا گیا۔ ان کی سالگرہ کے موقع پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں پاکستان پیپلز پارٹی اور سماجی و سیاسی حلقوں کے زیر اہتمام منعقدہ تقریبات میں انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی روز میں 64 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مقبوضہ بیت المقدس: غزہ پر اسرائیلی حملے نہ رکے اور وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں کم از کم 64 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے، غزہ سٹی کے مختلف اسپتالوں کو درجنوں شہدا اور زخمیوں کو منتقل کیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق میڈیکل ذرائع نے بتایا کہ صرف غزہ سٹی میں بمباری سے شہید ہونے والے 32 افراد کی لاشیں اسپتالوں میں لائی گئیں، جن میں سے 23 کو الشفا اسپتال، سات کو الاہلی بیپٹسٹ اسپتال اور دو کو القدس اسپتال منتقل کیا گیا۔ اسی علاقے میں اسرائیلی فضائی حملے میں مزید دو افراد مارے گئے۔
شیخ رضوان محلے میں ایک رہائشی مکان پر حملے میں ایک فلسطینی جوڑے سمیت پانچ افراد شہید ہوئے، تل ہوا کے علاقے میں اسرائیلی ڈرون کے حملے سے ایک خاتون سمیت تین افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہوگئے۔
الرمال محلے میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ پر ہیلی کاپٹر سے کی جانے والی بمباری میں ایک ماں اور اس کا بچہ شہید ہوگئے، فلسطین اسٹیڈیم اور الانفاق کے قریب بھی اسرائیلی فضائی حملے ہوئے جن میں متعدد بچے اور شہری زخمی ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوج نے جنوبی اور شمالی غزہ سٹی میں گھروں کے درمیان بم نصب کرنے والے روبوٹس بھی استعمال کیے جبکہ مسلسل فضائی اور زمینی حملوں سے لوگ اپنی جان بچانے کے لیے جنوبی علاقوں کی طرف ہجرت پر مجبور ہیں۔
شمالی غزہ کے شاطی کیمپ میں گھروں پر حملے سے پانچ افراد شہید اور کئی ملبے تلے دب گئے، وسطی غزہ کے نصیرات کیمپ میں ایک حاملہ خاتون، اس کا شوہر اور بچہ فضائی حملے میں شہید ہوگئے، اسی کیمپ میں ایک کثیر المنزلہ عمارت کو بھی نشانہ بنایا گیا جس میں بڑی تعداد میں شہری زخمی ہوئے۔
خان یونس کے علاقے المواسی میں بے گھر فلسطینیوں کے خیمے پر حملے سے ایک جوڑے اور ان کے بچے سمیت پانچ افراد شہید ہوگئے۔ حماد ٹاؤن اور رفح کے مختلف مقامات پر بھی بچوں کی شہادتیں رپورٹ ہوئیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج نے گزشتہ شب الرانتسی چلڈرن اسپتال کو تین بار نشانہ بنایا، جہاں اس وقت 80 مریض زیر علاج تھے، جن میں انتہائی نگہداشت کے مریض اور نوزائیدہ بچے بھی شامل تھے، بمباری کے بعد 40 مریض اپنے اہل خانہ کے ساتھ اسپتال چھوڑنے پر مجبور ہوئے جبکہ 40 مریض بدستور اسپتال میں موجود ہیں۔
وزارت صحت نے اسپتال پر حملے کو “سنگین مجرمانہ عمل” قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے فوری کارروائی کی اپیل کی ہے۔
خیال رہےکہ گزشتہ اکتوبر سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں تقریباً 65 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ مسلسل بمباری نے غزہ کو اجڑ کر رکھ دیا ہے، لوگ بھوک، پیاس اور بیماریوں سے بھی مر رہے ہیں۔
واضح ر ہے کہ غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دراصل دہشت گردی کر رہے ہیں جبکہ عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور مسلم حکمران بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔